اِنسانیت سے اُنسیت لازم ہے!

اُنسیت اُنس سے ماخوذ ہے جس کے معنی پیار، مَحبت اور دلی لگاؤ کے ہیں۔ اُنسیت اِنسانیت کی معراج ہے۔ اِنسان کہلانے کا وہی شخص مستحق ہے جس کے دل میں دوسروں کے لیے احساس ہو، کسی کے دُکھ درد کو خود میں محسوس کرے اور تہہ دل سے اپنی زندگی کو خلقِ خُدا کی خدمت کے لیے وقف کر دے، ایک اِنسان جب دل سے عہد باندھ لے کہ وہ دُکھی اِنسانیت کی خدمت کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گا تو اُسے مخلوقِ خدا کی خدمت کرتے وقت تھکاوٹ نہیں ہو گی، خدا کی مخلوق کی خدمت کرنا ایک ایسا عمل ہے جس کے لیے کسی رہبر کی ضرورت نہیں پڑتی، یہ ایک مقدس جذبہ ہے جو دِل سے کیا جاتا ہے اطمینان کے لیے۔
اللہ تعالیٰ نے اِنسانوں کو اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا ہے۔
اگر سمجھو تو اِنسانیت کی خدمت ہی اصل عبادت ہے۔۔
"مخلوقِ خدا اللہ کا کنبہ ہے اور وہ شخص اللہ کو زیادہ
عزیز ہے جو اُس کے کنبے کیلئے مُفید ہو"

اللہ تعالیٰ نے اِنسانوں کو صلاحیت دی ہے لیکن اُس نے اِنسانوں میں فرق رکھا ہے۔کسی کو اپنے فضل سے بہت نوازا ہے اور کسی کو محروم رکھا ہے اور یہی فرق اِمتحان کی صورت میں اُبھرتا ہے کہ معاشرے ضرورت مندوں کے کام آیا جائے۔ محتاجوں کے کام آنا، اپاہجوں کے درد کو سمجھنا، بھوکوں کو کھانا کھلانا مُصیبت میں کسی کے کام آنا، پرندوں جانوروں کے رزق کا خیال کرنا۔۔اِنہی چھوٹی چھوٹی نیکیوں کی وجہ سے اِنسان اللہ کا قُرب حاصل کر لیتا ہے یہی وہ نیکیاں ہیں جو اَمن اور سُکون کا باعث بنتی ہیں اور معاشرے میں اُنس و اُلفت بکھیرتی ہیں۔
"بس رحم تا کہ تم پر رحم کیا جائے"
اللہ کے نزدیک سب سے پسندیدہ عمل ہے اُسکی مَخلوق سے اُنس رکھنا اور رَحم کرنا۔۔
 

Qazi Nadeem Ul Hassan
About the Author: Qazi Nadeem Ul Hassan Read More Articles by Qazi Nadeem Ul Hassan : 155 Articles with 164251 views Civil Engineer .. View More