|
|
دنیا میں آنے والا ہر انسان چاہے غریب ہو یا امیر،
بادشاہ ہو یا فقیر سب کو ایک دن واپس لوٹنا ہے اور دنیا کے اس عارضی سفر سے
واپسی کیلئے کوئی سامان انسان کے ساتھ نہیں ہوگا صرف ایک کفن اور دو گز
زمین ہی انسان کی ملکیت ہوتی ہے ۔ دنیا میں بعض انسان تو انتہائی سادہ
زندگی گزارتے اور آخری سفر بھی سادگی سے ہی کرتے ہیں لیکن کچھ لوگ دنیا
میں پرتعیش زندگی گزانے کے ساتھ سفر آخرت میں قبریں بھی شاہانہ بنواتے ہیں-
لیکن چند روز قبل متحدہ عرب امارات کے صدرشیخ خلیفہ بن زیدالنہیان کے
انتقال کے بعد ان کی قبر کی تصاویر نے طاقتور مسلمان بادشاہوں کے طرز زندگی
اور تدفین پر سوالات اٹھائے ۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ دور حاضر کے طاقتور
مسلمان حکمرانوں کو کیسے سپردخاک کیا گیا۔ |
|
شیخ خلیفہ بن زیدالنہیان
|
متحدہ عرب امارات کے صدرشیخ خلیفہ بن زیدالنہیان کے
انتقال پر حال ہی میں عرب حکمرانوں نے سادہ قبر میں تدفین کرکے ایک روشن
مثال قائم کی۔ ایک امیر ترین ریاست کے حکمران کا سادہ سفر آخرت دنیا کے
کئی حکمرانوں کیلئے ایک عملی نمونہ ہے۔ |
|
|
فہد بن عبد العزیز |
فہد بن عبد العزیز آل سعود 1982 میں اپنے بھائی شاہ
خالد کی وفات کے بعد سعودی کے بادشاہ مقرر ہوئے۔ 1997میں دل کے عارضے میں
مبتلا ہونے کے بعد خود کو روزمرہ کے حکومتی معاملات سے الگ کر لیا اور
اختیارات اپنے سوتیلے بھائی ولی عہد شہزادہ عبد اللہ کو منتقل کر دیے تھے۔
2005ء میں طویل علالت کے بعد 85سال کی عمر میں ان کا انتقال ہوا اور ان کو
بھی ریاض میں سادہ اور بے نام قبر میں اتارا گیا۔ |
|
|
عبداللہ بن عبدالعزیز
|
عبد اللہ بن عبد العزیز آل سعود سعودی عرب کے چھٹے
بادشاہ تھے جو شاہ فہد کی وفات کے بعد شاہی تخت پر یکم اگست 2005 کو
براجمان ہوئے۔ دنیا کے طاقتور ترین انسانوں میں سے ایک عبداللہ بن
عبدالعزیز کے بیٹوں اور بھتیجوں نے انھیں قبر میں اتارا۔ان کا جسد خاکی
سفید کفن میں لپٹا ہوا تھا اور روایتی طریقے سے الریاض کے قبرستان میں ایک
بے نامی قبر میں دفن کردیا گیا۔ |
|
|
شیخ صباح
الاحمد الصباح |
شیخ صباح 2006 میں تیل کی دولت سے مالا مال
کویت کے امیر بنے اور 91برس کی عمر میں 2020میں فات پا گئے، شیخ صباح کی
میت کو قومی پرچم میں لپیٹ کر گاڑیوں کے قافلے میں نماز جنازہ کے لیے جامع
مسجد بلال بن رباح رضی اللہ عنہ لے جایا گیا جہاں خاندان کے افراد اور اعلیٰ
عہدیداروں نے نماز جنازہ ادا کی۔ بعد ازاں قبرستان میں صرف شاہی خاندان کے
افراد اور شیخ صباح کے قریبی رشتے داروں کو جانے کی اجازت دی گئی۔ ان کو
بھی سادہ قبر میں اتارا گیا۔ |
|
|
سلطان قابوس |
عرب دنیا میں سب سے طویل حکمرانی کرنے والے
عمان کے سلطان قابوس بن سید السید 79 برس کی عمر میں 2020میں انتقال کر گئے،
سلطان قابوس بن سعید عمان کے تمام اہم اور بڑے عہدوں پر خود فائز رہے۔ وہ
سلطنت عمان کے سلطان کے ساتھ ساتھ وزیراعظم، آرمی چیف، وزیر دفاع، وزیر
خزانہ، وزیر خارجہ اور اسٹیٹ بینک کے گورنر بھی رہ چکے ہیں۔2020 میں انتقال
کے بعد انہیں مسقط میں سادہ قبر میں سپرد خاک کیا گیا۔ |
|