|
|
شادی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ وہ لڈو ہوتا ہے جو
کھائے وہ پچھتائے اور جو نہ کھائے وہ بھی پچھتائے- کسی کنوارے کی جب شادی
کی تاریخ رکھی جاتی ہے تو اسی دن سے اس کی نیندیں اڑ جاتی ہیں ۔ اور وہ
شادی کے دن کے انتظار میں دن رات گن گن کر کاٹنا شروع ہو جاتے ہیں اور پھر
بلاآخر شادی کا دن بھی آپہنچتا ہے- |
|
شادی کی صورت میں بیوی
کے ساتھ ساتھ کیا کیا ملتا ہے |
شادی کرنے کے بعد سب سے پہلے جو چیز کسی کنوارے کو ملتی
ہے وہ اس کے کمرے کا فرنیچر ہے جو کہ جہیز کی صورت میں ملتا ہے اور اس کے
ساتھ یہ اعزاز بھی حاصل ہو جائے گا کہ اب بندہ شادی شدہ ہو گیا ہے- اس وجہ
سے اس کے کمرے میں براہ راست داخل نہیں ہونا چاہیے بلکہ اندر داخل ہونے سے
پہلے دروازہ کھٹکھانا ضروری ہوتا ہے اور یہ فخر صرف شادی شدہ انسان کو ہی
حاصل ہوتا ہے- |
|
شادی صرف خوشی اور ہنی
مون کا نام نہیں ہے |
شادی کے شروع کے دن بہت اچھے لگتے ہیں تبھی ان دنوں کو لوگ ہنی مون بھی
کہتے ہیں- لیکن جیسے جیسے ہنی مون کا وقت گزرتا جاتا ہے سورج سوا نیزے پر
آنے لگتا ہے اور اس کی گرمی بیگم کے لہجے سے بھی جھلکنے لگتی ہے- |
|
سنیۓ جی سے لہجہ بات سنو میں تبدیل ہو جاتا ہے اور بیوی کی جو فرمائشیں
شوہر شادی کے شروع کے دنوں میں سر کے بل پورا کرنے کے لیے بھاگے پھرتے تھے
اب ایک بوجھ اور عذاب محسوس ہونے لگتی ہیں- |
|
|
|
ایک بیوی کے ساتھ سسرالی
رشتے دار بونس میں پائیں |
شادی سے قبل کنوارے لوگوں کو شادی ایک رومینٹک موڑ لگتا
ہے اور شادی کا خیال ذہن میں آتے ہی ان کے منہ میں مٹھاس سی گھل جاتی ہے-
لیکن شادی کے بعد پتہ چلتا ہے کہ صرف بیگم ہی زندگی میں داخل نہیں ہوئی ہیں
ان کے ساتھ سسرالی رشتے بھی بونس میں ملے ہیں- |
|
اور بیگم کو خوش رکھنے کے لیے ان سب رشتے داروں کو خوش
رکھنا ضروری ہے جن کو خوش رکھنے کے لیے کیا کیا کرنا پڑتا ہے اس میں سے کچھ
گر کی باتیں آج ہم آپ کو بتائیں گے- |
|
سسر کے زمانے کی باتیں
سنیں |
سسرال جا کر جس رشتے سے سب سے پہلے زيادہ دیر کے لیے واسطہ پڑتا ہے وہ سسر
صاحب ہوتے ہیں جن کی اس گھر میں کوئی نہیں سنتا ہے- اس وجہ سے اپنے دل کی
ساری بھڑاس وہ داماد جی کے سامنے نکالتا ہے- |
|
ہمارے زمانے میں ایسا ہوتا تھا سے بات شروع ہوتی ہے اور سسر کی پہلی منگنی
سے لے کر آخری عاشقی تک جاتی ہے اور ہر ہر بات کے بعد اپنے زمانے کی تعریف
کرنا ان کا پسندیدہ مشغلہ ہوتا ہے میکے جاتے ہی بیگم صاحبہ شوہر کو اپنے
والد کے حوالے کر کے پتہ نہیں کہاں گم ہو جاتی ہیں کہ شوہر کو یہ محسوس
ہوتا ہے کہ ان کو یہاں بلوایا ہی سسر کے دل کے پھپھولے پھوڑنے کے لیے جاتا
ہے- |
|
ساس سے ملوانے ہر ہفتے بیوی کو لے کر جائيں
|
ساس دنیا کی وہ مخلوق ہوتی ہے جس کو ہمیشہ یہ محسوس ہوتا ہے کہ اس کا داماد
اس کی بیٹی کا درست انداز میں خیال نہیں رکھ رہا ہے- اس وجہ سے بیٹی کے چیک
اپ کے لیے یہ لازمی ہوتا ہے کہ داماد ہر ہفتے اپنی بیگم کو ان سے ملانے لے
کر آئے تاکہ وہ اپنی بیٹی کا وزن اور دانت وانت چیک کر کے یہ تسلی کر لیں
کہ کہیں اس کے ساتھ کوئی ظلم تو نہیں ہو رہا ہے- |
|
|
|
سالا اور سالی کی سالگرہ
مت بھولیں |
سسرال کے اندر دو اور بہت اہم کردار ہوتے ہیں جن کی
نظریں بہنوئی کی جیب پر ہوتی ہیں اور موقع کی تلاش میں ہوتے ہیں کہ کسی نہ
کسی بہانے بہنوئی کی جیبیں خالی کروائی جائیں- کبھی امتحانات میں کامیابی
کا تحفہ تو کبھی سالگرہ کا تحفہ اور اگر ان میں سے کوئی تحفہ دینا بھول
جائیں تو اس کے ہرجانے کی صورت میں تحفے کے ساتھ ساتھ پورے سسراال کو ڈنر
کروانا بھی ایک لازمی سزا ہوتی ہے- |
|
سسرال کا ہر رشتہ اہم
ہوتا ہے |
یاد رکھیں سسرال صرف ان رشتوں کا نام نہیں ہے جو کہ بیوی
کے میکے میں موجود ہیں بلکہ سسرال کا مطلب ہر وہ رشتہ ہوتا ہے جو بیوی کو
عزیز ہوتا ہے چاہے وہ بیوی کی بیسٹ فرینڈ ہو یا اس کی خالہ ماموں یا پھر
تایا تائی ہر رشتہ کے سامنے احترام سے جھک کر سلام کرنا اور دعائيں لینا
کافی نہیں ہوتا ہے بلکہ ان کو اپنی پوری بتیسی دکھا کر خزش اخلاقی کا
مظاہرہ کرنا بھی ضروری ہوتا ہے ورنہ گھر واپسی کے سارے راستے بیوی کی
صلواتیں سننے کے لیے تیار ہو جائيں- |
|
تو بھائيوں اگر آپ شادی کی تیاری کر رہے ہیں تو یہ ضرور
پڑھ لیں اس کے بعد فیصلہ آپ کےہاتھ میں ہے |