کسی کی بڑائی کامیابی ،قسمت، طاقت ،عزت کا پیرا میٹر پیسہ ہو ہی نہیں سکتا
یہ ہمارے بنائے ہوئے غلط اسٹینڈرڈ ہیں اس کے دباو میں کبھی نہیں آنا ۔۔۔
اگر آپ کی آمدنی کم ہے تو اس کا قطعی مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کسی کی طرح
سے کم بلیسڈ یا خوش قسمت ہیں ۔۔ آپ کو روپے پیسے جیس عارضی چیز کے بدلے
لازمی کچھ بہتر دیا ہے رب ِ کریم نے جس کو آپ نظر انداز کر رہے ہیں۔۔۔ میں
آپ کو چند مثالیں دیتا ہوں
یہ بھی تو ہو سکتا ہے کسی کو رزق کی صورت اچھا اخلاق یا پھر حسن و جمال دے
دیا جا تا ہے
یہ بھی تو ہو سکتا ہے کسی کو رزق یا مال کے بدلےعقل و دانش دے دی گئی ہو
اور فہم ،نرم مزاجی
اور تحمل و حلیمی عطا کر دی جاتی ہے کسی کو۔
یہ بھی تو ہو سکتا ہے
کسی کو رزق کی صورت میں بہترین شخصیت کا حامل شوہر یا بہترین خصائل و اخلاق
والی بیوی مل جاتی ہے
مہربان کریم دوست اچھے رشتہ دار یا نیک و صحت مند اولاد مل جاتے ہیں
لاکھوں کروڑوں کمانے والے بھی اولاد کی نعمت سے محروم رہ جاتے ہیں یا ان کی
اولاد فرمانبردار نہیں ہوتی بلکہ ان کے لیے تکلیف کاباعث بنتی ہے
کسی کو رزق کی صورت علم نافع دے دیا گیا ہو اور یہ بھی ہو سکتا ہے کہ اُسے
رزق کی صورت لمبی عمر کر دی جاتی ہے
کسی کو رزق کی صورت ایسا پاکیزہ دل دے دیا گیا ہو جس سے وہ لوگوں میں محبت
اور خوشیاں بانٹتا پھر رہا ہو
کسی کو مال کے بدلےذہنی سکون دے دیا جاتا ہےوہ شخص بھی تو خوش نصیب سب
سےزیادہ ہے جس کو ذہنی سکون مل جاتا ہے
کسی کو رزق کی صورت ایسا عزت اور شرف والا مقام مل جاتا ہےجو اس کے لئے
حلال کمائ اور امن والی جائے پناہ بن جائے
رزق کے لئے مال کا ہونا شرط نہیں سمجھانے کا مقصد یہ ہے کہ
جو کچھ عطا ہوا ہےاس پر مطمئن رہواور اللہ تعالٰی کا شکر ادا کرتے رہو
یہ سب رب کریم کی نعمتیں ہیں ۔۔۔ پیسہ ضرورت تو ہے مگر مقصد نہیں ہو نا
چاہیے
ضرورت کو مقصد بنائیں گے تو ساری عمر ضرورتیں ہی پوری کرتے رہ جائیں گے ۔۔
|