سچ تو یہ ہے (۴۸واں حصہ )
(Muhammad Siddique Prihar, Layyah)
منظر۳۳۶
وضوکامقابلہ جاری ہے۔ صحن میں دیوارکے ساتھ دولکڑی کے بینچ رکھے ہوئے ہیں۔
کامران محمودبینچوں کے ساتھ کھڑے ہوکرآوازدیتاہے۔ جوبچے اوربچیاں قرآن پاک
کی تلاوت اورنعت شریف کے مقابلوں میں حصہ لے رہے ہیں۔ وہ ادھرآجائیں۔ اس
جگہ پہلے بھی بچے اوربچیاں بیٹھی ہوئی ہیں۔
ایک منصف۔۔۔۔۔ہربچہ اوربچی تین منٹ تلاوت کرے گا اوردومنٹ نعت شریف پڑھے گا
پہلے قرآن پاک کی تلاوت کامقابلہ ہوگا ایک بچہ بینچ پرکھڑے ہوکرقرآن پاک کی
تلاوت کرتاہے۔ اس کے بعدایک اوربچہ بینچ پرکھڑے ہوکرقرآن پاک کی تلاوت
کرتاہے۔ لڑکے باری باری قرآن پاک کی تلاوت کررہے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۳۳۷
جاوید۔۔۔۔رحمتاں سے۔۔۔۔۔راشدہ نے ایسی کون سی پریشانی بتائی ہے جس نے تجھے
بھی پریشان کردیاہے
رحمتاں۔۔۔۔اریبہ بھی ڈری ہوئی تھی کہ اس نے راشدہ کی مشکلات آسان کرنے کی
کوشش کی توپہلے کی طرح مزیدنہ بڑھ جائیں
جاوید۔۔۔۔اس میں اریبہ کاکوئی قصورنہیں تھا اس نے اپنی طرف سے درست کوشش کی
ہمارے بھائی نے ہی ا ن کی باتوں کاغلط مطلب لے لیا
رحمتاں۔۔۔۔اس کی باتوں کاغلط مطلب تووہ اب بھی لے سکتے ہیں
جاوید۔۔۔۔احمدبخش کی ماں نے ایسی کون سی پریشانی بتائی ہے
رحمتاں۔۔۔۔۔راشدہ کوخدشہ ہے کہ اس کابیٹا اپنے گھرمیں گیا تواس کاباپ اس کے
ساتھ نہ جانے کیاسلوک کرتاہے آپ کے بھائی نے اس سے کہاہے میرابیٹامغرب تک
گھرنہ آیاتوتوجانتی ہے میں کیاکرسکتاہوں
جاوید۔۔۔۔راشدہ کیاچاہتی ہے
رحمتاں۔۔۔۔وہ چاہتی ہے اس کے بچے محفوظ رہیں وہ اپنے ساتھ آپ کے بھائی
کاکوئی بھی رویہ اورکوئی بھی سلوک برداشت کرنے کوتیارہے
جاوید۔۔۔۔۔تونے اسے کیاجواب دیا
رحمتاں۔۔۔۔میں نے کہا کہ آپ سے بات کروں گی
جاوید۔۔۔۔۔سمجھو کہ اب اس کی پریشانی ختم ہورہی ہے
رحمتاں۔۔۔۔کیسے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۳۳۸
قرآن پاک کی تلاوت کامقابلہ ختم ہوچکاہے۔ اس کے ساتھ ہی نعت خوانی کامقابلہ
شروع ہوجاتاہے۔
ایک منصف۔۔۔۔ہربچہ اوربچی نعت شریف کے تین اشعارسنائے گا کوشش کریں جوبچہ
ایک نعت شریف سناجائے وہی نعت شریف کوئی اوربچہ نہ سنائے جس کوکوئی اورنعت
شریف یادنہ ہو وہ پہلے سے سنائی گئی نعت بھی سناسکتاہے ایک بچہ بینچ
پرکھڑاہوجاتاہے اوراعلیٰ حضرت احمدرضاخان بریلوی کی لکھی ہوئی نعت سناتاہے۔
ایک اوربچہ بھی اعلیٰ حضرت کاکلام سناتاہے۔ عرفان اوراشرف مولاناظفرعلی
خان، حسن رضاخان بریلوی کے کلام سناتے ہیں۔ اس کے بعدبچے اوربچیاں ادیب
رائے پوری، صائم چشتی، اعظم چشتی، عبدالستارنیازی ،علامہ ریاض الدین
سہروردی، سیدصبیح رحمانی، پیرسیّد نصیرالدین نصیر،
سرورحسین نقشبندی ، خالدمحمودخالدکے کلام سناتے ہیں۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۳۳۹
عبدالمجیدغصے کی حالت میں گھرمیں آتاہے گھرکے صحن میں تیزی سے ادھرادھرچلتے
ہوئے کوئی چیزتلاش کرنے کی کوشش کرتاہے گھرکے صحن میں گھومنے کے بعدچارپائی
پربیٹھ جاتاہے۔ کبھی دائیں دیکھتاہے کبھی بائیں دیکھتاہے کبھی سامنے دیکھنے
لگ جاتاہے۔ ۔راشدہ اسے دیکھ رہی ہے۔ پہلے وہ سہم جاتی ہے بے ساختہ اس کی
زبان سے نکلتاہے اﷲ خیر کرے۔ نہ جانے اب یہ کس کاغصہ مجھ پریامیرے بچوں
پرنکالیں گے ۔عبدالمجیداپناسرپکڑتاہے پھرچھوڑدیتاہے راشدہ سوچ رہی ہے
کیاکروں پوچھوں نہ پوچھوں بات کیاہے عبدالمجید چارپائی سے اٹھ
کرکھڑاہوجاتاہے ادھرادھردیکھنے کے بعدراشدہ کی طرف چل پڑتاہے راشدہ
گھبراکراپنے آپ سے کہتی ہے۔ یہ تومیری طرف آرہے ہیں کہیں یہ بیٹے کے گھرنہ
آنے غصہ مجھ پرتونہیں نکالنے والے۔ یااﷲ خیر یااﷲ خیر ۔عبدالمجیدراشدہ کے
پاس آکرکھڑاہوجاتاہے۔ غصہ سے اسے دیکھتاہے۔ راشدہ سہم کرخاموش کھڑی ہے۔
عبدالمجید۔۔۔۔چھوڑوں گانہیں میں ان کو نہیں چھوڑوں گا میں
راشدہ۔۔۔۔کس کونہیں چھوڑیں گے آپ
عبدالمجید۔۔۔۔دونوں کومیں نہیں چھوڑوں گا
راشدہ۔۔۔۔بھائیوں کو
عبدالمجید۔۔۔۔۔ان کوجوکھیتوں میں آئے تھے
راشدہ۔۔۔۔۔کون تھے وہ اورکیاکہتے تھے
عبدالمجید۔۔۔۔۔دونوں نے رومال سے سراورمنہ ڈھانپ رکھے تھے
راشدہ۔۔۔۔۔کیاکہتے تھے وہ
عبدالمجید۔۔۔۔۔انہوں نے کچھ بھی نہیں کہا
راشدہ۔۔۔۔توپھرآپ اتنے بدحواس کیوں ہیں
عبدالمجید۔۔۔۔دونوں عجیب لوگ تھے دونوں نے ایک ہی رنگ کے کپڑے پہن رکھے تھے
دونوں ایک جیسی حرکتیں کررہے تھے
راشدہ۔۔۔۔۔آپ نے ان سے پوچھا نہیں وہ کون ہیں کیوں آئے ہیں
عبدالمجید۔۔۔۔۔دونوں مجھ سے تھوڑادوربیٹھے تھے میں ان سے پوچھنے کاسوچ ہی
رہاتھا کہ دونوں غائب ہوگئے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۳۴۰
رشیداحمد۔۔۔۔۔مسجدکے صحن میں ایک طرف کھڑے ہوکر۔۔۔۔۔جن بچوں اوربچیوں نے
نمازکے مقابلے میں حصہ لیناہے وہ ادھرآجائیں بچے اوربچیاں اٹھ کررشیداحمدکے
پاس آجاتی ہیں۔ منصفین بیٹھے ہیں۔
ایک منصف۔۔۔۔۔پہلے ہم بچوں سے نمازسنیں گے اس کے بعدبچے نمازبھی اداکریں گے
منصفین کے اشارے پرایک بچہ نمازسنانے کاآغازکرتاہے وہ ثناء سناتاہے اس کے
بعداعوذ بااﷲ اوربسم اﷲ بھی سناتاہے ۔ ایک مصف اس بچے کوروک دیتاہے۔ ایک
اورمنصف ایک اوربچے سے کہتاہے جہاں تک اس بچے نے سنایاہے اس سے آگے سناؤ وہ
بچہ سورۃ فاتحہ اورسورۃ اخلاص سناتاہے منصفین اس بچے کوبھی اشارے سے روک
دیتے ہیں۔ ایک اوربچے سے کہتے ہیں اس سے آگے سناؤ وہ بچہ رکوع کی تکبیرسے
سجدے کی تسبیح تک سناتاہے۔ اسی طرح بچے باری باری نمازسناتے ہیں
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
۳۴۱
سعیداحمد ،کریم بخش، عارف، عبدالحق، جاویداوربشیراحمد،بشیراحمدکے گھرسے
باہرکھیتوں میں چارپائیوں پربیٹھے ہیں۔ فیاض تھال میں رکھ کرچائے کی
پیالیاں لے آتاہے۔اورایک چارپائی پررکھ دیتاہے ۔ سب کواجتماعی سلام کرتاہے
بشیراحمد۔۔۔۔کریم بخش سے۔۔۔۔۔یہ میرابیٹاہے فیاض درزیوں کاکام سیکھ رہاہے
کریم بخش۔۔۔۔۔یہ میرے بھائی ہیں سعیداحمد۔۔۔۔یہ میرے بھتیجے ہیں عارف
اورعبدالحق
سعیداحمد۔۔۔۔ہماری خواتین آپ کے تینوں گھرانوں کے لیے تحفے بھجوائے ہیں
کریم بخش۔۔۔۔عارف سے۔۔۔۔۔وہ تحفے ان کے حوالے کردو
عارف فیاض کولے کررکشہ کی طرف چلاجاتاہے ۔بشیراحمدچائی کی پیالیاں باری
باری مہمانوں کودیتاہے۔
سعیداحمد۔۔۔۔آپ بھی لیں
عارف اورفیاض رکشہ کے پاس جاتے ہیں
عارف۔۔۔۔۔پکوانوں کے ساتھ باندھی ہوئی رسیاں کھولتے ہوئے۔۔۔۔۔یہ تین بر
تنوں میں پکوان ہیں آپ خود فیصلہ کریں گے کہ کون سابرتن کس گھرمیں دیناہے
ان دوتھیلوں میں بھی تحفے ہیں یہ بھی آپس میں تقسیم کرلینا فیاض ایک برتن
اٹھاکرچلاجاتاہے عارف رکشہ کی پچھلی سیٹ پربیٹھ جاتاہے
کریم بخش ۔۔۔۔چائے کی پیالی تھال میں رکھتے ہوئے۔۔۔۔سعیداحمدسے۔۔۔۔۔یہ
دونوں بھائی ہیں اس لڑکے کے چچاہیں جس کے بارے میں عارف نے آپ کوبتایاتھا
سعیداحمد۔۔۔۔اس بچے کے باپ کوبھی بلالیں اس سے بھی ملاقات ہوجائے گی
کریم بخش۔۔۔۔۔وہ نہ آئے توبہترہے
سعیداحمد۔۔۔۔۔وہ کیوں
کریم بخش۔۔۔۔وہ آگیا توایسے ایسے سوال کرے گا ایسی ایسی باتیں کرے گا کہ
سرچکراجائے گا
فیاض اوراحمدبخش رکشہ کے پاس آتے ہیں
کریم بخش۔۔۔۔بشیراحمدسے۔۔۔۔۔لگتاہے آپ کابھتیجا صحت یاب ہوگیاہے آپ کے بیٹے
کے ساتھ رکشہ کے پاس کھڑاہے
فیاض اوراحمدبخش پکوان کاایک ایک برتن اورایک ایک تھیلااٹھاکرچلے جاتے ہیں
سعیداحمد۔۔۔۔اس بچے کوبھی بلاؤ
جاوید۔۔۔۔آوازدے کر۔۔۔فیاض سے۔۔۔۔۔یہ سامان رکھ کراحمدبخش کوہمارے پاس لے
آنا
جاوید۔۔۔۔کریم بخش سے۔۔۔۔۔ابھی نہیں ہوا بہترہورہاہے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
منظر۳۴۲
نمازکامقابلہ جاری ہے تمام بچے اوربچیاں نمازسناچکے ہیں۔
ایک منصف۔۔۔۔جوبچے نمازاداکرکے دکھاناچاہتے ہیں وہ اس طرف ہوجائیں کچھ بچے
اٹھ کرایک طرف بیٹھ جاتے ہیں
دوسرامنصف۔۔۔۔۔اب ہربچہ دو رکعت نفل اداکرے گا اوراس میں بلندآوازسے پڑھے
گا
ایک بچہ۔۔۔۔۔پڑھنے میں کوئی غلطی ہوجائے تو
ایک منصف۔۔۔۔سیکھتے ہوئے غلطی ہوجاتی ہے جب سب بچے اوربچیاں نمازاداکرلیں
گے توجوغلطیاں ہوں گی ہم بتابھی دیں گے اورسمجھابھی دیں گے مقابلہ شروع
ہوتاہے ایک بچہ کھڑاہوجاتاہے اﷲ اکبرکہہ کربلندآوازسے ثناء ،تعوذ، تسمیہ
پڑھتاہے اس کے بعد سورۃ فاتحہ اورسورۃ اخلاص پڑھتاہے تکبیرکہے بغیررکوع میں
چلاجاتاہے وضوکرنے کامقابلہ ختم ہوچکاہے
٭٭٭٭٭٭٭٭٭
|
|