دولہا گھر کے اندر کی طرف منہ کر کے بیٹھے گا اور دلہن… چینی شادیوں کی دلچسپ رسومات کچھ تو پاکستانیوں جیسی

image
 
شادی کی تقریبات کہیں کی بھی ہوں یہ اس علاقے کے کلچر کی عکاس ہوتی ہیں اور شازو نادر ہی ان میں تبدیلیاں آتی ہیں بلکہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان میں مزید دنیا کی دوسری ثقافتوں کا امتزاج بڑھتا جا رہا ہے- اس کا مظاہرہ ہم پاکستان میں بخوبی دیکھ رہے ہیں جہاں پرانی روایات کے ساتھ ساتھ نئی نسل کے مغربی رجحان کو ہم برائیڈل شاور اور برائیڈز میڈز کی صورت میں دیکھ رہے ہیں۔ شادی ایک خوشی کی تقریب ہے اور ہر قوم مختلف رسومات کے ذریعے اس موقع کو یادگار بناتے ہیں۔ چین میں بھی یہ ایک جاندار، رنگین اور شاہانہ تقریب ہے جو دولہا دلہن اور اسکے خاندان کے لئے انتہائی مسرتوں اور دلچسپ تقریبات سے بھرپور جشن ہوتا ہے۔ شادی کی رسومات اور روایات کے پیچھے بہت سے علامتی پہلوؤں کا اظہار ہوتا ہے مثلا خوشحالی، برکت، اور دونوں خاندانوں کا خوشیوں سے بھر پور ملاپ.
 
آئیے چینی شادی کے بارے میں جانتے ہیں:
چینی شادیاں رسومات کی وجہ سے سارا دن چل سکتی ہیں پارٹی کی لمبائی اور حجم کا انحصار اس بات پر ہوتا ہے کہ دونوں خاندان کن رسومات پر متفق ہیں۔ شادی کی تقریب کی ابتداء چینی چائے کی روایتی تقریب سے ہوتی ہے جو دولہا دلہن، ان کے ماں باپ اور قریبی رشتہ داروں کے لئے ہوتی ہے۔ تاکہ وہ آپس میں گھل مل جائیں ۔(مغربی شادیوں میں یہ شادی کا استقبالیہ ہے)
 
میں کیا پہنوں؟
دلہن تقریب کے دوران کچھ رسموں کے لئے سرخ لباس پہنتی ہے لیکن بعض دلہنیں شادی کے دن مغربی انداز میں سفید لباس زیب تن کرتی ہیں۔ گہرے نیلے، کالے اور سرمئی رنگوں سے اجتناب کیا جاتا ہے کیونکہ یہ شادی کے لیے بدقسمتی، موت یا سوگ کی علامت ہوتے ہیں۔ تاہم، جامنی، آڑو اور گلابی جیسے گرم ٹونز خوش آئند ہیں کیونکہ وہ نئی زندگی اور خوشی کا اشارہ دیتے ہیں۔
 
image
 
تحفہ کیا لانا چاہئے؟
مہمانوں کا رواج ہے کہ وہ شادی کے جوڑے کو ایک سرخ لفافہ میں رقم پیش کرتے ہیں۔ لفافے کو مبارک الفاظ سے مزین کیا جاتا ہے۔ رقم ترجیحی طور پر 8 کا ہندسہ ہونا چاہیے کیونکہ چینی زبان میں اس کا مطلب خوشحالی ہے۔ طاق نمبریا 4 پر ختم ہونے والی رقم دینے سے گریز کیا جاتا ہے۔
 
سرخ لفافہ کیسے دیا جائے؟
شادی کی تقریب میں داخل ہوتے ہی لفافہ برائیڈ میڈ کے حوالے کردیا جاتا ہے جو موصول ہونے والی رقم کو ریکارڈ بک میں نوٹ کر لیتی ہے تاکہ بعد میں جوڑے کو اپنے مہمان کی شادی میں مدعو کیا جائے تو ان سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ انہیں دی گئی رقم سے زیادہ رقم تحفے میں دیں گے۔
 
اگر تحفہ دینا چاہیں تو کیا دینے سے گریز کرنا چاہیے؟
خریدا ہوا تحفہ طاق نمبریا 4 کے عدد کی مد میں نہ خریدا گیا ہو۔ تحفے کے طور پر عمدہ زیورات، سونا اور ہیرے قابل قبول ہیں۔ ورنہ مساج واؤچر بھی صحیح ہے۔
 
تقریب کتنے دن چلتی ہے؟
یہ چار گھنٹے سے تین دن تک بھی چل سکتی ہے اس پر منحصر ہے کہ شادی کی کتنی روایات کو منایا جا رہا ہے۔
 
image
 
Betrothal تقریب:
Guo Da Li کے نام سے جانا جاتا ہے، شادی کی تقریب سے پہلے دولہا دلہن کے والدین کو شادی کے Betrothal تحفے (سونے کے زیورات، ڈریگن اور فینکس موم کی موم بتیاں، چائے کی پتی اور تل کے بیج وغیرہ) پیش کرے گا جو خوشحالی اور خوش قسمتی کی علامت ہے وہ بدلے میں نصف تحائف کو تجویز کی منظوری کے طور پر واپس کریں گے اور یہ ظاہر کریں گے کہ وہ دولہا کے خاندان کے ساتھ اچھے تعلقات رکھنا چاہتے ہیں۔
 
شادی کی تاریخ کا انتخاب:
بہت سے جوڑے اپنی شادی کو کامیابی دلانے کے لیے کسی خوش قسمتی کی تاریخ کا انتخاب کرنے کے لیے کسی خوش قسمتی بتانے والے چینی راہب یا فینگ شوئی کے ماسٹر سے مشورہ کرتے ہیں جیسے ہندو مذہب میں کنڈلی نکالی جاتی ہے۔
 
دعوت نامہ:
چینی شادی کا دعوت نامہ عام طور پر سنہری حروف کے ساتھ سرخ رنگ کا کارڈ ہوتا ہے جو ڈبل خوشی کی علامت ہوتی ہے۔ اس میں شادی کی تاریخیں، دولہا دلہن اور ان کے والدین کے نام لکھے ہوتے ہیں ۔ رات کے کھانے کے مقام کی تفصیلات، کاک ٹیل کے استقبال اور رات کے کھانے کا وقت بھی لکھا ہوتا ہے۔
 
شادی کے بستر کی تیاری:
این چوانگ تقریب عام طور پر شادی سے دو تین دن پہلے ہوتی ہے۔ یہ روایت ایک خاتون رشتہ دار جو خوش قسمت مانی جاتی ہو کی طرف سے انجام دی جاتی ہے- جہاں بستر کو سرخ رنگ کے بیڈ سیٹ سے سجایا جاتا ہےاور تکیے میں خشک میوہ جات اور گری دار میوے، سرخ کھجوریں وغیرہ بھرے جاتے ہیں۔ یہ ایک میٹھی اور دیرپا شادی کی علامت ہے جس میں زرخیزی اور نیک خواہشات ہیں۔
 
image
 
بالوں میں کنگھی کی تقریب:
شادی سے ایک رات پہلے کی جانے والی ایک رسم ہے۔ دلہا اور دلہن بری روحوں کو دور کرنے کے لئے پومیلو کے پتوں سے غسل کر کے نئے سرخ کپڑوں اور چپلوں میں ملبوس ہوں گے۔ دلہن آئینے کے سامنے بیٹھے گی جبکہ دولہا گھر کے اندر کی طرف منہ کر کے بیٹھے گا۔ متعلقہ والدین لال ٹیپر موم بتیاں اور قینچی کا ایک جوڑا، بخور کی ایک چھڑی، بالوں کی کنگھی، اور صنوبر کے پتوں کے ساتھ سرخ دھاگے فراہم کریں گے۔
 
ایک خوش نصیب عورت دولہا یا دلہن کے بالوں میں چار بار کنگھی کرنے کے بعد سرخ سوت کو صنوبر کے پتوں کے ساتھ جوڑے کے بالوں میں پروئے گی اور رسم رسمی طور پر مکمل ہو جائے گی۔
 
تمام چینی شادیوں کی سجاوٹ میں سرخ رنگ اور سونا ایک اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ سرخ رنگ کا تعلق محبت، کامیابی، خوشی، خوشحالی، قسمت، زرخیزی، عزت اور وفاداری سے ہے، جب کہ سونا دولت کی علامت ہے۔ سرخ گلاب سجاوٹ کے لئے استعمال ہوتے ہیں۔۔ دیگر اچھی علامتوں میں ڈریگن، فینکس اور مینڈارن بطخیں شامل ہیں۔
 
اگرچہ چینی شادی کی روایات جدید ہو چکی ہیں تاہم دلہن کو لے جانے کا سفر اب بھی کافی روایتی ہے۔ بارات میں پٹاخوں کے استعمال، ڈھول اور گھنگھرو بجانے، یا شیروں کے ناچنے والے گروہ شامل ہوتے ہیں۔ ایک بچہ جیسے ہمارے یہاں شہہ بالا ہوتا ہے، عام طور پر بارات کے سامنے چلتا ہے جو دولہا کے ساتھ اچھے مستقبل کی علامت سمجھا جاتا ہے۔
 
چوانگ مین جسے ڈور گیمز کے نام سے بھی جانا جاتا ہے اور ہمارے یہاں گیٹ چھکائی کہا جاتا ہے جس میں دلہا کو دلہن تک پہنچنے کے لئے مختلف مرحلوں سے گزرنا پڑتا ہے۔ جس کو ان دنوں تفریحی گیمز کے ساتھ جدید بنایا گیا ہے۔ عام طور پر وہ دلہن کی طرف سے دلہن سے شادی کرنے اور دلہن کے خاندان سے منظوری حاصل کرنے کے لیے دولہا کے عزم کو جانچنے کے لیے تیار کیے جاتے ہیں۔
 
دولہا کو ایک لال پیکٹ نیگ کے طور پر دلہن تک پہنچنے کے لئے اسکی دوستوں کو دینا پڑتا ہے کیونکہ وہ گیٹ چھکائی کرتی ہیں بالآخر دلہن کی دوستوں کو ہتھیار ڈالنا پڑتا ہے۔ تمام چیلنجز جیتنے پر ہی اسے دلہن کے کمرے میں داخل ہونے کی اجازت دی جاتی ہے جہاں آخری چیلنج دلہن کے لاپتہ جوتے کو دلہن کے پاؤں میں پہنانے کے لیے تلاش کرنا ہوتا ہے اور پھر اسے چینی چائے کی تقریب کے لیے کمرے میں لے جانا ہوتا ہے۔
 
image
 
چینی چائے کی تقریب چینی شادیوں میں کی جانے والی ایک لازمی روایت ہے۔ یہ وہ وقت ہے جب دولہا اور دلہن اپنے والدین کی محبت، تعاون اور ان کی پرورش میں کوششوں کے لیے اپنے احترام، شکر گزاری اور تعریف کا اظہار کرتے ہیں۔ تقریب دولہا اور دلہن کے متعلقہ گھروں میں ہوتی ہے۔ دوہری خوشی کی علامت کے طور پر ایک سرخ چائے کا سیٹ چائے کی تقریب کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جہاں کالی چائے کو خشک لانگنز، کمل کے بیجوں اور سرخ کھجوروں سے میٹھا کیا جاتا ہے۔
 
جوڑے کو چائے کے کپ دیے جاتے ہیں وہ گھٹنے ٹیکتے ہیں (یا جھکیں گے) اور والدین کو چائے پیش کرتے ہیں (دولہے کے خاندان کو سب سے پہلے پیش کیا جاتا ہے) والدین اپنی چائے کا ایک گھونٹ لینے کے بعد جوڑے کو ایک سرخ لفافہ پیش کرتے ہیں جس میں رقم یا سونے کے زیورات ہوں گے۔ اس کے بعد یہ جوڑا دوسرے رشتہ داروں جیسے دادا دادی، چچا/آنٹی، اپنے بڑے شادی شدہ بہن بھائیوں کو چائے پیش کرتا ہے۔ آخری دن وہ مغربی انداز میں شادی کی تقریب مکمل کرتے ہیں۔ جوڑے کے والدین کی طرف سے شاندار عشائیہ دیا جاتا ہے۔
 
دلہن شادی کے تین دن بعد دولہا کے ساتھ اپنے خاندان سے ملنے جاتی ہے۔ دلہن کا خاندان جوڑے کا پر جوش استقبال کرتا ہے اور دولہا تحفے کے طور پر ایک بھنا ہوا جانور لاتا ہے۔
YOU MAY ALSO LIKE: