|
|
جس طرح دنیا کے ہر خطے کی آب و ہوا دوسرے سے جدا ہوتی ہے
اسی طرح دنیا کے ہر حصے میں رہنے والے افراد ایک علیحدہ مزاج اور سوچ کے
حامل ہوتے ہیں اسی طرح پاکستانی قوم بھی دنیا کی ہر قوم سے جدا ہے- |
|
پاکستانی قوم کی
انفرادیت |
پاکستانی قوم دنیا کی کئی اقوام سے زيادہ خوبصورت، خوش
مزاج قوم ہے- ایک اندازے کے مطابق دنیا میں سب سے زيادہ خوش رہنے والی
اقوام میں اگرچہ پاکستان کا نام شامل نہیں ہے مگر اس کے باوجود پاکستانی
قوم اور اس کے حکمرانوں کو اس بات کی اتنی فکر بھی نہیں ہے- جو ہے جیسا ہے
کی بنیاد پر زندگی گزارنے والی پاکستانی قوم کا حساب اس محاورے کی مصداق ہے
کہ سامنے سے سوئی بھی نہ گزرے مگر پیچھے سے ہاتھی گزر جائے تو اس سے ان کو
کوئی فرق نہیں پڑتا ہے- آج ہم آپ کو پاکستانی قوم کی کچھ ایسی ہی نادانیاں
بتائیں گے جس کے بارے میں ہماری اس قوم نے کبھی سوچنے کی زحمت بھی نہ کی ہو
گی- |
|
1: کروڑوں کی رقم کی
حفاظت کرنے والے کی تنخواہ |
اکثر بنک میں جب بھی ڈکیتی ہوتی ہے تو شامل تفتیش افراد
میں سب سے پہلے اس بنک کے سیکیورٹی گارڈز کو شامل کیا جاتا ہے کیا آپ نے
کبھی سوچا کہ ایسا کیوں کیا جاتا ہے؟ اور اکثر ایسا کیوں ہوتا ہے کہ بنک
ڈکیتی کے تانے بانے کسی نہ کسی طرح ان سیکیورٹی گارڈز کی طرف مڑ بھی جاتے
ہیں تو بھائیوں آج ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ایسا کیوں ہوتا ہے- آپ نے یہ تو
سنا ہوگا کہ اگر دودھ کی چوکیداری کے لیے بلی کو بٹھا دیا جائے تو بلی سب
سے پہلے خود دودھ پر ہاتھ صاف کرتی ہے- بالکل یہی حساب ہماری قوم کا بھی ہے
بنک کی تزئين و آرائش پر لاکھوں روپے خرچ کرنے والی یہ قوم جب بھی سیکیورٹی
گارڈ کی بھرتی کرتی ہے تو اس کی پوری کوشش ہوتی ہے کہ اس کو پندرہ سے بیس
ہزار روپے سے زيادہ تنخواہ نہ دے- اب آپ خود فیصلہ کر لیں کہ ہماری قوم
نادان ہے یا نہیں- |
|
|
|
2: ٹنکر میں آگ لگنے کا
سامان ہے محتاط رہیں |
عام طور پر گاڑی چلاتے ہوئے جب آپ کے قریب سے کوئی ایسا
ٹنکر گزرتا ہے جس میں آتشگیر مادہ ہوتا ہے تو اسکے اوپر ایک جملہ لکھا سب
نے دیکھا ہوگا - HIGHLY INFLAMMABLE- سوال یہ ہے کہ اس قوم میں کتنے فی صد
لوگ ایسے ہوں گے جو انگریزی میں لکھے اس جملے کو پڑھ کر اس ٹنکر سے دور
رہیں گے- یقینا ان کی تعداد بہت کم ہو گی تو پھر ٹرک پر یہ جملہ لکھنا
نادانی نہیں تو کیا ہے؟ |
|
3: مسجد کی بجلی کا بل
اور ٹی وی لائسنس فیس |
ہم سب کے بجلی کے بلوں کے اندر ٹی وی کی لائسنس فیس کے
پیسے شامل ہوتے ہیں جو کہ ساری قوم مجبورا نہ چاہتے ہوئے بھی بھرتی ہے
کیونکہ لائسنس فیس کے ساتھ ساتھ ہماری قوم کیبل کے پیسے الگ سے بھرتی ہے
مگر حکم حاکم مرگ مفاجات دینے پر مجبور ہوتے ہیں-لیکن اس فیس کا سب سے مزے
کا پہلو یہ ہے کہ یہ فیس صرف ہم سے ہی نہیں لی جاتی بلکہ مسجد کے بجلی کے
بل میں بھی شامل ہوتی ہے جہاں پر ٹی وی کا تو ذکر تک نہیں ہوتا- اب ایسی
قوم کو نادان نہ کہیں تو کیا کہیں !!!! |
|
|
|
4: سڑک پہلے بناتے ہیں
اور گٹر لائن بعد میں |
دنیا بھر میں ایک اصول رائج ہوتا ہے جہاں پر بھی سڑک
بنانے کی پلاننگ کی جاتی ہے تو اس سے قبل تمام متعلقہ اداروں کو مطلع کیا
جاتا ہے کہ اگر انہوں نے اس جگہ پر کوئی ترقیاتی کام کرنا ہو تو سڑک کی
تعمیر سے قبل کر لیں کیوں کہ اس کے بعد اگلے پانچ سال تک ان کو اس سڑک کو
توڑنے کی اجازت نہ ہو گی- مگر ہمارے ہاں معاملہ تھوڑا بلکہ بہت ہی زیادہ
مختلف ہے- جیسے ہی کوئی سڑک بنتی ہے سب سے پہلے تو بارش آکر اس پر پرا ہوا
مصالحہ بہا کر لے جاتی ہے اور اگر بارش نہ ہو تو سڑک کے بنتے ہی اس سڑک کے
نیچے والی گٹر لائن بند ہو جاتی ہے جس کے بعد سڑک کو توڑ کر گٹر لائن
بچھائی جاتی ہے اور پھر دوبارہ سےاس ٹوٹی سڑک کو بنانے کا ٹنڈر بھرا جاتا
ہے ہیں نا ہم لوگ نادان !!!! |
|
5: جو چیز مہنگی ہونے
والی ہو اس کو خریدنے دوڑ پڑتے ہیں |
اس قوم کی ایک اور بھی عادت ہے جو ان کو اکثر بڑی کوفت
میں بھی مبتلا کر دیتی ہے- اس کے مطابق جیسے ہی ان کو یہ پتہ چلتا ہے کہ
کسی چیز کی قیمت میں اضافہ ہونے والا ہے تو وہ اس چیز کا استعمال کم کرنے
کے بجائے اس کی ذخیر اندوزی شروع کر دیتے ہیں- پٹرول مہنگا ہو رہا ہے تو
بھروا لو ، چینی مہنگی ہو رہی ہے تو جمع کر لو- غرض اس کے استعمال میں کمی
نہیں کریں گے بلکہ اس کو جمع کر لیں گے کہ غریبوں کے لیے اور بھی مہنگی ہو
جائے- |
|
یہ تو کچھ باتیں تھیں جو ہماری قوم کی خوبصورتی کو
بڑھاتی ہیں اگر آپ کو ایسی کچھ باتیں پتہ ہوں تو بتائیے گا ضرور- |