20 لاکھ والی گاڑی اب کتنے میں ملے گی؟ من پسند امپورٹڈ گاڑیاں بھی عوام کی پہنچ سے دور

image
 
گزشتہ کچھ سالوں کے دوران پاکستان میں امپورٹڈ گاڑیوں کی آمد میں بےپناہ اضافہ دیکھنے میں آیا ہے- ان گاڑیوں کی اعلیٰ کوالٹی اور ان میں نصب جدید سسٹم نے بڑی تعداد میں پاکستانی صارفین کو اپنی جانب متوجہ کیا ہے- اب تک ان گاڑیوں کی قیمت ان کے اعلیٰ معیار اور جدید فیچر کی بدولت انتہائی مناسب معلوم ہوتی تھی- لیکن اب ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ امپورٹڈ گاڑیاں بھی پاکستانی عوام کی پہنچ سے دور ہونے لگی ہیں-
 
جی ہاں حال ہی میں حکومتِ پاکستان کی جانب سے امپورٹڈ گاڑیوں پر عائد ٹیکس کی مد میں وصول کی جانے والی رقم میں 100 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے- اس فیصلے کے بعد امپورٹڈ گاڑیوں کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوجائے گا-
 
یہ اضافہ چند ہزار روپے کا نہیں ہوگا بلکہ یہ اس کی بات لاکھوں میں کی جائے گی- جی ہاں جو امپورٹڈ گاڑی پہلے آپ کو 20 لاکھ روپے میں دستیاب تھی اب وہ آپ کو 25 سے 26 لاکھ روپے وصول کرنے کے بعد فراہم کی جائے گی-
 
 
یعنی اتنی مالیت کی گاڑی کی ڈیوٹی میں جو فرق آئے گا وہ کم سے کم 5 سے 6 لاکھ روپے کا ہوگا- اسی طرح جو گاڑی پہلے 28 لاکھ کی فروخت کی جارہی تھی وہ اضافے کے بعد 35 لاکھ تک کی فروخت کی جائے گی-
 
پاکستانی صارفین کی ایک بڑی تعداد جاپانی گاڑیاں پسند کرتی ہے جس کی بڑی وجوہات میں پیٹرول کا کم خرچ ہونا اور ساتھ ہی خود گاڑی کا اعلیٰ معیار ہونا شامل ہے- عموماً 660 سی سی سے 1000 سی سی کی گاڑی خریدنا زیادہ پسند کیا جاتا ہے-
 
ہماری ویب نے خصوصی طور پر اپنی ناظرین کے لیے ایک امپورٹڈ گاڑیوں کے شوروم کا دورہ کیا اور اس میں انہوں نے گاڑیوں کی درست قیمتوں کے بارے میں جاننے کی کوشش کی- یہاں وہ انٹرویو ویڈیو کی صورت میں بھی موجود ہے جس میں آپ جان سکتے ہیں کہ کونسی جاپانی گاڑی ٹیکس میں اضافے کے بعد آپ کو کتنے کی ملے گی؟
 
image
 
مختصر یہ ہے کہ ایک اندازے کے مطابق 660 سی سی سے 1000 کے درمیان کی گاڑیوں پر 5 سے 6 لاکھ روپے اضافی وصول کیے جائیں گے جبکہ 1000 سی سی سے اوپر کی امپورٹڈ گاڑیوں کی قیمت میں 7 سے 8 لاکھ اضافی وصول کیا جائے گا- اس کے علاوہ 1500 سی سی کی گاڑی پر 10 سے 12 لاکھ روپے کے فرق کا امکان ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: