بلال عطاء، محمد رضوان، ارشد مخدوم صابر ، سید سلطان علی
( تحقیقاتی ادارہ دھان، کالا شاہ کاکو)
پاکستان میں فصلوں کے ضرررساں کیڑوں کی روک تھام کے لیے کیمیائی طریقہ سب
سے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔ اس سے کیڑوں کی آبادی کو اچھے طریقے سے ختم
تو کیا جا سکتا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ اس طریقے کے نقصانات بھی بہت زیادہ
ہیں جو کہ مندرجہ ذیل ہیں:
1) کیڑوں میں قوتِ مزاحمت (resistance) اور حیاتِ نو(resurgence)کا بڑھ
جانا۔
2) قدرتی مفید کیڑوں کا مر جانا۔
3) انسانی اور ماحولیاتی خطرہ پیدا ہونا۔
کیڑوں کے نقصانات کو مندرجہ ذیل طریقوں سے بھی روکا جا سکتا ہے:
1) غذائی اجزاء کی ضرورت کا موثرانتظام ہونا۔
2) معدنیاتی غذائی اجزاء میں ترمیم کرنا جیسا کہ سیلیکان۔
سیلیکان:
سیلیکان کی قدرت میں موجودگی مکمل طور پر آکسیڈائڈفارم میں ہے،جیسا کہ
کمپاؤنڈ سیلیکیٹ اورسیلیکان ڈائی آکسائیڈ۔ سیلیکان زمین پر بہت زیادہ پائے
جانے والے عناصر میں دوسرے نمبر پر ہے۔ یہ غیرنامیاتی مواد (inorganic
materials) کا بہت زیادہ اہم عنصر مانا جاتا ہے۔ اس کے باوجود، سیلیکان کی
قدرت میں عنصر کے طور پر موجودگی بہت کم ہے۔ سیلیکان کو مٹی کی بناوٹ میں
بھی بہت زیادہ اہم ثانوی معدنیات مانا جاتا ہے۔
سیلیکان کا استعمال:
فصلوں کے کیڑوں کے انسداد کے لیے سیلیکان کی مختلف اقسام استعمال کی جاتی
ہیں۔ ان میں کیلشیم سیلیکیٹ، سوڈیم سیلیکیٹ، پوٹاشیم سیلیکیٹ، سیلیکا جیل
اور سیلیسیک ایسڈ شامل ہیں۔
پودوں میں سیلیکان کی بناوٹ:
پوداسیلیکان کو اپنے اندر سیلیسک ایسڈ (SiO2.nH2O) کی شکل میں جذب کرتا ہے۔
جذب ہونے کے بعد چوبی ریشَہ(Xylem) کے ذریعے یہ پودے کے سارے حصوں میں چلا
جاتا ہے۔ یہ دودھیا پتھرنما (opal-shaped) یابے ڈھنگا SiO2.nH2O
(amorphous) کی شکل میں جمع ہو جاتا ہے۔سیلیکان جمع ہونے کے بعد غیرمتحرک
ہو جاتی ہے۔ پوست(cuticle) کے بلکل نیچے بیرونی پرت کے خلیات (epidermal
cells) میں سیلیکان کے جمع ہونے اورکثِیرتَرکِیبَہ سازی (polymerization)کی
وجہ سے ایک میکانی رکارٹ (mechanical barrier) بن جاتی ہے جسے سیلیکان پوست
کی دوہری پرت (double layer silicon-cuticle)کہتے ہیں۔ یہ سیلیکان پوست کی
دوہری پرت پتوں کو سیدھا رکھنے، بخارات کے اخراج کو کم کرنے اور پودے کو
کیڑوں اور بیماریوں سے بچانے میں مدد دیتی ہے۔ پودے میں کیڑوں کے حملے اور
تولدمرض (pathogens) کے حملے میں جوابی بناوٹ (response mechanism) بلکل
ایک جیسی ہے۔ سیلیکان کے دفاع کو ترغیب دینے کی بناوٹ (Silicon induced
defense mechanisms)میں پودے پراگنے والی روئیوں کی شکلیات(trichome
morphology)، نباتیات کا جمع ہونا(lignin accumulation)
،خامرہ(peroxidases) ، کائٹینز(chitinases)اور پھنولکس (phenolics)کی
پیداواربھی شامل ہیں۔
سیلیکان کے کیڑوں پراثرات:
گھاس کے گھرانے سے پودے جن میں گندم، جَو اوچارے یا سبزے کے لیے اگائی جانے
والی تلخہ گھاس (ryegrass) شامل ہیں دوسرے اقسام کے پودوں کی نسبت زیادہ
سیلیکان جذب کرتے ہیں۔ سیلیکان کی وجہ سے مختلف اقسام کے شاکاہاری کیڑے
مثلاََ پتوں کو کھانے والے کیڑے، گڑواں، اَستر کھانے والے کیڑے (phloem
feeders) اورچوبی ریشہ کھانے والے کیڑے(xylem feeders) ۔ سیلیکان کی وجہ سے
شاکاہاری کیڑوں میں بہت زیادہ براہ راست اور بالواسطہ اثرات رونما ہوتے ہیں
جو کہ مندرجہ ذیل ہیں:
a) براہ راست اثرات:
1) شاکاہاری کیڑوں کی کارکردگی کم ہوتی ہے۔
2) شاکاہاری کیڑوں کی کارکردگی میں کمی ہونے کی وجہ سے پودوں کو کم نقصان
ہوتا ہے۔
b) بالواسطہ اثرات:
1) شاکاہاری کیڑوں کی افزائش دیر سے ہوتی ہے۔
2) سیلیکان کی وجہ سے قدرتی مفید کیڑوں کی آبادی میں اضافہ ہوتا ہے۔
3) کیڑوں کی روک تھام کے لیے دوسرے طریقے (مثلاکیمیائی استعمال) جن کی وجہ
سے قدرتی مفید کیڑوں کی موت ہو جاتی ہے ان میں بھی کمی آ جاتی ہے۔
رس چوسنے والے کیڑے بنیادی طور پراَستر کھانے والے کیڑے ہوتے ہیں اور
جسمانی اور کیمیائی رکاوٹوں سے بچنے کے لیے گرپال عناصر(sieve elements) کو
تلاش کرتے ہیں۔ جسمانی رکاوٹوں میں درمیانی پتلی پتری (middle lamella) کی
بے لچکی اور سفیدگی (pectin)شامل ہے اور میکانی رکاوٹوں میں خلیے کی
دیواروں پر سیلیکان کا جمع ہو جانا شامل ہے۔ ان دونوں رکاوٹوں کی وجہ سے
ایک پتلے نوکیلے اوزار کا دخول (stylet penetration) مشکل ہو جاتا ہے۔
سیلیکان کے استعمال کے فوائد:
اکونگووہ نے 1990ء میں سیلیکان کے استعمال کی مندرجہ ذیل تفصیل بتائی:
1) سیلیکان کی وجہ سے کیڑوں کی آبادی کو کم کیا جا سکتا ہے۔
2) سیلیکان کی وجہ سے کھانے اور ماحول دونوں میں کسی قسم کے کیمیائی
باقیات(pesticide residues) نہیں رہتے۔
3) یہ باقی طریقوں کی نسبت سستا طریقہ ہے۔
4) سیلیکان کو باقی طریقوں کے ساتھ آسانی سے استعمال کیا جا سکتا ہے جن میں
ثقافتی، کیمیائی اورحیاتیاتی طریقے شامل ہیں۔
دنیا میں مختلف فصلوں کے مندرجہ ذیل ضرررساں کیڑوں کے انسداد کے لیے
سیلیکان پر تحقیق کی گئی ہے:
فصل کا نام: دھان؛ کیڑے کا نام:ؑؑؑؑ لشکری سنڈی (Armyworm)، پتہ لپیٹ
سنڈی(Rice leaf folder)؛ سیلیکان کاذریعہ: سیلیسیک ایسڈ، کیلشیم سیلیکیٹ
فصل کا نام: گندم؛ کیڑے کا نام: سست تیلہ (Wheat greenbug)، انگریزی اناج
کا سست تیلہ(English grain aphid)؛ سیلیکان کاذریعہ: سوڈیم سیلیکیٹ، کیلشیم
سیلیکیٹ، سیلیکا جیل
فصل کا نام: مکئی؛ کیڑے کا نام: لشکری سنڈی (Armyworm)، مکئی کے پتے کا سست
تیلہ (Corn leaf aphid)؛ سیلیکان کاذریعہ: سوڈیم سیلیکیٹ
فصل کا نام: کپاس؛ کیڑے کا نام: آٹے کا کیڑا (Mealybug)، لشکری سنڈی
(Armyworm)؛ سیلیکان کاذریعہ: سوڈیم سیلیکیٹ، سیلیسیک ایسڈ
فصل کا نام: کماد؛ کیڑے کا نام: ؑؑؑؑغُوکی کِرم(Spittlebug)، تنے کا
گڑواں(Stem borer)؛ سیلیکان کاذریعہ: پوٹاشیم سیلیکیٹ، سیلیسیک ایسڈ
فصل کا نام: سورج مکھی؛ کیڑے کا نام: ؑؑؑؑسورج مکھی کی سنڈی (Sunflower
catterpiller) ؛ سیلیکان کاذریعہ: سیلیسیک ایسڈ
فصل کا نام: سویابین؛ کیڑے کا نام: سفید پَر مکھی (Whitefly)؛ سیلیکان
کاذریعہ: سیلیسیک ایسڈ
فصل کا نام: آلو؛ کیڑے کا نام: جنس کدو کا بھوترا (Cucurbit beetle)، برگ
