میں دعا کی رخصتی اپنے گھر سے کرنے کے لیے تیار ہوں۔۔۔ دعا زہرا کے والد نے اچانک ایسا اعلان کیوں کر دیا سب حیران

image
 
دعا زہرا کی گمشدگی سے لے کر آج تک پورا پاکستان دو حصوں میں تقسیم ہو چکا ہے۔ ایک گروپ کا یہ کہنا ہے کہ دعا زہرا نے اپنے ماں باپ کو دکھ دے کر جو عمل کیا ہے اس نے ایک بہت بری مثال قائم کی ہے اور یہ آنے والی نسل کے ذہنوں پر برے اثرات مرتب کرنے کا باعث بنی ہے-
 
جب کہ ایک طبقہ ایسا بھی ہے جو دعا زہرا کے اس عمل کی وکالت کر رہا ہے اور ان کا یہ کہنا ہے کہ دعا زہرا کو بالغ ہونے کی حیثیت سے یہ حق حاصل تھا کہ وہ اپنے جیون ساتھی کا انتخاب اپنی مرضی سے کر سکتی تھی اور اس نے جو بھی کیا وہ اس کا اپنا حق تھا-
 
دعا زہرا کے والدین کا مطالبہ
دعا زہرا کے والدین کی جانب سے بارہا اس امر کا اظہار کیا گیا ہے کہ ان کی بیٹی تو بہت اچھی ہے مگر اس کا یہ عمل اس کی رضا سے نہیں کیا گیا بلکہ اس کو زبردستی ظہیر سے شادی کے لیے آمادہ کیا گیا ہے-
 
 
اور اس سارے معاملے میں کچھ پہلو ایسے ہیں جو کہ سامنے نہیں آئے ہیں اور دعا کسی مجبوری کے تحت یہ سب کہہ رہی ہے اپنی بات کے ثبوت کےطور پر ان کا یہ کہنا ہے کہ اسی وجہ سے دعا کو تنہائی میں والدین سے ملنے کا موقع نہیں دیا جا رہا ہے-
 
دعا زہرا کا نقطہ نظر
حالیہ دنوں کئی وی لاگرز کو دعا نے جو انٹرویو دیا اس میں اس کا یہ کہنا تھا کہ اس کے والدین اس پر دباؤ ڈال رہے ہیں جب کہ وہ ان سے یہی مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس سے صلح کر کے ظہیر کو اپنے داماد کے طور پر قبول کر لیں-
 
کیوں کہ اس نے یہ شادی بغیر کسی دباؤ کے اپنی مرضی سے کی ہے اور اس نے جو بھی کیا ہے اس میں اس کی مرضی شامل رہی ہے مگر اب اس کی یہ خواہش ہے کہ اس کے والدین بھی اس کے اس فیصلے کو خوشدلی سے قبول کر لیں-
 
دعا زہرا کے والد کا دعا کی رخصتی اپنے گھر سے کرنے کا اعلان
گزشتہ دن علی حیدر نامی وی لاگر نے دعا کے والد کی جانب سے ایک پیغام جاری کیا ہے جس میں ان کا یہ کہنا تھا کہ دعا کے والد کا یہ کہنا تھا کہ وہ دعا کو عزت سے اپنے گھر سے ظہیر کے ساتھ رخصت کرنے کے لیے تیار ہیں مگر ان کی شرط ہے کہ دعا کم از کم ایک بار ان کے کچھ سوالوں کے جواب دے دے-
 
image
 
اس کے لیے انہوں نے یہ بھی کہا کہ دعا کو ان کے ساتھ ایک جگہ بیٹھنے کی بھی ضرورت نہیں ہے اور اگر وہ اپنی جگہ کے بارے میں کسی کو نہیں بتانا چاہتی تو وہ یہ انٹرویو اسکائپ پر بھی کر سکتے ہیں-
 
شرط صرف اتنی ہے کہ دعا کو اپنے والد کے کچھ سوالات کا جواب لائيو آکر دینا ہو گا اور اگر وہ اپنے والد کو مطمئين کرنے میں کامیاب ہو گئی تو اس کے والد کا یہ وعدہ ہے کہ وہ دعا کی رخصتی نہ صرف عزت سے اپنے گھر سے کروائيں گے بلکہ ظہیر کو بھی اپنے داماد کے طور پر قبول کر لیں گے- اب دیکھنا یہ ہے کہ دعا اپنے والد کی اس آفر کا کیا جواب دیتی ہیں-
YOU MAY ALSO LIKE: