|
|
لڑکی کے پیدا ہوتے ہی اس کے ماں باپ اس کی شادی کی فکر
میں گھلنے لگتے ہیں اس کے ليے جہیز جمع کرتے ہیں اور اس کے بعد ایک اچھے بر
کی تلاش شروع ہو جاتی ہے جو ان کی بیٹیوں کو شہزادی کی طرح رکھے- |
|
مگر جس طرح وقت تبدیل ہوتا جا رہا ہے اسی طرح دنیا کی
ترجیحات میں بھی تبدیلی ہوتی جا رہی ہے- اب لڑکیاں آزاد ہوتی جا رہی ہیں اب
ان کے لیے ان کی شادی سے ضروری ان کا کیرئير بنتا جا رہا ہے اور وہ ماں باپ
کے لیے بوجھ بننے کے بجائے ان کا بیٹوں کی طرح سہارہ بنتی جا رہی ہیں- |
|
خود اپنے ساتھ شادی کرنے
والی حیرت انگیز لڑکی |
میاں بیوی ایک دوسرے کے شریک حیات ہوتے ہیں مگر بدلتے
وقت نے ایک نئی سوچ کو جنم دیا ہے جس کے مطابق اپنی حیات میں کسی کو شریک
کرنے کے بجائے نوجوان نسل یہ سوچ ری ہے کہ ان کو اب کسی دوسرے کے ساتھ کی
ضرورت نہیں ہے اور وہ اپنی زندگی کو اکیلے اپنے ساتھ بھی گزار سکتے ہیں- |
|
|
|
اس قسم کے واقعات مغربی تہذیب میں جہاں پر خاندانی نظام
پہلے ہی پارہ پارہ ہو چکا ہے اکثر و بیشتر دیکھنے میں آتے رہے ہیں- لیکن اب
مشرقی معاشرے میں بھی اس کی آوازیں سنائی دینے لگی ہیں- ایسا ہی ایک واقعہ
سوشل میڈيا سے آج کل تیزی سے وائرل ہورہا ہے جب کہ بھارت شہر گجرات سے تعلق
رکھنے والی ایک 24 سالہ لڑکی نے سولو گیمی یا خود سے شادی کرنے کا اعلان کر
کے سب کو حیران کر دیا- |
|
تفصیلات کے مطابق کشامہ بندو نامی لڑکی نے یہ اعلان کیا
ہے کہ وہ 11 جون 2022 کو خود سے شادی کر رہی ہے- اس شادی کی سب سے خاص بات
یہ ہے کہ اس شادی میں کوئی بھی دولہا نہیں ہے اس شادی کے دعوت نامے عام
شادیوں کی طرح بانٹے گئے اور اس شادی میں بھی عام شادی کی طرح پھیرے بھی
لیے جائيں گے- |
|
شادی کے بعد ہنی مون بھی
ہوگا |
اس شادی کی سب سے خاص بات یہ ہے کہ کشامہ نے اس شادی کے
بعد پھیروں میں اس بات کا عہد لینا ہو گا کہ وہ خود سے شادی کر رہی ہے وہ
اس دنیا میں سب سے زيادہ خیال رکھے گی خود سے پیار کرے گی یہاں تک کہ شادی
کے بعد دو ہفتوں کے لیے اپنے ہی ساتھ ہنی مون پر بھی جائے گی- |
|
|
|
کشامہ کے والدین کا
ردعمل |
سوشل میڈيا کے مطابق اس کے والدین کی شناخت ظاہر نہیں کی
گئی ہے لیکن یہ ضرور بتایا جا رہا ہے کہ وہ بہت کھلے ذہن کے مالک ہیں اور
انہوں نے کشامہ کی خوشی کے لیے اس کو اس شادی کی اجازت دی ہے اور ان کا یہ
ماننا ہے کہ اگر کشامہ اس شادی سے خوش ہے تو ان کو اس پر کوئی اعتراض نہیں
ہے- |