دنیا کی سب سے طاقتور خریدار خواتین۔۔۔ خواتین مردوں سے زیادہ خریداری کیوں کرتی ہیں؟ شوق یا مجبوری

image
 
آج امی نے شاپنگ پر جانا ہے گھر میں سب ڈرے ہوئے تھے کہ پتا نہیں امی کس کو ساتھ چلنے کو کہیں۔ آمنہ ، ردا اور فاطمہ تینوں اپنی پڑھائی لے کر بیٹھ گئیں کہ پڑھائی کے بہانے شاید امی ان کو ساتھ لے جانے کا ارادہ بدل لیں۔ امی کمرے میں داخل ہوئیں اور انھوں نے آمنہ کو حکم دیا۔ آمنہ منہ بسورتے ہوئے بولی امی پچھلی دفعہ بھی آپ کے ساتھ میں گئی تھی۔ امی نے بڑے پیار سے کہا بیٹا تم سب سے بڑی ہو، لڑکیوں کو شاپنگ کرنی آنی چاہئے کیونکہ انھوں نے گھر سنبھالنا ہوتا ہے گھر میں موجود لوگوں کی ضرورتوں کا خیال رکھنا ہوتا ہے۔ سمجھو یہ بھی تمھاری ٹریننگ کا حصہ ہے۔ اور ردا اور فاطمہ نے قہقہے لگاتے ہوئے شکر کیا کہ وہ بڑی بہن نہیں، کیونکہ امی کے ساتھ شاپنگ کا مطلب پورے کنبے کی شاپنگ ہے۔
 
خواتین کی شاپنگ کے ذکر سے ہی لطیفوں کا ایک دریا بہنا شروع ہو جاتا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر اس دقیانوسی تصور کے گرد گھومتے ہیں کہ خواتین کی جوتے، ہینڈ بیگ اور چمکیلی چیزوں کی طلب کبھی ختم نہیں ہوتی ہے۔ لیکن اگر انہیں خواتین کی اتنی خریداری کی اصل وجہ بتائی جائے تب ہی لطیفے بند ہو سکتے ہیں اس وقت ان کو پتا چلتا ہے کہ یہ خریداری انکی مجبوری ہے۔ ہے نا مزے کی بات!!!!!!
 
اس کے لئے یہ جاننا ضروری ہے کہ خواتین کیوں خریدتی ہیں ؟
اصل وجہ حیرت انگیز دنیا کے ہر معاشرے میں خواتین پر بچوں اور بوڑھوں دونوں کی دیکھ بھال کی ذمہ داریاں ہوتی ہیں۔ اس کردار میں خواتین کو سب کی ضرورت پوری کرنے کے لئے خریداری کرنی پڑتی ہے۔ فہرست طویل ہے اپنے لیے خریدنے کے علاوہ، خواتین شوہروں، بچوں، دوستوں، رشتہ داروں، بزرگ والدین، سسرالیوں، ان کے کولیگ اور یہاں تک کہ اپنے بچوں کے دوستوں کے لئے بھی خریداری کرتی ہیں۔ اگر کسی کو کہیں تحفے کی ضرورت ہو، تو یقیناً کوئی عورت اس کے بارے میں سوچ رہی ہو گی۔ تحفہ خریدنا اسے پیک کرنا، اس بات کا خیال رکھنا کہ گریٹنگ کارڈ اس کے ساتھ ہو اور پھر مقررہ دن پر اس شخص کے پاس تحفے کا پہنچنا۔ سوچنے کی بات ہے کہ اگر خواتین اتنا سوچنا چھوڑ دیں تو ساری صنعتیں راتوں رات دیوالیہ ہو جائیں۔ صرف گریٹنگ کارڈ انڈسٹری پر پڑنے والے اثرات پر غور کریں۔
 
image
 
اس کا کیا مطلب ہے؟ اس کا مطلب ہے کہ ایک خاتون متعدد مارکیٹوں کو چلا رہی ہے۔ وہ ہر ایک کے لیے گیٹ وے ہیں۔ جب بھی آپ کسی خاتون کو زبردست سروس فراہم کرتے ہیں تو اس کا آپ کے کاروبار پر اثر ہوتا ہے کیونکہ وہ دوسرے ممکنہ گاہکوں کی ایک وسیع رینج میں نمائندگی کرتی ہے اور ممکنہ طور پر لوگوں کو آپ کی پیش کردہ بہترین سروس کے بارے میں بتاتی ہے۔
 
