NURE-75…پاکستان کی پہلی الیکٹرک کا متعارف، ہمیں الیکٹرک کاروں کی ضرورت کیوں ہے؟

image
 
DICE فاؤنڈیشن نے کراچی کے بیچ لگژری ہوٹل میں پاکستان کے یوم آزادی کے موقع پر پاکستان کی پہلی کار NUR-E.75 کی نقاب کشائی کی۔ پاکستانی انجینئرز اور قوم کے لیے ایک قابل فخر لمحہ!!!!!!!
 
پاکستان کی ڈائمنڈ جوبلی کے موقعے پر ملک کی پہلی دیسی الیکٹرک کار NURE-75 کی رونمائی کی تقریب منعقد ہوئی۔ اس کار کو ڈائس فاؤنڈیشن نے تیار اور ڈیزائن کیا ہے جو قوم کے لیے ایک تحفہ ہے۔ یہ ایک بڑی کامیابی ہے کیونکہ یہ ملک کی خوشحالی کی طرف ایک قدم ہے۔
 
DICE فاؤنڈیشن امریکہ میں قائم ایک غیر منفعتی تنظیم ہے جسے غیر ملکی پاکستانی افراد چلاتے ہیں اور اسے NED یونیورسٹی اور انڈسٹری کے طلباء اور انجینئرز کی حمایت اور اشتراک حاصل ہے۔ NURE-75 نام اردو لفظ نور سے آیا ہے اور 75 پاکستان کی 75 ویں سالگرہ کی نمائندگی کرتا ہے۔ الیکٹرک کار کمپنی کا نام( JAXARI (JXI معروف سائنسدان اور اسکالر الجزری کے نام پر رکھا گیا ہے۔
 
 
پاکستان کار انڈسٹری کی مختصر تاریخ:
2005-2006 میں صدر جنرل پرویز مشرف کی حکومت کے دوران پاکستان میں کئی کار کمپنیاں متعارف ہوئیں، اس لیے اس دور کو سنہری دور کہا جاتا ہے۔ ADAM موٹرز نامی ایک کمپنی نے چند نئی کاریں لانچ کیں لیکن 3-4 سالوں میں پیداوار روک دی گئی۔ اور اب 14 سال بعد، پاکستان 14 اگست 2022 کو اپنی الیکٹرک کار لانچ کر رہا ہے۔
 
ہمیں الیکٹرک کاروں کی ضرورت کیوں ہے؟
ڈائس فاؤنڈیشن کے چیئرمین ڈاکٹر خورشید قریشی کے مطابق ہمیں الیکٹرک کاروں کی بہت سی وجوہات کی بنا پر ضرورت ہے۔ ان میں سے ایک ماحولیاتی تبدیلی کا مقابلہ کرنا ہے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ کار ماحول دوست ہے اور فوسل فیول کے استعمال کو محدود کرتی ہے۔ یہ ہمارے نوجوان انجینئروں کی انجینئرنگ کی صلاحیتوں کو بھی بروئے کار لانے میں معاون ثابت ہوتی ہے جو پاکستانی انجینئرز کی طلب اور مواقع میں اضافے کا زریعہ بنے گی ۔ ہمارے یہاں عموما نوجوان تعلیم حاصل کر کہ باہر ممالک میں اچھے مواقعوں کی تلاش میں چلے جاتے ہیں جس سے سراسر پاکستان کو نقصان پہنچتا ہے۔ ڈاکٹر خورشید کی کوشش کا مقصد پاکستان کے انجینئرز کو اپنے ہی ملک میں اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کا موقع فراہم کرنا ہے تاکہ ملک کی معاشی حالت کو سدھارا جا سکے۔
 
NURE-75 کی تفصیلات:
یہ 5 سیٹوں والی، 5 دروازے والی کار ہے جس میں کار کے تمام بنیادی فنکشنز ہیں جن میں A-C، بلو ٹوتھ، ریورس کیمرہ اور امید ہے کہ دو ایئر بیگزبھی شامل ہوں گے۔ یہ 35 کلو واٹ کی بیٹری سے لیس ہے جس میں گھر کے ساکٹ میں 220 وولٹ پر 7-8 گھنٹے کے چارج ہونے کا وقت ہے۔ اس میں 2 ڈرائیونگ موڈز، ایکو اور اسپورٹس ہیں۔
 
 
یہ کار مکمل طور پر پاکستانی انجینئرز نے ڈیزائن کی ہے کیونکہ ڈاکٹر خورشید نے یہ بھی کہا کہ گاڑی کا مکمل کنٹرول بھی پاکستان میں ڈیزائن کیا گیا تھا۔ توقع ہے کہ کار کی پیداوار سال 2024 کے آخر تک شروع ہو جائے گی۔ آئیے امید کرتے ہیں کہ یہ منصوبہ ایک بڑی کامیابی ثابت ہو اور آنے والی کئی کامیابیوں کا پیش خیمہ بھی ہو ۔
YOU MAY ALSO LIKE: