نیند میں جنات کا حملہ، حرکت بند، جسم بے جان۔۔۔ کیا آپ بھی سوتے میں ایسی صورتحال سے دوچار ہوچکے ہیں؟

image
 
آپ اپنے بستر پر آرام کی نیند سورہے ہوں اور آپ کو یوں محسوس ہوتا ہے کہ آپ کے سینے پر کوئی بھاری مخلوق چڑھ کر دبوچ رہی ہے، گلا دبا کے مارنا چاہتی ہے، آپ خود کو چھڑانے کیلئے ہاتھ پاؤں چلاتے ہیں لیکن حرکت نہیں کرپاتے، اچانک آپ کو محسوس ہو کہ آپ کو فالج ہوگیا ہے، جاگتے ہیں لیکن حرکت، بول یا آنکھیں کھول نہیں سکتے جیسے کوئی آپ کے کمرے میں ہو۔ جیسے کوئی چیز آپ کو نیچے دھکیل رہی ہو۔ یہ احساسات کئی منٹ تک رہ سکتے ہیں اور اس کو سلیپ پیرالائز یعنی نیند کا فالج کہا جاتا ہے۔
 
نیند کے فالج کی وجوہات
نیند کا فالج اس وقت ہوتا ہے جب آپ جاگتے یا سوتے ہوئے اپنے پٹھوں کو حرکت نہیں دے سکتے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ آپ نیند کے موڈ میں ہیں لیکن آپ کا دماغ متحرک ہے۔ نیند کے اوقات میں زیادہ رد و بدل اور کام کی زیادتی کی وجہ سے آپ کی نیند پر گہرا اثر پڑتا ہے جو اکثر نیند کے فالج کا سبب بنتا ہے ۔
 
image
 
کیا یہ سنگین مسئلہ ہے
تاریخ میں تقریباً ہر ثقافت میں سایہ دار شیطانی مخلوق کی کہانیاں موجود ہیں جو رات کے وقت بے بس انسانوں کو خوفزدہ کرتی ہیں۔ لوگ طویل عرصے سے نیند کے فالج کے مسئلے سے دوچار ہیں۔ محققین کا کہنا ہے کہ زیادہ تر معاملات میں نیند کا فالج محض اس بات کی علامت ہے کہ آپ کا جسم نیند کے مراحل سے گزر رہا ہے۔ شاذ و نادر ہی نیند کا فالج گہرے بنیادی نفسیاتی مسائل سے منسلک ہوتا ہے۔ یہ کیفیت زیادہ تر 10 سے 25 سال تک کی عمر کے افراد میں پائی جاتی ہے، اس مسئلے کا کوئی مخصوص علاج نہیں ہے، مختلف طبی ماہرین ادویات اور تھراپی سے بھی اس کا علاج کرتے ہیں۔
 
نیند کا فالج روکنے کی تدابیر
روزانہ 6 سے 8 گھنٹے کی نیند لینے کی کوشش کریں۔ ہر رات تقریباً ایک ہی وقت پر بستر پر جائیں اور ہر صبح ایک ہی وقت پر اٹھیں۔ باقاعدگی سے ورزش کریں لیکن سونے سے 4 گھنٹے پہلے نہیں کسرت نہ کریں۔ سونے سے کچھ دیر پہلے بھاری کھانا نہ کھائیں، سگریٹ نوشی نہ کریں ،الکوحل اور کیفین کا استعمال ترک کردیں اور پیٹھ کے بل نہ سوئیں کیونکہ ان چیزوں کی وجہ سے نیند کا فالج ہونے کا امکان بڑھ سکتا ہے۔
 
image
 
خوف سے چھٹکارا
اگر آپ بھی اس مسئلے سے دو چار ہوچکے ہیں تو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے، آپ اپنے طرز زندگی میں تھوڑے سے بدلاؤ اور میٹھی نیند سے دوستی کرکے اس پریشانی سے چھٹکارا پاسکتے ہیں، اپنی ذہنی کیفیات پر قابو پائیں، کھانے میں اعتدال اور اپنے ذہن کو فکروں سے آزاد کرکے بستر پر جائیں تو شائد ان پراسرار حملوں کاسامنا کرنے کی نوبت نہیں پیش آئیگی۔
YOU MAY ALSO LIKE: