مہنگائی کے اس دور میں بچت ہوئی مشکل، کچھ ایسے طریقے جن کو امیر افراد تو اپناتے ہیں لیکن آپ بھی اپنائیں تو امیر ہو جائيں

image
 
شاعر نے کیا خوب کہا ہے کہ جس دور میں جینا ہوا مشکل ۔۔۔ اس دور میں جینا لازم ہے اس وقت پاکستانی قوم بھی ایسے ہی حالات کا سامنا کر رہی ہے جس میں مہنگائی نے جینا دو بھر کر دیا ہے- جہاں پینے کے پانی سے لے کر جینے کی ہوا تک آکسیجن سلنڈر کی صورت میں مہنگے داموں خریدنی پڑتی ہے۔ غریب کی خوراک دال روٹی بھی آٹے اور دال کے مہنگے ہونے کے سبب قوت خرید سے باہر ہوتی جا رہی ہے- اور دال کے اوپر تڑکہ لگانا تو مہنگے آئل اور گھی نے دشوار کر دیا ہے- ایسے حالات میں ہم آپ کو کچھ ایسے طریقے بتائيں گے جن کو امیر لوگ امیر سے امیر تر ہونے کے لیے اپناتے ہیں اور ان کو متوسط طبقے کے لوگ بھی اگر اپنائيں تو بڑی بچت حاصل کر سکتے ہیں-
 
1: خریداری سے قبل 24 گھنٹے کی سوچ بچار
عام طور پر کسی بھی چیز کو خریدنے سے قبل اس پر سوچ بچار آپ کو بڑے خرچے سے بچا سکتی ہے- اکثر لوگ جذبات میں آکر خریداری کر لیتے ہیں اور ایسی خریداری ان کے بجٹ کو خراب کرنے کا سبب بن جاتی ہے- اس وجہ سے اپنی عادت بنائيں کہ کسی بھی خریداری کو فوراً کرنے کے بجائے 24 گھنٹوں کا وقت دیں- اگر چوبیس گھنٹوں کے بعد بھی آپ کو محسوس ہو کہ اس کو خریدنا آپ کے لیے ضروری ہے تو اس کے بعد خریداری کریں-
image
 
2: کھانے پینے کی اشیا ادھار کے بجائے کیش خریدیں
ادھار ایک ایسا ناسور ہے جو آپ کی بچت اور آمدنی کو کینسر کی طرح چاٹ لیتا ہے- اس وجہ سے عام گھریلو اشیا کی خریداری کسی بھی دکان پر کھاتہ بنوانے کے بجائے یا کریڈٹ کارڈ سے کرنے کے بجائے کیش کی صورت میں کریں- اس کا فائدہ یہ ہو گا کہ جب انسان اپنے ہاتھوں سے پیسے دیتا ہے تو اس صورت میں وہ کبھی بھی غیر ضروری خریداری نہیں کرے گا بلکہ صرف ایسی اشیا کی خریداری پر ہی اکتفا کرے گا جو ضروری ہو گی اس طرح سے بچت ممکن ہو سکے گی-
image
 
3: 50 ،30 ،20 طریقہ کار کا استعمال کریں
ماہرین معاشیات کے مطابق کسی بھی انسان کی ترقی کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ ایک مقررہ رقم ہر مہینے بچت کرے- اس وجہ سے تنخواہ ملنے پر ہی وہ اپنی تنخواہ کو تین حصوں میں تقسیم کر دے جس میں سے 50 فی صد اس کے گھر کے گروسری اور ماہانہ اخراجات کی مد میں ہو ، 30 فی صد اس کے ذاتی اخراجات جس میں دفتر جانے وغیرہ کا خرچہ اور دیگر ذاتی ضروریات شامل ہو اور 20 فی صد رقم اس کو کہیں رکھ کر بھول جانا چاہیے تاکہ وہ بچت کر سکے-
image
 
4: سب کام خود کرنے سے بچت کے بجائے پریشانی
اکثر لوگ بچت کرنے کے خیال سے گاڑی ٹھیک کرنے سے لے کر چھوٹے موٹے الیکٹرانک کو درست کرنا، گروسری کی خریداری گھر کی صفائی غرض ہر کام خود کرنےکی کوشش کرتے ہیں اور اس کے بدلے میں جب ان کو اپنے کام کی جگہ پر کام کرنا ہوتا ہے تو وہ اتنے تھک چکے ہوتے ہیں کہ ان کے لیے کام کرنا ہی محال ہو جاتا ہے-تو بہتر یہ ہے کہ ایسی بچت کا کوئی فائدہ نہیں ہے جو ذہنی تھکان کا سبب بنے
image
 
5: پہلے بل ادا کریں
ماہانہ اخراجات میں دیگر اخراجات کے ساتھ بل کی ادائیگی بھی ضروری ہوتی ہے جو لوگ ہر مہینے ادا کرنے کے بجائے دیگر اخراجات کر لیتے ہیں ایک وقت آنے پر وہ بڑی پریشانی کا شکار ہو سکتے ہیں- کیوںکہ ان کے اوپر بقایا بل کے ساتھ پنالٹی کی بھی بڑی رقم کریڈٹ ہو جاتی ہے -اس وجہ سے اپنے ماہانہ اخراجات میں بل کی ادائیگی لازمی شامل رکھیں
image
 
6: کسی ایک دن کو خرچہ نہ کرنے کا دن بنائيں
اپنی روٹین میں ہفتے کے کسی ایک دن کو ایسے فکس کر لیں جس میں آپ کوئی رقم خرچ نہیں کریں گے اس سے آپ کو نہ صرف بچت مل سکتی ہے بلکہ آپ کو خود کو اور اپنی خواہشات کو کنٹرول کرنے کا بھی راستہ مل سکتا ہے-
image
 
7: ایک ایک پیسہ ضروری ہے
چلر یا کھلے سکے یا چھوٹے نوٹ جو بعض اوقات جیب میں بوجھ بن رہی ہوتی ہے اس کو لوگ کم مالیت کے سبب بے فائدہ سمجھ لیتے ہیں- جب کہ حقیقت یہ ہے کہ اگر آپ امیر ہونا چاہتے ہیں تو آپ کو اپنی خواہشات پر کنٹرول کرنا ضرور سیکھنا ہوگا اس کے بعد ہی بچت ممکن ہو سکے گی-
image
 
امید ہے کہ یہ تمام طریقے آپ کو نہ صرف اس مہنگائی پر قابو پانے میں مدد ملے گی بلکہ بچت کے مواقع بھی مل سکیں گے-
YOU MAY ALSO LIKE: