ہم نے بانی پاکستان کے ساتھ اپنی عقیدت اور محبت کا ثبوت
کچھ یوں دیا کہ ہر اس چیز کو ملیا میٹ کرنے کی کوشش کی جہاں جہاں انکی
وابستگی رہی انہوں نے مشکل ترین حالات سے نبرد آزما ہوکر ہمیں پاکستان دیا
ہم نے اسے توڑ دیا باقی ماندہ پاکستان کو بھی تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں
چھوڑی گذشتہ روز سکاؤٹس کا عالمی دن تھا انکے اقوال کتابوں میں پڑھائے جاتے
ہیں عمل نہیں ہوتا انکی ٹوپی (جناح کیپ)کو دربان کی نشانی بنا دیا انکی
شیروانی اردلیوں کا لباس بنا دیا اور وہ اسکاؤٹس کے پہلے چیف بھی تھے جنہیں
ہم نے فراموش کردیا گذشتہ روز اسکاؤٹس کا عالمی دن تھا جو خاموشی سے گذر
گیا ایک دور تھا جب سکولوں میں طلبہ کو سکاؤٹس کی وردی پہنا کر انہیں
انسانیت کی خدمت کی تربیت دی جاتی تھی مجھے یاد ہے کہ جب میں نے گورنمنٹ
بٹالہ مسلم ہائی سکول ساہیوال میں چھٹی کلاس میں داخلہ لیا تو کچھ عرصہ بعد
ہی ہمیں اسکاؤٹس کی تربیت کے لیے منتخب کیا گیا خاکی وردی پہنے گلے میں
سکارف ڈالے جب ہمارے سکول کے اسکاؤٹس گورنمنٹ ہائی سکول پہنچے تو وہاں پر
پورے ضلع سے آئے ہوئے اسکاؤٹس کا میلہ سجا ہوا تھاغالبا تین دن کی تھی جس
میں ہم نے انسانیت کی خدمت کا سبق سیکھا جو ابھی تک یاد ہے اسکاؤٹنگ کے
بارے میں بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح نے کہا تھاکہ اسکاؤٹنگ
ہمارے نوجوانوں کی کردار سازی ان کی جسمانی، ذہنی اور روحانی نشوونما کو
فروغ دینے اور انہیں اچھے نظم و ضبط پر کارآمد اور اچھے شہری بنانے میں بہت
اہم کردار ادا کر سکتی ہے ہم کامل دنیا سے بہت دور رہ رہے ہیں تہذیب کی
ترقی کے باوجود بدقسمتی سے جنگل کا قانون اب بھی غالب ہے غالب کو حق سمجھا
جاتا ہے اور طاقتور کمزوروں کا استحصال کرنے سے باز نہیں آتے خود ترقی،
لالچ اور اقتدار کی ہوس قوموں کی طرح افراد کے طرز عمل کو متاثر کرتی ہے
۔پاکستان میں اسکاؤٹس اب صرف دفاتر کی حد تک ہی رہ گئے ہیں جہاں کئی کئی
سالوں سے براجمان عہدیدار مزے کررہے ہیں پاکستان بوائے اسکاؤٹس ایسوسی ایشن
(PBSA) پاکستان کی قومی اسکاؤٹنگ تنظیم ہے اور اس کے تقریبا 626 ارکان ہیں
سکاؤٹنگ کی بنیاد پاکستان میں سکاؤٹ ایسوسی ایشن کی برٹش انڈین شاخ کے حصے
کے طور پر رکھی گئی تھی پی بی ایس اے کی باضابطہ بنیاد انگریزوں سے آزادی
کے فوراً بعد 1947 میں رکھی گئی اور اپریل 1948 میں پاکستان اسکاؤٹ موومنٹ
کی عالمی تنظیم کا رکن بن گیا بوائے اسکاؤٹس انٹرنیشنل بیورو کے ڈائریکٹر
جے ایس ولسن نے 1952 میں پاکستان بوائے اسکاؤٹس ایسوسی ایشن کے جنرل
سیکریٹری جے ڈی شجاع کے مہمان کے طور پر کراچی کا دورہ کیا بہاولپور میں،
ولسن کا استقبال بریگیڈیئر ایم اے عباسی ڈپٹی چیف اسکاؤٹ کمشنر نے کیا
لاہور میں ولسن نے ڈیف اینڈ ڈمب انسٹی ٹیوٹ کے اسکاؤٹس اور بلیو برڈز
(براؤنز) سے ملاقات کی اور اے آر کا دورہ کیا پاکستان کے اسکاؤٹ کیمپ کے
سربراہ سردار حسین ، سکواڈرن لیڈر ایچ وی بھٹی، اسکاؤٹ کے صوبائی سیکریٹری
نکولس روزاریو، ڈپٹی کیمپ چیف (مشرقی پاکستان) اور میر ایم محسن، ڈپٹی کیمپ
چیف (مغربی پاکستان) جو بعد میں شجاع کے بعد جنرل سیکریٹری کے عہدے پر فائز
ہوئے سے ملاقاتیں بھی ہوئی اور پاکستان بوائے اسکاؤٹس ایسوسی ایشن مشرقی
اور مغربی پاکستان میں قومی خدمت سر انجام دیتی رہی نیاز ایم خان نے 1963
سے 1969 تک ورلڈ آرگنائزیشن آف اسکاؤٹ موومنٹ کی ورلڈ اسکاؤٹ کمیٹی میں
خدمات انجام دیں 1969 میں مسٹر خان کو غیر معمولی خدمات پر ورلڈ اسکاؤٹ
کمیٹی کی جانب سے ورلڈ آرگنائزیشن آف اسکاؤٹ موومنٹ کے برونز وولف سے نوازا
گیا پاکستان میں اسکاؤٹنگ تحریک 1959 کے آرڈیننس نمبر XLIII (پاکستان بوائے
اسکاؤٹس ایسوسی ایشن آرڈیننس 1959 کے نام سے جانا جاتا ہے) اور اس کے بعد
کے قواعد کے تحت چلتی رہی اب پاکستان بوائے اسکاؤٹس ایسوسی ایشن رولز 1992
کے نام سے جانا جاتا ہے۔ 1992 کے یہ قواعد جو پاکستان بوائے اسکاؤٹس ایسوسی
ایشن (PBSA) کی انتظامیہ کے لیے موثر انتظام اور قواعد کے لیے تنظیمی سیٹ
اپ پر عمل کرنے کی پالیسیوں کی وضاحت کرتے ہیں ستمبر 2007 سے سکولوں میں
سکاؤٹنگ لازمی ہو گئی اس کا مقصد ہنگامی حالات میں مدد کے لیے دس لاکھ
نوجوان رضاکاروں کا ہونا ہے امتحانی بورڈز کی طرف سے جمع کی جانے والی
امتحانی فیس کا دو فیصد مختلف اسکاؤٹنگ اور گائیڈنگ اداروں کو ادا کیا جاتا
ہے پاکستان میں اسکاؤٹنگ کا انتظام عملی طور پر صوبائی اسکاؤٹ ایسوسی ایشنز
کے ذریعے کیا جاتا ہے فی الحال PBSA کی دس صوبائی ایسوسی ایشنز ہیں جن میں
پنجاب بوائے سکاؤٹس ایسوسی ایشن،سندھ بوائے اسکاؤٹس ایسوسی ایشن،خیبر
پختونخواہ بوائے سکاؤٹس ایسوسی ایشن،بلوچستان اسکاؤٹس ایسوسی ایشن،گلگت
بلتستان بوائے سکاؤٹس ایسوسی ایشن،آزاد جموں و کشمیر بوائے سکاؤٹس ایسوسی
ایشن،اسلام آباد بوائے سکاؤٹس ایسوسی ایشن،وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقہ
جات بوائے سکاؤٹس ایسوسی ایشن،پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز (پی آئی اے)
بوائے اسکاؤٹس ایسوسی ایشن اورپاکستان ریلوے بوائے سکاؤٹس ایسوسی ایشن شامل
ہیں اتنی ساری ایسوسی ایشنز کے ہوتے ہوئے آج ہم اسکاؤٹس کے لفظ سے نا آشنا
ہوتے جارہے ہیں یہ وہ خدائی خدمت گار ہیں جو خاص جذبہ حب الوطنی کے تحت
اپنی عوام کی خدمت کے لیے ہر وقت کوشاں رہتے ہیں اس سلسلہ میں پنجاب حکومت
خاص کر وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار کی کوششوں سے اسکاؤٹس کی تربیت
دوبارہ شروع ہونے جارہی ہے جو آنے والے کل میں ہمیں مشکلات اور پریشانیوں
سے نجات دلانے میں مددگار ثابت ہوگی-
|