خواتین مسلسل اس کوشش میں ہوتی ہیں کہ ان کی خریداریاں ان لوگوں کے لئے فائدہ مند ہوں جن کا وہ سب سے زیادہ خیال رکھتی ہیں۔
 
چونکہ خواتین بہت سے آئٹم دوسرے لوگوں کی طرف سے خریدتی ہیں، اس لیے ان کی خریداری کے فیصلے اکثر زیادہ جذباتی ہوتے ہیں۔ اسی لئے کوئی پروڈکٹ لانے سے پہلے خواتین کی ضرورت اور اٹریکشن کو ملحوظ خاطر رکھا جاتا ہے۔ مارکیٹنگ سے متعلق افراد یہ جانتے ہیں کہ وہ صنف نازک کے اس خیال کو ٹارگٹ کرتے ہیں کہ "یہ لوگ میری ضرورتوں کو سمجھتے ہیں۔"
 
اس لئے جوتوں، ہینڈ بیگز یا چمکیلی چیزوں میں کچھ بھی غلط نہیں ہے، الماری میں ان چیزوں کا خیرمقدم ہے آخر خواتین کو ان کی محنت کا صلہ بھی تو ملنا چاہئے۔ یہ بات حقیقت ہے کہ ٹیکنالوجی کتنی تیزی سے ترقی کرتی ہے یا لوگ اپنی خریداری کے طریقے کو کتنا بدل لیں، ایک چیز یکساں رہتی ہے: خواتین اس دنیا کی بنیادی خریدار ہیں۔
 
image
 
ایک سروے میں 18 اور 35 سال کی عمر کے درمیان ایک خاتون خریدار نے بتایا: "مجھے خریداری کرنا بہت پسند ہے چاہے مہینے کا آخر بھی ہو۔ میں ونڈو شاپنگ کر لیتی ہوں تاکہ تنخواہ آتے ہی اپنی پسندیدہ چیز اٹھا لوں۔" ایک اور خاتون کے مطابق ' مجھے جب ڈپریشن محسوس ہوتا ہے میں شاپنگ پر نکل جاتی ہوں کچھ ہی دیر میں میرا ڈپریشن غائب ہو جاتا ہے" اس کا موازنہ اسی عمر کے ایک مرد کے جواب سے کریں "ہم مخصوص اسٹور پر جاتے ہیں اور ہم خریدتے ہیں اور ہم وہاں سے چلے جاتے ہیں کیونکہ ہم وقت ضائع کئے بغیر کچھ اور کرنا چاہتے ہیں۔" کم و بیش سب مردوں کے یہ ہی خیالات تھے۔
 
خواتین کی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں بڑھنے کے باوجود اپنے سے جڑے لوگوں کا خیال رکھنے کا کردار برقرار رہتا ہے۔ یہ ذمہ داری خواتین میں خریداری کی حس کو جگاتی ہے ان کو اپنی نیچر کے مطابق خریداری کے لئے داد رسی بھی چاہئے ہوتی ہے۔ دوسری طرف، خواتین کی اس عادت کی وجہ سے مردوں کی خریداری میں دلچسپی ختم ہو گئی ہے کیونکہ کریڈٹ کارڈ تو وہ ہی ہوتے ہیں !!!!!
 
خریداری ملک کی معیشت کا محرک ہے۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ آپ ضرورت کے تحت خریداری کرتے ہیں یا یہ عادت آپ کو shopaholic بنا رہی ہے۔ کیونکہ یہ بھی ایک نشے کی صورت اختیار کر لیتی ہے۔ فضول خرچی آپکو قرض دار بنا سکتی ہے جس کی وجہ سے آپ بڑی پریشانی میں پھنس سکتے ہیں۔ ہر چیز اعتدال میں اچھی ہوتی ہے۔ خریداری بے شک کریں لیکن اپنے بجٹ کے مطابق کریں۔ اب آپ اپنا جائزہ لیں۔ آپ کس قسم کے خریدار ہیں اور آپ اپنی خریداریوں کے بارے میں فیصلے کیسے کرتے ہیں؟
 
YOU MAY ALSO LIKE: