میرے شوہر صبح خود ناشتہ بنا کر آفس جاتے ہیں، کیا ایسے شوہر بیویوں سے زيادہ محبت کرتے ہیں یا زيادہ ڈرتے ہیں

image
 
عام طور پر مارننگ شوز ان خواتین میں زيادہ مقبول ہوتا ہے جو کہ بچوں کو اسکول اور شوہر کو دفتر بھجوانے کے بعد دوپہر کے کھانے کی تیاری کے ساتھ ساتھ ٹی وی لگا کر بیٹھ جاتی ہیں- گزشتہ دنوں ایسے ہی ایک شو میں ایک خاندان مدعو تھا جن میں ایک ساس بہو کو بلایا گیا تھا اور ساس کو اپنی بہو سے یہی شکایت تھی کہ وہ ان کے بیٹے کا خیال نہیں رکھتی ہے اور اس نے میرے بیٹے کو ایسی گیدڑ سنگھی سونگھا دی ہے جس کے بعد خود پانی اٹھ کر نہ پینے والا بیٹا صبح خود ناشتہ بنا کر دفتر جاتا ہے-
 
صبح ناشتہ بنا کر جانے والے شوہر زن مرید یا ۔۔۔۔۔۔۔
میاں بیوی گاڑی کے دو پہیے ہوتے ہیں یہ تو سب ہی نے سنا ہوگا لیکن حقیقت میں میاں بیوی ایک دوسرے کی اسٹیپنی بھی ہوتے ہیں یعنی اگر ایک پہیہ کسی وجہ سے پنکچر ہو جائے تو دوسرا پہیہ اس کا اضافی بوجھ عارضی طور پر اٹھا سکتا ہے-
 
کچھ حالات جن کی بنا پر شوہر بیوی کے ساتھ کام بانٹ سکتا ہے
عام طور پر ہمارے معاشرے میں گھر کے کچھ کام خاص طور پر جن کا تعلق کچن سے ہوتا ہے خواتین تک ہی محدود ہوتے ہیں اور اگر غلطی سے یا بیوی کی مدد کے جزبے سے مرد ایسے کام کرنے کی کوشش کریں تو ان کو زن مرید کے لقب سے نوازہ جاتا ہے- اور ان کی بیویوں کو سسرال والوں اور دوسرے ملنے والوں کی جانب سے سخت سست سننا پڑتا ہے- لیکن یاد رکھیں کچھ خصوصی حالات ایسے ہوتے ہیں جب کہ میاں بیوی میں فرائض کا تبادلہ کیا جا سکتا ہے
 
1: چھوٹے بچے کے ساتھ رات بھر جاگنے کی صورت میں
عام طور پر بچے کی پیدائش کے بعد ماں باپ دونوں کا ہی شیڈول متاثر ہوتا ہے لیکن اس کا سب سے زیادہ اثر ماں پر پڑتا ہے جس کو رات بھر چھوٹے بچے کے ساتھ جاگنا پڑتا ہے- اس صورت میں اگر صبح کے وقت بیوی رات بھر جاگنے کی صورت میں سوتی رہ جائے تو اس کو جگانے کے بجائے خود ناشتہ بنا کر دفتر چلے جانا زن مریدی کی نہیں بلکہ محبت کی علامت ہوتی ہے-
 
image
 
2: بیوی کی بیماری کی صورت میں
شوہر کی بیماری کی صورت میں جیسے کہ بیوی کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ اپنے شوہر کا ہر طرح سے خیال رکھے اس کے لیے پرہیزی کھانا بنائے اور اس کے آرام کا خیال رکھے- اسی طرح سے یہ شوہر کا بھی فرض ہوتا ہے کہ اگر بیوی بیمار ہو تو اس کو آرام پہنچائے اور نہ صرف اپنا ناشتہ خود تیار کر لے بلکہ بیوی کے کھانے پینے کا بھی خیال رکھے-
 
3: بیوی کی محبت میں
بعض اوقات بیوی کے لیے یہ ایک حسین سرپرائز ہو سکتا ہے کہ وہ صبح اٹھے تو اس کو بستر پر ہی ناشتہ مل جائے کبھی کبھی شوہر کی جانب سے کیا جانے والا یہ کام نہ صرف اس کے اور اس کی بیوی کے درمیان تعلق کو مضبوط کرنے کا سبب بن سکتا ہے بلکہ میاں بیوی کی باہمی محبت کو بھی بڑھا سکتا ہے-
 
4: اگر بیوی کو جاب پر جلدی جانا ہو تو
آج کل کے دور میں جب کہ معاشی میدان اور معاشی ذمہ داریاں صرف مردوں تک محدود نہیں ہیں- اس صورت میں جب بیوی شوہر کا ہاتھ بٹانے کے لیے جاب کر سکتی ہے تو ویسے ہی شوہر بیوی کا ہاتھ بٹانے کے لیے اس کے ساتھ گھر کے کاموں کی ذمہ داریاں بھی شئیرکر سکتا ہے اور یہ کوئی معیوب بات نہیں ہے-
 
image
 
یاد رکھیں! جیسے کہ وقت بدل رہا ہے ویسے ہی ترجیحات بھی تبدیل ہو رہی ہیں اب میاں بیوی کے درمیان جو تعلق برابری کی بنیاد پر قائم ہوتا ہے وہی زیادہ مضبوط اور خوشگوار ہوتا ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: