|
|
بچوں کے رویوں سے والدین کی تربیت کی عکاسی ہوتی ہے اور
اگر آپ کا بچہ خوش اخلاق ہوگا تو معاشرے میں تعریف لیکن اگر آپ کا بچہ
خودسر، ضدی اور گھمنڈی ہوجاتا ہے تو اس کیلئے قصوروار بھی آپ کو ہی مانا
جاتا ہے۔ نفسیاتی ماہرین کے مطابق اگر آپ اپنی تربیت میں کچھ تبدیلیاں
کرلیں تو ممکن ہے کہ آپ کے بچے کا رویہ مثبت ہوجائے اور وہ ضدی اور خود سر
بننے کی بجائے ایک اچھا بچہ بن جائے۔ |
|
1۔ جانچ کیسے کریں
|
سب سے پہلے تو ہمیں یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ ہمارا بچہ
خود پسندی کا شکار ہورہا ہے یا نہیں۔ اس کیلئے ہمیں اس کی عادات کا بغور
جائزہ لینا چاہیے اور اگر آپ کا بچہ نمائش کا شوقین ہے تو ممکنہ طور پر اس
میں خود پسندی کا عنصر پروان چڑ ھ رہا ہے۔ |
|
2۔ ہمدردی کا جذبہ |
خود پسند یا گھمنڈی بچے اس بات کی پرواہ نہیں کرتے کہ
دوسرے کیا محسوس کرتے ہیں یا سوچتے ہیں، وہ صرف اپنی خواہشات اور احساسات
کے بارے میں فکر مند ہوتے ہیں۔ اس لیے آپ کے بچے کے لیے ضروری ہے کہ وہ
سمجھے اور سیکھے کہ ہمدردی کیا ہے۔ |
|
آپ اپنے بچے کیلئے پہلے رول ماڈل ہوتے ہیں اس لئے اپنے بچوں کو دوسروں سے
ہمدردی کرنا سکھائیں تاکہ وہ خود کو الگ تھلگ نہ سمجھے اور دوسروں سے
ہمدردی سے پیش آئے۔ |
|
3۔ خوشی اور تفریح |
اپنے بچے کو اکیلا چھوڑنے کے بجائے کوشش کریں کہ اس کو بہتر تفریح کے مواقع
فراہم کریں تاکہ وہ خوش رہے اور منفی سوچ کی طرف نہ جائے۔ |
|
|
|
4۔ ذمہ داری کا احساس |
والدین کیلئے اپنے بچے میں ذمہ داری کا احساس پیدا کرنا
بہت ضروری ہے لیکن اکثر ڈانٹ ڈپٹ یا سختی سے پیش آنے کی وجہ سے بچے سیکھنے
کے بجائے الٹا اثر لیتے ہیں۔ اس لئے آپ کوئی کام کریں تو ان سے دوستانہ
انداز میں مدد کی درخواست کریں۔ |
|
آپ کا بچہ کوئی چیز خراب کرے تو اس کو ٹھیک کرنے کیلئے
اس کی مدد لیں لیکن تحمل اور پیار سے تاکہ آپ کا بچہ خوشی سے آپ کے ساتھ
مل کر کام کرے ۔ |
|
5۔ چیلنج دیں |
اپنے بچے کو خود سر اور گھمنڈی بننے سے روکنے کیلئے
مختلف چیلنجز پیش کرتے رہیں اور کسی نہ کسی چیز میں مصروف رکھیں تاکہ اس کا
ذہن منفی چیزوں کی طرف مائل نہ ہو اور ممکن ہو تو دوستانہ انداز میں اس کی
مدد کریں تاکہ وہ مدد لینے میں ہچکچانے اور شرم محسوس کرنے کے بجائے خوشی
سے مدد کرنا اور مدد لینا سیکھے۔ |
|
6۔ تعریف میں احتیاط |
والدین کیلئے اپنے بچوں کی تعریف انہیں اچھا یا برا بنانے میں بہت اہم
کردار ادا کرتی ہے۔ اس لئے تعریف کرتے وقت یہ خیال رکھیں کہ آپ کے الفاظ
کا چناؤ ایسا ہو جس سے آپ کا بچہ خود کو دوسروں سے الگ نہ سمجھنے لگ جائے۔ |
|
ہمیشہ مناسب حد تک تعریف کریں اور دوسروں سے موازنہ نہیں بلکہ فکر مندی اور
خود اعتماد پیدا کریں تاکہ آپ کا بچہ مزید ذمہ دار بنے۔ |
|
7۔ موازنہ مت کریں |
اپنے بچے کو کبھی بھی دوسرے بچے کی مثال نہ دیں بلکہ اس کی اچھی یا بری
عادات پر اس کو بہتر کی ترغیب دیں اور ممکن ہو تو اس کی مدد بھی کریں
کیونکہ جب آپ بار بار دوسرے کی مثال دیتے ہیں تو اس میں اس بچے کیلئے منفی
جذبات پروان چڑھتے ہیں اور اس کا رویہ مزید خراب ہوجاتا ہے۔ |
|
|
|
8۔ پیار پر شک |
بچوں سے پیار کے اظہار میں اکثر ماں یا باپ صرف اپنا نام
لیتے ہیں جس سے بچے کے دل میں دوسرے کیلئے دوری پیدا ہوسکتی ہے، اپنے بچے
کو جب بھی پیار کریں تو اس کو بتائیں کہ ماما اور پاپا دونوں آپ سے بہت
پیار کرتے ہیں تاکہ اس کے دل میں کسی ایک کیلئے دوری پیدا نہ ہو۔ |
|
9۔ حسد اور جلن |
بچوں میں حسد اور جلن ان کے خود سر بننے کی سب سے بڑی
وجوہات ہوتی ہیں کوشش کریں کہ آپ کا بچہ دوسروں سے حسد نہ کرے۔ اگر آپ کا
بچہ کسی سے کمزور ہے تو اس کی حوصلہ افزائی کریں اور اس کو جلن سے بچائیں
تاکہ اس کی اندر منفی احساسات جنم نہ لیں۔ |
|
10۔ چیزیں شیئر کرنا
سکھائیں |
اکثر بچے اپنی چیزیں دوسروں سے چھپاتے ہیں لیکن آپ اپنے
بچے کو اپنی چیزیں شئیر کرنے کی ترغیب دیں تاکہ وہ سب سے الگ ہونے کے بجائے
دوسروں کے ساتھ مل کر رہنا سیکھے جس سے اس کے اندر احساس اور دوستانہ رویہ
پیدا ہوگا جو اس کا اچھا بچہ بننے میں مدد کرے گا۔ |