ایسا قصبہ جہاں روبوٹ سے انوکھا کام لیا جاتا ہے… لیکن کیا یہ انسانوں کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں؟

image
 
انگلینڈ کے ٹاؤن ملٹن کینز میں یہ ایک گرم دوپہر ہے۔ نارنجی رنگ کا ایک چھوٹا سا جھنڈا ایک سفید چھ پہیوں کے روبوٹ کے ساتھ جڑا ہوا ہے۔ یہ روبوٹ ایک گھر کے سامنے جا کر رک جاتا ہے۔ کرسٹیان بونیفاسیو اپنے موبائل میں موجود ایک ایپ کے زریعے اس روبوٹ کے اوپر ڈھکن کو کھول کر ایک بڑی سی چاکلیٹ بار نکالتی ہیں۔ کیا یہ روبوٹ ان کا اپنا ہے؟ آخر اس سے کیا کام لیا جاتا ہے؟
 
بونیفاسیو روبوٹ ڈیلیوری سروس کے لیے اپنے پیار اور شکر گزاری کے خیالات رکھتی ہے۔ جو ان مشینوں کو بھیجتی ہے۔ روبوٹ تو ویسے ہی سب کے لئے ایک اینٹرٹینمنٹ کی حیثیت رکھتے ہیں۔ مزے کی بات یہ روبوٹ مؤدبانہ انداز میں انسانوں کی طرح شکریہ بھی ادا کرتا ہے۔
 
اسٹار شپ ٹیکنالوجیز کی جانب سے روبوٹ ڈیلیوری سروس چار سال قبل ملٹن کینز میں شروع کی گئی تھی جو اب پھیل کر مزید قصبوں کو بھی ڈلیوری فراہم کر رہی ہے۔ ہالی ووڈ فلموں میں نظر آنے والے روبوٹ اب بہت سے قصبوں میں زندگی کا حصہ بنتے جا رہے ہیں، لوگوں نے انہیں نہ صرف سراہا ہے بلکہ وہ ان روبوٹ کی مدد کے لیے دوڑتے ہیں کیونکہ ایسے مواقع بھی آتے ہیں جب روبوٹ کسی رکاوٹ سے ٹکرا جاتا ہے اور کسی راہگیر سے مدد کی ضرورت ہوتی ہے تو یہ عمل انسان اور روبوٹ کے درمیان ایک بونڈنگ پیدا کرتا ہے۔
 
image
 
دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ بیٹری سے چلنے والے روبوٹ ایک ایپ کے ذریعے طلب کیے جاتے ہیں اور کھولے جاتے ہیں، ان میں سینسر لگا ہوتا ہے جو آس پاس کی رکاوٹ کا پتا دیتا ہے ساتھ میں یہ اسپیکر سے بھی لیس ہیں۔ یہ ایک ریموٹ ہیومن آپریٹر کے زریعے آن بورڈ ویڈیو کیمروں کے ذریعے لوگوں سے بات بھی کر سکتا ہے۔
 
روبوٹ سوچ سمجھ کر بہت پیارا ڈیزائن کیا گیا ہے عموماً ہم نے فلموں میں ڈراؤنی شکلوں کے روبوٹ دیکھے ہیں لیکن یہ روبوٹ بچوں بڑوں سب کو بہت کیوٹ لگتے ہیں اکثر لوگ ملٹن کینز میں صرف ان روبوٹ کی وجہ سے شفٹ ہوئے ہیں۔ وہ اس سہولت کو انجوائے کرنا چاہتے ہیں۔
 
روبوٹس کا عام انسانوں کی زندگی میں شامل ہو جانا ان سائنس فکشن فلموں کی پیشن گوئی کو سچ ثابت کرتا ہے جن میں روبوٹ کو انسان دوست اور زندگی کا اہم حصہ دکھایا جاتا رہا ہے۔ اپنے آس پاس ان خوبصورت روبوٹس کی نقل وحمل آپ کے ماحول کو ایڈوانس اور دلچسپ بناتی ہے۔ آرٹیکل سے اٹیچ ویڈیو میں آپ دیکھ سکتے ہیں بچے اس کو کتنا انجوائے کر رہے ہیں۔
 
image
 
سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اب آہستہ آہستہ یہ مشینیں ہماری زندگیوں میں شامل ہو رہی ہیں تو کیا یہ انسانوں کے لئے خطرہ بن سکتے ہیں؟ کیونکہ بہت سے لوگ ہوم ڈلیوری کے زریعے اپنی روزی کماتے تھے خاص طور پر نوجوان بچے اپنی تعلیم کے ساتھ ساتھ اس طرح کی نوکریاں بھی کرتے ہیں تاکہ وہ اپنے خرچے اٹھا سکیں۔ کیا یہ کمپنیاں اپنی سہولت اور بچت کے لئے ان چیزوں کو عام کر رہی ہیں تاکہ انھیں انسانوں کو نوکریوں کے لئے ہائر نہ کرنے پڑے؟
 
YOU MAY ALSO LIKE: