ہمیشہ صرف حکم نہ چلائیں۔۔۔ وہ چند باتیں جن پر عمل کر کے میاں بیوی اپنے کمزور ہوتے رشتے کو پھر سے مضبوط اور خوبصورت بناسکتے ہیں

image
 
پاکستان میں طلاق کی شرح وقت کے ساتھ تیزی سے بڑھتی جارہی ہے اور نوجوان جوڑوں میں علیحدگی کے بڑھتے واقعات کی وجہ سے ماہرین بھی پریشان ہیں کہ معاشرے میں مسلسل شدت اختیار کرتے اس مسئلے سے آخر کیسے نمٹا جائے۔ طلاق کے بیشتر کیسز میں فریقین کے درمیان بہت معمولی باتوں اور تنازعات کی وجہ سے نوبت طلاق تک پہنچ جاتی ہے لیکن اگر میاں بیوی تھوڑی سی کوشش کریں تو ہنستا بستا گھر اجڑنے سے بچ سکتا ہے۔
 
1۔ اپنے رشتے کو پرکشش بنائیں
طلاق کے زیادہ کیسز پسند کی شادی کرنے والے جوڑوں کے ہوتے ہیں اور اگر ان کیسز کا بغور جائزہ لیا جائے تو چھوٹی چھوٹی تلخیاں بڑھ کر جھگڑوں میں تبدیل ہوتی ہیں جہاں سے طلاق کا سفر شروع ہوتا ہے۔ یہاں قابل ذکر بات یہ ہے کہ پسند کی شادی کرنے والے نوجوان شادی سے پہلے اپنے ساتھی کیلئے خاص تیاریاں کرتے ہیں اور تحفے تحائف کے علاوہ ادب آداب کا بھی خیال رکھتے ہیں- لیکن شادی کے بعد اکثر ان چیزوں کو نظر انداز کردیا جاتا ہے جس کی وجہ سے میاں بیوی کے درمیان عزت اور کشش کم ہوجاتی ہے اور دونوں کے درمیان ایک ان دیکھی دیوار بن جاتی ہے۔ کوشش کریں کہ اپنے ساتھی کی پسند نا پسند کا خیال رکھیں۔ تحائف کا تبادلہ کرتے رہیں، ممکن ہو تو باہر گھومنے جائیں اور چھوٹی چھوٹی چیزوں کو نظر انداز اورغلط فہمیوں کو دور کریں تو آپ کا رشتہ دوبارہ سے پرکشش بن سکتا ہے۔
 
2۔ خامیاں تلاش کرنا
اکثر میاں بیوی کو دیکھ کر ساتھی کے بجائے دشمن کا احساس زیادہ ہوتا ہے کیونکہ دونوں فریقین ایک دوسرے کی خامیاں تلاش کرنے پر خاص نظر رکھتے ہیں اور جہاں موقع ملتا ہے اپنے ساتھی کو نیچا دکھانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن اگر آپ یہ یاد رکھیں کہ دونوں ایک دوسرے کا لباس اور حصہ ہیں تو شائد یہ معاملہ حل ہوسکتا ہے۔ کوشش کریں کہ ایک دوسرے کی خامیاں تلاش کرنے کے بجائے اگر کوئی کمی یا خامی نظر آئے تو اس کو مثبت انداز میں ختم کرنے کی کوشش کریں۔ طعن و تشنیع کے بجائے ایک دوسرے سے تحمل سے بات کریں اور دوسرے کے جذبات کو دیکھ کر بات کریں تو شائد یہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہوسکتا ہے۔
 
image
 
3۔ دباؤ سے گریز
شادی اپنی پسند کی ہو یا گھر والوں کی مرضی سے، بیشتر کیسز میں شوہر اور کئی بار بیوی کا رویہ حاکمانہ ہوجاتا ہے جس کی وجہ سے دوسرا فریق شدید تناؤ کا شکار ہوسکتا ہے۔ میاں بیوی کو دو پیہوں سے تشبیہ دی جاتی ہے اور اگر ایک میں ہوا زیادہ یا کم ہو تو اکثر گاڑی کا توازن بگڑ جاتا ہے اسی طرح جب ایک فریق حاکمانہ رویہ رکھتا ہے تو دوسرا فریق بدک جاتا ہے جس سے آپ کا رشتہ کمزور ہونے لگتا ہے۔ کوشش کریں کہ دونوں فریق ایک دوسرے پر دباؤ ڈالنے کے بجائے عزت اور احترام سے پیش آئیں تاکہ آپ کا رشتہ کمزور ہونے کے بجائے مضبوط ہو۔
 
4۔ نظر انداز
ہمارے معاشرے میں افسوس کی بات تو یہ ہے کہ آج کے جدید دور میں بھی اکثر خاوند اپنی بیویوں کو اپنے ساتھ باہر لیجانے میں ہچکچاتے ہیں اور بعض کے نزدیک تو بیوی کو سماجی محفلوں یا آؤٹنگ کروانے کا تصور بھی محال ہے اور یہی وجہ ہے کہ جب آپ مسلسل نظر انداز کرتے ہیں تو بیوی کے دل میں آپ کی قدر کم ہوجاتی ہے- لیکن اگر آپ نظر انداز کرنے کے بجائے خاتون خانہ کو اپنے ساتھ ہر معاملے میں شریک کریں اور جہاں ممکن ہو وہاں بیوی کو ساتھ لے کر جائیں تو شائد بیوی کے دل میں آپ کیلئے عزت میں بھی اضافہ ہوگا ۔
 
image
 
5۔ ناراضگی
کہتے ہیں کہ جہاں دو برتن ہو وہاں ٹکراؤ لازمی ہے تو یہ کیسے ممکن ہے کہ میاں بیوی کے درمیان ناراضگی نہ ہو، اکثر دیکھنے میں آتا ہے کہ میاں بیوی میں ناراضگی اس حد تک بڑھ جاتی ہے کہ دونوں ایک دوسرے سے بات کرنا تو درکنار شکل دیکھنے کے بھی روادار نہیں ہوتے۔ کوشش کریں کہ چھوٹی موٹی ناراضگی کو فوری ختم کریں اور اگر ایک فریق رشتہ نبھانے یا عزت رکھنے کیلئے بات کرنے میں پہل کرتا ہے تو اس کی تضحیک نہ کریں بلکہ مثبت جواب دیں تاکہ آپ کے ساتھی کے دل میں آپ کیلئے عزت میں اضافہ ہو اور آپ اپنے رشتے کو مضبوط بناسکیں۔
 
ہمیں امید ہے کہ ان چند تجاویز پر عمل کرکے آپ چھوٹی چھوٹی تلخیاں ختم اور اپنے رشتے کو پھر سے خوبصورت بناسکتے ہیں۔
YOU MAY ALSO LIKE: