وہ چل بسے وہ اچھے تھے میں بھی گزر جاؤں گا سچا تھا۔۔۔ عامر لیاقت حسین کی داستان حیات

image
 
معروف ٹی وی میزبان اور سیاستدان عامر لیاقت حسین دنیا میں نہیں رہے۔عامر لیاقت حسین کو پاکستانی ذرائع ابلاغ میں جدید فیملی انٹرٹینمنٹ کے بانی کے طور پر جانا جاتا تھا۔ آم کھائے گا آم اور ناگ ڈانس جیسے تنازعات کے باوجود پرائیویٹ میڈیا کے دور میں ٹی وی چینلز پر میزبانوں میں جو شہرت عامر لیاقت کو ملی وہ کسی اور کے حصے میں نہیں آئی۔
 
تعلیم وسیاست
5 جولائی 1971ءکو پیدا ہونیوالے عامر لیاقت حسین نے سیاستدان، براڈکاسٹر، شاعر اور مذہبی شخصیت کے طور پر شہرت پائی، پاکستان کے معروف ٹی وی چینلز پر مذہبی پروگرامز کی میزبانی کے علاوہ سیاست میں بھی سرگرم رہے لیکن ان کی وجہ شہرت ٹی وی ہی رہی۔
 
عامر لیاقت حسین نے ٹریینٹی کالج اور یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کی اور پہلی بار 2002 کے عام انتخابات میں متحدہ قومی موومنٹ کے ٹکٹ پر حلقہ NA-249 سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہونے کے بعد مذہبی امور کا وزیر مملکت مقرر کیا گیا لیکن 2007 میں انہوں نے سیاست سے کنارے کشی اختیار کرلی اور بعد ازاں اپنی جماعت ایم کیوایم کو بھی خیرباد کہہ دیا۔
 
 
عامر لیاقت حسین نے 2018 میں پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی اور2018 کے عام انتخابات میں حلقہ NA-245 سے دوبارہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اوراپریل 2022میں وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد کے دوران عمران خان سے اختلافات کی وجہ سے پی ٹی آئی سے کنارہ کشی اختیار کرلی اور دوران سیاست بھی ان کا پی ٹی آئی کے بجائے اپنی سابقہ جماعت ایم کیو ایم کی طرف زیادہ جھکاؤ رہا اور کئی بار انہیں اپنے سابقہ قائد کی حمایت کرتے ہوئے بھی دیکھا گیا۔
 
ٹی وی کیریئر
عامر لیاقت حسین نے ایف ایم 101 کے بعد پی ٹی وی سے ٹی وی کیریئر کا آغاز کیا تاہم سرکاری ٹی وی کے ساتھ زیادہ عرصہ تعلق قائم نہیں رہا جہاں سے مختلف پرائیویٹ ٹی وی چینلز پر مذہبی پروگرام اور رمضان کی نشریات کے علاوہ مختلف تفریحی پروگرامز میں بھی میزبانی کے فرائض انجام دیئے۔
 
image
 
تنازعات
عامر لیاقت حسین کیریئر کے ابتداء میں اپنے نام کے ساتھ ڈاکٹر کا لفظ استعمال کرتے تھے لیکن تعلیمی اسناد پر تنازعات سامنے آنے کے بعد انہوں اپنے نام کے ساتھ ڈاکٹر لکھنا چھوڑ دیا تھا۔ ٹی وی شوز میں ناگ ڈانس، مہمانوں کے ساتھ کئی بار سطحی گفتگو، آم کھائے گا آم جیسے جملوں اور نامناسب رویئے کی وجہ سے انہیں اکثر تنقید کا بھی سامنا رہا لیکن یہ حقیقت ہے کہ پرائیویٹ میڈیا کے دور میں ٹی وی چینلز پر میزبانوں میں جو شہرت عامر لیاقت کو ملی وہ کسی اور کے حصے میں نہیں آئی۔
 
ازدواجی زندگی
عامر لیاقت حسین نے 3 شادیاں کیں لیکن بدقسمتی سے ایک بھی شادی کامیاب نہ ہوسکی۔پہلی شادی سیدہ بشریٰ اقبال سے کی تھی جن سے ان کے دو بچے ہیں اوریہ تعلق 2020ء میں طلاق پر ختم ہوا۔2018ء میں پاکستانی ماڈل اور اداکارہ سیدہ طوبیٰ سے دوسری شادی کی۔ سیدہ طوبیٰ رمضان ٹرانسمیشن میں عامر لیاقت کے ساتھ بطور میزبان بھی نظر آئیں۔
 
طوبیٰ سے علیحدگی سے قبل ہانیہ نامی ایک لڑکی منظر عام پر آئی جس نے عامر لیاقت کی تیسری بیوی ہونے کا دعویٰ کیا لیکن عامر لیاقت نے اس کی ہمیشہ تردید کی تاہم فروری 2022ء میں سیدہ طوبی انور سے علیحدگی کے بعد 5 فروری 2022ء کو لودھراں سے تعلق رکھنے والی سیدہ دانیہ شاہ سے تیسری شادی کی تاہم تیسری شادی بھی ناکام رہی۔
 
آخری ایام
تحریک انصاف چھوڑنے کے بعد عامر لیاقت کے پی ٹی آئی رہنماؤں کے ساتھ اختلافات شدت اختیار کرگئے تھے جبکہ عامر لیاقت نے تیسری شادی کی ناکام کا الزام پی ٹی آئی رہنماؤں پر ہی لگایا تھا ۔دانیہ شاہ سے علیحدگی کے بعد عامر لیاقت حسین شدید ذہنی تناؤ کا شکار تھے اورملک چھوڑنے کا اعلان بھی کیا تھا اور آج اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائے گئے۔
YOU MAY ALSO LIKE: