|
|
انسان کی نفسیات ہے کہ وہ جس منظر کو ٹی وی یا فلم کی
اسکریں پر ہیرو یا ہیروئن کو کرتے دیکھتا ہے تو وہ درحقیقت اس منظر میں خود
کو دیکھ رہا ہوتا ہے اور اس کو یہ اپنی داستان محسوس ہوتی ہے- یہی وجہ ہے
کہ جب ہیرو ہیروئين ہنستے ہیں تو آپ بھی ہنستے ہیں اور جب وہ روتے ہیں تو
آنکھیں آپ کی بھی بھیگ جاتی ہیں- |
|
فلم عاشقی 2 میں ہیرو کی
خودکشی کا منظر |
پڑوسی ملک کی فلم انڈسٹری کا شمار دنیا کی بڑی انڈسٹریز
میں ہوتا ہے اور اس کی کامیابی کا سب سے بڑا سبب اس کے وہ شائقین ہیں جو
اپنے پسندیدہ اداکاروں کی فلمیں نہ صرف سینما جا کر دیکھتے ہیں بلکہ ان
اداکاروں کو بہت محبت بھی دیتے ہیں- |
|
ایسی ہی ایک فلم 2013 میں پیش کی جانے والی فلم عاشقی 2
بھی تھی جس کے اختتام پر ہیرو اپنی شراب کی عادت اور ناکامیوں سے تنگ آکر
ایک پل پر سے چھلانگ لگا کر خودکشی کر لیتا ہے۔ فلم کا یہ منظر بمبئی کے
واشی برج پر فلمایا گیا تھا۔ |
|
خودکشی والا پل |
واشی برج جو بمبئی شہر کو نوا بمبئی سے جوڑتا ہے اس برج کو سیکنڈ تھانے
کریک برج بھی کہتے ہیں۔ یہ وہی پل ہے جس پر عاشقی 2 کے ہیرو کی خودکشی کا
منظر فلم بند ہوا تھا اور اس کے بعد سے لے کر اب تک صبح کی سفیدی ہو یا رات
کا اندھیرا اس برج سے کوئی نہ کوئی فرد کبھی معاشی مجبوری کے ہاتھوں تو
کبھی امتحانات میں ناکامی کے سبب یا کبھی محبت کے ہاتھوں مجبور عاشق چھلانگ
لگا کر خودکشی کر چکے ہیں- |
|
|
|
خودکشی کرنے والوں کو
بچانے والا مسیحا |
اسی علاقے میں ایک مچھیرا راجا رام جوشی بھی انہی خودکشی
کے واقعات کے سبب منفرد شہرت کا حامل ہے۔ مگر اس کی شہرت خودکشی کرنے کی
وجہ سے نہیں ہے بلکہ اس کی شہرت کا سبب خودکشی کرنے والوں کو بچانے کے سبب
ہے۔ |
|
اس کا کہنا ہے کہ وہ اب تک 49 افراد کو اس پل سے چھلانگ
لگانے کے بعد زندہ بچا چکا ہے جب کہ تقریبا 55 لاشیں بھی وہ نکال چکا ہے۔
راجا رام جوشی بڑھتے ہوئے خودکشی کے واقعات اور اس کے لیے اس پل کے استعمال
کا سارا الزام فلم کے اس منظر پر لگاتا ہے۔ اس کا یہ بھی کہنا ہے کہ وہ
لوگوں کی جان بچانے کا یہ کام نیک نیتی کے سبب کرتا ہے اور اس کو اس کام کا
سرکار کوئی معاوضہ نہیں دیتی ہے- |
|
راجا رام جوشی کا یہ بھی کہنا تھا کہ ابتدا میں اس نے اس
کام کو اپنی فیملی سے پوشیدہ رکھا مگر اس کی فیملی اکثر اس بات پر حیران
ہوتی تھی کہ راتوں کو اچانک فون سن کر جوشی کہاں چلا جاتا ہے مگر ایک بار
اس کی سالی نے اس کی تصویر اخبار میں دیکھ کر اس کے بارے میں اس کی بیوی کو
بتایا۔ اس کی بیوی نے جوشی کے اس کام پر اعتراض کرنے کے بجائے اس کی حوصلہ
افزائی کی جس کی سپورٹ کی بدولت اب وہ کسی بھی ایسی فون کال پر فوراً پہنچ
جاتا ہے- |
|
|
|
ریسکیو سروس کے سرکاری اہلکار کا اس حوالے سے
بھی یہی کہنا ہے کہ ان کے مقابلے میں جوشی خودکشی کرنے والوں کو بچانے میں
زيادہ کامیاب ہے۔ اس کی ایک وجہ اس کا قریب ترین موجود ہونا اور دوسری وجہ
اس کی کشتی ہے جس کی مدد سے وہ فوراً ایسے افراد تک پہنچ جاتا ہے۔ |
|
تاہم بڑھتے ہوئے خودکشی کے ان واقعات کے باوجود
حکومت کے لیے یہ ممکن نہیں ہے کہ وہ ایسا پہرہ بٹھا سکے کہ یہاں خودکشی کے
واقعات کو روکا جا سکے- |