کیا ہم اچھے ماں باپ ہیں۔۔۔ والدین کیسے اپنے بچوں کیلئے رول ماڈل بن سکتے ہیں؟

image
 
والدین بچوں کی ابتدائی درس گاہ ہوتے ہیں اور بچے اپنے والدین کو دیکھ کر ہی سیکھنا شروع کرتے ہیں، اگر آپ اپنے بچوں کے ساتھ تلخ رویہ رکھیں گے تو ان مزاج میں بھی آپ کو تلخی کا عنصر نظر آئے گا لیکن آپ اپنے بچوں کے ساتھ بہتر انداز سے پیش آتے ہیں تو یقیناً آپ کا بچہ آپ سے مثبت چیزیں سیکھنے کی کوشش کرے گا۔ آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ کونسی چند باتوں پر عمل کرکے آپ اپنے بچوں کیلئے رول ماڈل بن سکتے ہیں۔
 
1۔ پرامید رہنا سکھائیں
والدین جب کام یا باہر سے واپس آتے ہیں تو بچے اکثر انہیں دیکھ کر خوشی کا اظہار کرتے ہیں لیکن بیشتر والدین بچوں کو جھڑک کر دور کردیتے ہیں جس سے ان کے اندر مایوسی پیدا ہوتی ہے۔ آپ جب بھی کام یا کہیں باہر سے آئیں تو خود سے دور کرنے کے بجائے بچوں کو احساس دلائیں کہ آپ تھکاوٹ سے چور ہونے کے باوجود انہیں دیکھ کر خوش ہیں کیونکہ بچوں کو آپ کی ذمہ داریوں اور مسائل کا علم نہیں ہوتا لیکن آپ کا تلخ رویہ ان کی تربیت پر ضرور اثر انداز ہوتا ہے، اس لئے غصے کے بجائے شفقت سے انہیں احساس دلائیں تاکہ بچے آپ سے مایوس نہ ہوں۔
 
2۔ انکار کے بجائے قائل کرنا سیکھیں
اکثر والدین اپنے بچوں کے ساتھ بات کرتے وقت قطعی احساس نہیں کرتے کہ ان کا ناگوار لہجہ بچے کو تکلیف دے سکتا ہے۔ اگر آپ کا بچہ کسی کام میں مدد کیلئے کہتا ہے تو اس کو سختی سے منع کرنے یا چیخنے چلانے کے بجائے ہمدردانہ لہجے میں بات کریں اور انہیں قائل کریں کہ درست وقت پر آپ ضرور ان کی مدد کرینگے ۔
 
image
 
3۔ بہتر غذاء کا انتخاب کریں
یاد رکھیں کہ بچے ہمیشہ والدین کی نقل کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور اگر آپ غیر معیاری کھانا یا باہر کی اشیاء کھانے میں دلچسپی رکھیں گے تو بچے بھی آپ کو دیکھ کر وہی سیکھیں گے۔ کوشش کریں کہ گھر کا کھانا کھائیں اور ایسی چیز جس سے بچوں کی صحت کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہو وہ خود بھی کھانے سے گریز کریں۔
 
4۔ بچوں کے مشاغل میں حصہ لیں
والدین اکثر بچوں کے مشاغل سے خود کو دور رکھتے ہیں جس سے ان کے درمیان ایک خلیج پیدا ہوجاتی ہے لیکن اگر آپ اپنے بچوں کے ساتھ وقتاً فوقتاً کھیل کود یا چھوٹی چھوٹی چیزوں میں شریک ہوتے ہیں تو آپ ان سے اچھی دوستی کرکے انہیں تحفظ کے ساتھ اپنائیت کا احساس بھی دلاسکتے ہیں۔
 
5۔ حسن اخلاق
بچوں کے رویئے کو اچھا یا برا بنانے کیلئے والدین سب سے زیادہ ذمہ دار ہوتے ہیں۔ اگر آپ اپنے بچے کے سامنے دوسروں سے ہتک آمیز رویہ رکھیں گے تو وہ بھی اس کی پیروی کریں گے لیکن اگر آپ بچوں کے سامنے دوسروں سے حسن اخلاق سے پیش آئیں گے تو وہ بھی مہذب انداز اختیار کرنے کی کوشش کریں گے۔
 
image
 
6۔ جھگڑے سے گریز
گھر سے باہر اکثر ٹریفک یا سڑک پر کئی بار اپنی یا سامنے والے کی غلطی سے بات جھگڑے تک پہنچ جاتی ہے جس کا بچوں کے ذہنوں پر گہرا اثر ہوتا ہے۔ کوشش کریں کہ بچوں کے سامنے تلخ جملوں کا استعمال کرنے سے گریز کریں اور ممکن ہو تو معذرت کرنے میں پہل کریں جس سے آپ کا بچہ جھگڑالو بننے کے بجائے اعتدال پسند بنے گا اور آپ کی تھوڑی سے کوشش آپ کے بچے کے مستقبل کے تعین میں بہت مدد گار ثابت ہوگی۔
 
7۔ ایمانداری
بچوں کو ایماندار بنانے کیلئے ضروری ہے کہ آپ ان کے ساتھ جھوٹ اور دروغ گوئی سے کام نہ لیں اور کبھی بھی بے ایمانی کرنے کی کوشش یا ترغیب نہ دیں۔ اکثر چھوٹے بچے دوسروں کی پنسل یا چھوٹی چھوٹی چیزیں چھپا لیتے ہیں لیکن آپ غصے اور جھڑکنے کے بجائے شفقت سے انہیں سمجھائیں کہ بے ایمانی کرنا بری بات ہے اور خود بھی ایسے کام سے گریز کریں تاکہ آپ کے بچے بے ایمانی سے دور رہیں۔
YOU MAY ALSO LIKE: