بزرگ گھر کی رونق نہ رہے اور منگیتر سے ملنا فیشن ٹہرا، 6 ایسے نقصان جو ترقی کے چکر میں ہم نے خود کر لیے

image
 
ترقی کی تعریف ہر انسان کی نظر میں مختلف ہوتی ہے کچھ افراد کے نزدیک ترقی کا مطلب بڑا گھر مہنگی گاڑی اور ایک اونچا لائف اسٹائل ہوتا ہے جب کہ کچھ افراد مادر پدر آزادی کو بھی ترقی کا نام دیتے ہیں۔ عام طور پر ہمارے معاشرے میں موجود نئی نسل پرانی اقدار کو پسماندگی اور نئی جدید اقدار کو اپنانے کو ترقی کہتے ہیں۔
 
پرانی اقدار ترقی کی راہ میں رکاوٹ
عام طور پر آج کے جدید زمانے کے لوگ معاشرت کے پرانے طریقوں کو اپنی ترقی کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ مانتے ہیں اس وجہ سے ترقی کرنے کا مطلب ان کے مطابق ان اقدار کو چھوڑنا ہی ہوتا ہے جس کو چھوڑے بغیر وہ ترقی کے سفر کو محال سمجھتے ہیں- ایسی ہی کچھ اقدار کے بارے میں ہم آپ کو بتائيں گے-
 
پھر ہم نے ترقی کر لی
1: شادی سے پہلے منگیتر سے ملنا غلط تھا مگر اب
شادی سے قبل منگیتر غیر محرم ہوتا تھا اس وجہ سے بزرگوں کی نظر میں اس سے بات چیت کرنا یا روابط رکھنا غیر شرعی عمل سمجھا جاتا تھا- مگر اب انڈراسٹنڈنگ کے نام پر رشتہ ہونے سے پہلے ہی فون نمبرز کا تبادلہ ہوتا ہے اور ترقی کے نام پر جو جو کچھ ہوتا ہے وہ کسی سے ڈھکا چھپا نہیں ہوتا ہے اگر اس کا نام ترقی ہے تو خود فیصلہ کر لیں کون کون اس کو اپنانا چاہے گا-
image
 
2: پہلے ہمسایہ ماں جایا ہوتا تھا مگر اب ۔۔۔
جب گھر چھوٹے اور دل بڑے ہوتے تھے تب گھر کی دیواریں اتنی اونچی نہ ہوتی تھیں کہ پڑوسی کے بچوں کی بھوک نظر نہ آسکے۔ ایسے میں گھر کا پکا کھانا ایک پلیٹ میں پڑوسی کو ضرور بھیجا جاتا تھا مگر پھر گھر بڑے اور دل چھوٹے ہوتے گئے اور ہم نے ترقی کر لی اور پڑوسی بھوک سے خود کشی کرنے لگے۔ کیا ایسی ترقی اپنانا پسند کریں گے-
image
 
3: خون کے رشتے دشمن بن گئے
سب سے پہلے اپنا گھر دیکھو اپنے گھر والوں کے علاوہ کوئی اہم نہیں یہ وہ سبق ہے جو ترقی نے ہمیں پڑھایا اور ہم اپنے بہن بھائيوں کا خیال رکھتے رکھتے اس بات کو بھول بیٹھے کہ ہمارے ابو کے بہن بھائی بھی ان کے لیے اہم ہو سکتے ہیں۔ ترقی کے اس سفر میں خون کے رشتوں سے کٹتے گئے اور صرف ایک دائرے میں محدود ہو گئے-
image
 
4: پہلے تعلیم تربیت کے ساتھ تھی اب صرف ڈگری ملتی ہے
پہلے تعلیم یافتہ انسان کو اپنی شناخت کروانے کے لیے کسی ڈگری کی ضرورت نہ ہوتی تھی اس کا رویہ اس کے تعلیم یافتہ ہونے کی نشانی تھی- مگر اب وقت بدل گیا اور تعلیم کی شناخت مہنگی ڈگری سے ہونے لگی اور تربیت ترقی کی اس دوڑ میں منہ چھپائے بیٹھی رہ گئی-
image
 
5: پہلے ماں کی گود پہلی تربیت گاہ ہوتی تھی
ماں کی کوکھ میں نو مہینے پلنے والے بچے کو ماں اسی وقت سے اچھے اطوار سکھانے کے لیے ایک مثالی ماں بننے کی کوشش شروع کر دیتی تھی- بچہ پہلا لفظ ماں بولتا تھا اور اس کی پہلی تربیت گاہ ماں کی گود ہوتی تھی مگر پھر بچوں نے ماں کو موم بنا دیا جس نے حقیقت میں اس کو موم کی گڑیا کی طرح اپنی مرضی میں ڈھالنا شروع کر دیا اور ماں بھی ترقی کے نام پر اس کے ساتھ بدلتی گئی-
image
 
6: پہلے بزرگ رونق تھے بوجھ نہیں
پہلے بزرگ گھر میں رونق کا سبب اور ان کی دعائيں برکت کا باعث ہوتی تھیں مگر اب ان کی موجودگی ترقی میں رکاوٹ کا سبب بن جاتی ہے- اب گھر میں بزرگوں کی موجودگی بوجھ بنتی جا رہی ہے اگر اس کو ترقی کہتے ہیں تو اس ترقی سے اللہ بجائے-
 
 
آپ کیا ان سب چیزوں کو ترقی کہتے ہیں؟
YOU MAY ALSO LIKE: