آخر کیوں ؟

کراچی شہر جو پاکستان کا معاشی حب ہے لیکن اگراس کی حالت زار دیکھی جائے تو انتہائی سنگین صورت حال ہے بہت سے درپیش مسئلوں میں سے اگر صرف ٹرانسپورٹ کی بات کی جائے تو اتنے بڑے شہر میں ٹرانسپورٹ کا کوئی نظام نہیں سندھ حکومت کی طرف سے شروع کی جانے والی گرین بس سروس کورونا کے بعد سے کراچی کی سڑکوں سے ایسے غائب ہوئی جیسے اس کا وجود کبھی تھا ہی نہیں پاکستان کی ساری معشیت کو سنبھالنے والے شہر کے ساتھ اتنا نارواں سلوک سمجھ سےبالاترہے ۔

وفاق اور صوبائی حکومت کے طرف سی ملنے والے ہزاروں پیکچز آج تک اس شہر تک نا پہنچ سکے ہزاروں دلیلیں اور لاکھوں تقریریں کی گئی لیکن سب بے سود اور نتیجہ صفر وفاق کی طرف سے حالیہ اعلان گیارہ سو ارب روپے کا ہوا تھا لیکن اس بار بھی جیت کراچی کے حصے میں نہ آ سکی اور صوبائی حکومت جو کئی عشروں سے برسر اقتدار میں ہے حالات میں تبدیلی بھی نا لا سکی وفاق صوبائی حکومت پر الزام ڈالتی رہی اور صوبائی حکومت وفاق پر الزام دھرتی رہی ۔

بات کی جائے اگر کراچی میں چلنے والی لوکل بسوں کی تو ان کا کنڑول پیپلک سیکٹر کے پاس ہے لیکن ان کی صورت حال بھی خراب ہے لوکل بسوں میں چڑھیں تو پتا چلتا ہے کہ کہیں کھڑکی نہیں ہے کہیں سیٹ خراب ہے اور کہیں تو دروازے سے ہی سنگین صورت حال کا اندازہ ہو جاتا ہے اس کے علاوہ ان بسوں میں کرائے کی صورتحال بھی اچھی نہیں ہے ۔

حالیہ دونوں وفاق کی جانب سے کراچی میں گرین بس سروس کا آغاز ہوا جو سرجانی ٹاون سے نمائش اور گرومندر تک جائیں گی ماہرین کے مطابق یہ کراچی میں ٹرانسپورٹ کی صرف دس فیصد ضروریات پوری کر سکیں گی جو کہ انتہائی ناکافی ہیں ۔

ایک رپورٹ کے مطابق دنیا کے سو شہروں کے ٹرانسپورٹ کے نظام میں کراچی کا نظام بد ترین ہے یہ ایک انتہائی افسردہ کر دینے والی بات ہے کیونکہ کراچی پاکستان کی معشیت سنبھالنے میں اہم کرادار ادا کرتا ہے اور لاکھوں لوگ صبح آنکھ کھلتے ہی روزگار کی جانب جاتے ہیں تو اس شہر کے ساتھ کم ازکم ٹرانسپورٹ کی اتنی ناانصافی بند ہونی چاہیے ۔

 

Nafeesa Khan
About the Author: Nafeesa Khan Read More Articles by Nafeesa Khan: 11 Articles with 14068 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.