خور مکھی(Leafminor fly)، سبز آڑو کا سست تیلہ (Green peach aphid)؛
سیلیکان کاذریعہ: سیلیسیک ایسڈ
فصل کا نام: کالی مرچ؛ کیڑے کا نام:ؑؑؑؑ نبات چوس کیڑا (Chilli thrips) ؛
سیلیکان کاذریعہ: پوٹاشیم سیلیکیٹ
فصل کا نام: لوبیا؛ کیڑے کا نام: ؑؑؑؑسفید پَر مکھی (Whitefly)؛ سیلیکان
کاذریعہ: سیلیسیک ایسڈ
فصل کا نام: چری؛ کیڑے کا نام: گندم کا سست تیلہ(Wheat greenbug)؛ سیلیکان
کاذریعہ: سوڈیم سیلیکیٹ
دنیا میں مختلف فصلوں کے مندرجہ ذیل ضرررساں کیڑوں کے انسداد کے لیے
سیلیکان کو باقی روک تھام کے طریقوں کے ساتھ ملاکربھی تحقیق کی ہے:
فصل کا نام: گندم؛ کیڑے کا نام: گندم کا سست تیلہ(Wheat greenbug)؛ سیلیکان
کاذریعہ + کیڑوں کی روک تھام کے دوسرے طریقے: سیلیسیک ایسڈ + ایسیبنذولر
ایس میتھائل، کیلشیم سیلیکیٹ + ایسیبنذولر ایس میتھائل، سیلیسیک ایسڈ +
امیڈاکلوپرڈ
فصل کا نام: مکئی؛ کیڑے کا نام: لشکری سنڈی (Armyworm)؛ سیلیکان کاذریعہ +
کیڑوں کی روک تھام کے دوسرے طریقے: سیلیسیک ایسڈ + لیوفینوران
فصل کا نام: کپاس؛ کیڑے کا نام: سست تیلہ (Cotton aphid)؛ سیلیکان کاذریعہ
+ کیڑوں کی روک تھام کے دوسرے طریقے: سیلیسیک ایسڈ + ایسیبنذولر ایس
میتھائل
فصل کا نام: سورج مکھی؛ کیڑے کا نام: سورج مکھی کی سنڈی (Sunflower
catterpiller) ؛ سیلیکان کاذریعہ + کیڑوں کی روک تھام کے دوسرے طریقے:
سیلیسیک ایسڈ + ایسیبنذولر ایس میتھائل
فصل کا نام: آلو؛ کیڑے کا نام: سبز آڑو کا سست تیلہ (Green peach aphid)؛
سیلیکان کاذریعہ + کیڑوں کی روک تھام کے دوسرے طریقے: سیلیسیک ایسڈ +
امیڈاکلوپرڈ
فصل کا نام: کھیرا؛ کیڑے کا نام: سفید پَر مکھی (Whitefly)؛ سیلیکان
کاذریعہ + کیڑوں کی روک تھام کے دوسرے طریقے: کیلشیم سیلیکیٹ + ایسیبنذولر
ایس میتھائل
نتیجہ اور مستقبل کی تحقیق:
مختلف سائنسدان کیڑوں کی روک تھام کے وہ طریقے تلاش کرنے میں مصروف ہیں جن
کی وجہ سے انسانی زندگی اور اس کے ساتھ ساتھ ماحول کو بھی کوئی نقصان نہ
پہنچے اور کسان انہیں باآسانی سستے داموں حاصل کر سکیں تو سائنسدانوں نے اس
امر کے لیے سیلیکان کے استعمال کا طریقہ متعارف کروایا ہے۔ ماضی میں
سیلیکان اور کیڑوں پر کی جانے والی تحقیق سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ سیلیکان نہ
صرف کیڑوں کی آبادی کی روک تھام کے لیے بلکہ ان کی وجہ سے پودوں میں پیدا
ہونے والی بیماریوں کے لیے بھی موثر ہے۔ تحقیق سے یہ بات بھی ثابت ہو چکی
ہے کہ کیڑوں کی روک تھام کے لیے سیلیکان باقی تمام طریقوں کے ساتھ ملا کر
استعمال کیا جا سکتا ہے۔
مستقبل میں کیڑوں کی روک تھام کے لیے سیلیکان پر مندرجہ ذیل تحقیق ہونے کی
ضرورت ہے:
1) سیلیکان کا کیڑوں کی روک تھام کے لیے تصدیق۔
2) سیلیکان کے بہترین ذریعہ کے دستاویزات۔
3) مختلف فصلوں کے کیڑوں کی موثرروک تھام کے لیے سیلیکان کی زیادہ سے زیادہ
مقدار کے دستاویزات۔
4) سیلیکان کی وجہ سے پودوں میں ہونے والے طرزِعمل کی وضاحت۔
5) کیڑوں اور بیماریوں کی روک تھام کے لیے سیلیکان کا حیاتیاتی طریقے کے
ساتھ استعمال۔
|