|
|
والدین کے دل میں اولاد کی محبت ایک قدرتی امر ہے یہی
وجہ ہے کہ والدین کا تعلق دنیا کے کسی بھی حصے کسی بھی مذہب اور کسی بھی
معاشرت سے ہو اولاد کی تکلیف کا اثر براہ راست ان کے دل پر ہوتا ہے اور وہ
انہیں محفوظ رکھنے کے لیے کچھ بھی کر گزرنے کو تیار ہو جاتے ہیں- |
|
حالیہ دنوں میں سری لنکا کے دیوالیہ قرار پانے کے بعد
ملک شدید ترین انتشار کا شکار ہو چکا ہے عوام سڑکوں پر احتجاج کرتی نظر
آرہی ہے تو دوسری طرف ملک میں اشیا ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے یہاں تک
کہ پٹرول نایاب ہو چکا ہے- |
|
اسی حوالے سے سوشل میڈيا پر ایک ایسی پوسٹ سامنے آئی جس
نے دیکھنے والوں کے دل پر بہت اثر کیا یہ پوسٹ سری لنکا کے دیاتلوا ہسپتال
کے جیوڈیشل میڈیکل افیسر شاناکا روشن نےاپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے لگائی- |
|
|
|
جس میں ان کا کہنا تھا کہ یہ بات شدید صدمے سے دوچار
کرنے والی ہے کہ ایک ایسی بچی کا پوسٹ مارٹم کرنا پڑے جو بہت کم عمر ہو اور
اس کے جسم کے سارے حصے بالکل ٹھیک ہوں اور جس کو بچایا جا سکتا ہو لیکن
بچایا نہ جا سکے- |
|
تفصیلات کے مطابق سری لنکا کے شہر کولمبو سے ایک سو نوے
گلومیٹر کے فاصلے پر ہلداملا نامی ایک گاؤں کے رہائشی کو اس وقت شدید
مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جب کہ اس کی شیر خوار بچی یرقان کا شکار ہوگئی
اور مرض کی شدت کے سبب اس نے ماں کا دودھ پینا چھوڑ دیا- |
|
بچی کی اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے علاقے کے قریبی
ہسپتالوں نے انہیں فوری طور پر کولمبو لے جانے کا مشورہ دیا مگر اس انتشار
کے عالم میں باپ کے لیے کسی سواری کا انتطام کرنا بہت ضروری تھا- |
|
اس کے پاس ذاتی بائیک تو موجود تھی مگر اس میں ایک لیٹر تک پٹرول نہ تھا جس
کے لیے اس کو کئی گھنٹوں کی جدوجہد کرنی پڑی مگر بدقسمتی سے صرف ایک لیٹر
پٹرول کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد حاصل تو کر لیا مگر جب تک بچی کو لے کر
ہسپتال تک پہنچے تب تک بہت دیر ہو چکی تھی - |
|
|
|
بچی کی حالت اس تاخیر کو برداشت نہ کر سکی اور جان کی
بازی ہار گئی۔ جیوڈیشل میڈیکل آفیسر کا یہ کہنا تھا کہ بچی کی جان کو بچایا
جا سکتا تھا مگر صرف تاخیر کے سبب اس بچی کو بچایا نہ جا سکا جس کا غم نہ
صرف اس بچی کے والدین اور خصوصاً باپ کو ساری عمر رہے گا بلکہ اس صدمے کا
شکار چیوڈيشل آفیسر بھی ہوئے جن کا یہ کہنا تھا کہ یہ ان کی زندگی کا سب سے
افسوسناک واقعہ ہے- |
|
ہماری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ہمارے ملک کے حالات کو جلد
از جلد سدھار دے تاکہ ہمارے ملک میں سری لنکا جیسی صورتحال نہ پیدا ہو اور
ملک کے کسی شہری کو ایسے حالات کا سامنا نہ کرنا پڑے جیسی حالت اس معصوم
بچی کے باپ کی ہے- |