|
|
ماں وہ لفظ ہے جو کہ انسان جب بولنا سیکھتا ہے تو سب سے
پہلے اس کی زبان سے ادا ہوتا ہے اور اسی طرح جب انسان محبت کے مفہوم سے بھی
ناواقف ہوتا ہے اس وقت اس کا دل جس محبت کی لے پر دھڑکتا ہے وہ محبت بھی
ماں کی ہی مجبت ہوتی ہے- |
|
بچپن سے ہی یہ محبت بغیر کسی شعور اور ادراک کے اس کو
پرت در پرت تعمیر کرتی ہے ماں اس ہستی کا نام ہے جو اپنے بچوں سے ایسی بے
غرض محبت کرتی ہے کہ اگر اس محبت کے لیے اس کو کسی بھی قسم کی قربانی بھی
دینی پڑے تو وہ اس سے انکار نہیں کرتی ہے- |
|
بچہ جب بڑا ہوتا ہے تو ماں کو اب بچے کی تعلیم اور تربیت کی فکر لگ جاتی ہے۔
اپنی ہر ضرورت سے پیٹ کاٹ کر بچے کو اچھے کپڑے پہنانا اس کو اچھے تعلیمی
اداروں میں تعلیم دلوانا اور اس کو دنیا کا کامیاب ترین انسان بنتے دیکھنا
والدین کا خواب بن جاتا ہے- |
|
یہاں تک کہ اس کے لیے ان کو اس بچے کو خود سے دور بھی کرنا پڑتا ہے تو وہ
اس کے لیے تیار ہو جاتے ہیں اور دل پر پتھر رکھ کر اپنے جگر کے گوشے کو خود
سے دور بھیج دیتے ہیں- گزشتہ دنوں ایسی ہی ایک ویڈیو نظر سے گزری جو کہ
اگرچہ پرانی تھی لیکن اس کو جب جب بھی دیکھا اس نے دل کو بہت جذباتی کر دیا- |
|
|
|
یہاں تک کہ اس کے لیے ان کو اس بچے کو خود سے دور بھی
کرنا پڑتا ہے تو وہ اس کے لیے تیار ہو جاتے ہیں اور دل پر پتھر رکھ کر اپنے
جگر کے گوشے کو خود سے دور بھیج دیتے ہیں- گزشتہ دنوں ایسی ہی ایک ویڈیو
نظر سے گزری جو کہ اگرچہ پرانی تھی لیکن اس کو جب جب بھی دیکھا اس نے دل کو
بہت جذباتی کر دیا- |
|
یمنی میڈیکل طالب علم
اور ماں باپ سے جدائی |
مذکورہ ویڈيو ایک ایسے یمن سے تعلق رکھنے والے طالب علم کی تھی جو کہ
میڈیکل کی تعلیم کے حصول کے لیے گزشتہ چھ سالوں سے جرمنی میں رہائش پزیر
تھا۔ تعلیمی میدان میں سر فہرست رہنے والا یہ نوجوان اتنے معاشی وسائل نہیں
رکھتا تھا کہ ہر سال اپنے ماں باپ سے ملنے کے لیے یمن جا سکے تو اس نے چھ
سال تک جرمنی میں رہ کر میڈیکل کی تعلیم مکمل کرنے کی کوشش کی تاکہ ماں باپ
کو اس جدائی کے بدلے میں یہ فخر دے سکے کہ ان کا بیٹا جرمنی سے ڈاکٹر بن کر
آيا ہے- |
|
میڈيکل کالج کی فیکلٹی اور کلاس فیلوز کا
حسین سر پرائز |
نمایاں کارکردگی اور کامیابیاں حاصل کرنے والے اس طالب علم کے ساتھی اور
اساتذہ کو جب یہ پتہ چلا کہ گزشتہ چھ سالوں سے وہ اپنے والدین سے نہیں مل
سکا تو انہوں نے اس کے لیے ایک سرپرائز تیار کیا اور اس کے والدین سے
راابطہ کر کے ان کو جرمنی بلا لیا- |
|
رزلٹ والے دن جب اس لڑکے نے امتیازی کامیابی حاصل کی تو سب سے پہلے انعام
کے طور پر اس کو آئی پیڈ پر اس کے ماں باپ کے پیغام کو سنایا گیا جس نے اس
کو اتنا جذباتی کر دیا کہ وہ آنسوؤں پر قابو نہ رکھ سکا اور ماں باپ کے
پیغام سن کر جزباتی ہو گیا- |
|
|
|
اس کے بعد دوسرے مرحلے میں اس کو ایک جہاز کا ٹکٹ دیا
گیا تاکہ وہ اپنے ماں باپ سے ملنے یمن جا سکے لیکن اس کو دیا جانے والا سب
سے آخری سرپرائز ایسا تھا جس نے دیکھنے والوں کی روح تک کو پگھلا کر رکھ
دیا- |
|
اس طالب علم کے ساتھیوں اور کالج والوں نے یمن سے اس کے
والدین کو بلوا لیا تھا اور جب اس لڑکے نے اپنے والدین کو اپنے پاس دیکھا
تو اس وقت اس کے آنسو، جزبات میں بے ساختگی اور لپک کر ماں باپ سے لپٹنا
اتنا جذباتی منظر تھا کہ وہاں موجود تمام افراد کی آنکھیں بھی نم ہو گئیں
اور اس کے بعد اس ویڈيو کو جو جو بھی دیکھتا ہے اسی طرح جزباتی ہو جاتا ہے- |
|
والدین کے بغیر انسان
کچھ نہیں |
انسان اس دنیا میں جتنا بھی بڑا آدمی بن جائے اس کے اندر
چھپا ہوا بچہ ہر ہر پل ماں کی آغوش ڈھونڈتا رہتا ہے باپ کے گلے میں بازو
ڈال کر لاڈ کرنے کے لیے تیار رہتا ہے- یہی وجہ ہے کہ انسان جتنا بھی بڑا ہو
جائے اپنے ماں باپ کے لیۓ ایک بچہ ہی رہتا ہے- |