|
|
عام طور پر یہی سمجھا جاتا ہے کہ جو لوگ رکشہ ٹیکسی یا
ٹرک وغیرہ چلاتے ہیں وہ تعلیم یافتہ نہیں ہوتے ہیں اور اسی وجہ سے وہ یہ
ذریعہ معاش اختیار کرنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ دن بھر
روزگار کے لیے سڑکوں پر پھرنے اور معاش کے لیے ایک شہر سے دوسرے شہر جانے
والے ٹرانسپورٹ کے شعبے سے منسلک افراد نے دنیا کو دوسرے پڑھے لکھے لوگوں
سے زيادہ دیکھا ہوتا ہے- |
|
سڑکوں پر چلنے والے عام
پڑھے لوگوں سے زیادہ قابل |
اگر کسی انسان کی قابلیت جانچنی ہو تو اس سے گفتگو کی جا
سکتی ہے اور اگر کسی ڈرائیور کے بارے میں جاننا ہو تو اس کی گاڑی کو دیکھیں
اس سے اسکے مزاج اور شوق کا اندازہ ہو جائے گا- آج ہم آپ کو پاکستان کی
سڑکوں پر گاڑی چلانے والے کچھ فلسفیانہ مزاج والے ڈرائیورز کے بارے میں
بتائيں گے |
|
1: بڑے پتوں والے درخت
لگا لو |
جس طرح بجٹ کے آنے کی صورت میں اور ہر آٹھویں دن پٹرول
مہنگا ہو رہا ہے اس کو دیکھ کر تو یہ محسوس ہوتا ہے کہ مہنگائی غریب کے
کپڑے اتارنے کے درپے ہے اور اس حقیقت کو ایک رکشے والے نے محسوس کر کے بڑے
پتوں والے درخت لگانے کا مشورہ دے دیا کہ جب مہنگائی کی وجہ سے کپڑے تک
بیچنے کی نوبت آجائے تو ستر ڈھانپنے کے لیۓ کم از کم پتے تو ہونے چاہیے ہیں
نا- |
|
|
2: متاثرین زلزلہ زدگان
کی طرح متاثرین لوڈشیڈنگ |
آج کل ہر طرف لوڈ شیڈنگ کا شور سنائی دے رہا ہے جب کہ
کچھ علاقوں میں لائٹ کا آنا صرف چند لمحوں کے لیے دیدار کروانے کے لیے ہوتا
ہے اور اس کے بعد صرف اس کا انتظار ہی نصیب میں رہ جاتا ہے-لوڈ شیڈنگ کا
شکار عوام بھی اس رکشے والے کی نظر میں آفت زدہ قرار دینے چاہیے ہیں اور ان
کی بھی ان لوگوں کی طرح امداد کرنی چاہیے جیسے دیگر آفت زدہ افراد کی کی
جاتی ہے- تاہم ان کی دیکھ بھال کے لیے جو سامان چاہیے ہو گا اس کی لسٹ رکشے
والے نے اپنے رکشے کے پیچھے لکھوا رکھی ہے- |
|
|
3: بچوں کی شادی میں
جلدی کرو کیوںکہ ۔۔۔ |
چھوٹی عمر کے بچے بچیاں گھر سے نکل کر کیا کیا کرتے ہیں
اس کا مشاہدہ ان رکشے والوں سے زیادہ کسی کو نہیں ہوتا اسی وجہ سے والدین
کو اس نے مفت مشورہ دے ڈالا ہے- |
|
|
4: امریکہ کے
ہم بنے غلام |
کچھ سواریوں پر لکھے پیغام حیرت کا سبب بھی بن
جاتے ہیں اور انسان بے ساختہ یہ سوچنے پر مجبور ہو جاتا ہے یہ رکشہ چلانے
والا بھی کوئی بہت ہی پڑھا لکھا انسان ہوگا تبھی تو اس نے اپنے رکشے پر یہ
لگا رکھا ہے- |
|
|
5: ہم اس قوم
کے باسی ہیں جو گہری نیند سوچکی ہے |
جب ہر طرح سے جگانے کی کوششیں ناکام ہو جائیں
اور قوم خواب غفلت سے بیدار ہونے کے لیے تیار نہ ہو تو پھر یہی کہنا پڑتا
ہے |
|
|
ان تمام پیغامات کو پڑھ کر نہ صرف بے ساختہ سر دھننے کو دل چاہتا ہے بلکہ
ایسا بھی محسوس ہوتا ہے کہ جیسے اس قوم میں سب سے زیادہ باشعور اور تعلیم
یافتہ لوگ یہی ہیں |