خدا ناراض کر بیٹھے، یہ ہم کیا کر بیٹھے، سیلاب سے پریشان ساتھیوں کی مدد کے کچھ ایسے اقدامات جو آپ بھی کر سکتے ہیں

image
 
یہ تو میرا رب ہی جانتا ہے کہ یہ آزمائش ہے یا سزا مگر جو بھی ہے اس بات کا ثبوت ہے کہ یہ وہ وقت ہے جب کہ انسانیت کا ثبوت درکار ہے، یہ وہ وقت ہے جب رنگ و نسل اور سیاسی وابستگیوں سے با لاتر ہو کر بغیر یہ سوچے متاثرین کا تعلق کس صوبے سے ہے انسانیت کی بنیاد پر ان کی مدد کرنی ہے۔ اور ایسے مدد کرنی ہے جس کا حکم ہمارے نبی نے دیا کہ کہ ایک ہاتھ سے دو اور دوسرے ہاتھ کو خبر نہ ہو-
 
سیلاب متاثرین اور ہماری ذمہ داری
اس وقت جب کہ ملک کے بیشتر علاقے سیلاب سے متاثر ہیں وہاں لوگوں کے گھر پانی میں ڈوب گئے۔ ان کے پیارے ان کی نظروں کے سامنے بہہ گئے۔ ان کے مویشی اور ساری املاک زیر آب آگئيں۔ کل کے امیر آج لوگوں کے سامنے ہاتھ پھیلانے پر مجبور ہو گئے۔ ایسے حالات میں سب سے اہم ضرورت یہ ہے کہ اگر ہم اس آفت سے محفوظ ہیں تو اپنے پاک پروردگار کا شکر ادا کریں اور شکرانے کا یہ فریضہ ان لوگوں کی مدد کر کے کریں جو اس آفت کا شکار ہیں-
 
1: احساس کریں
کسی کی مدد کرنے کے لیے سب سے اہم چیز جو ضروری ہے وہ احساس ہے اگر آپ ان کی تکلیف کو محسوس کریں گے اسی صورت میں حقیقی معنوں میں ان کی مدد کے قابل ہو جائيں گے اور دکھاوا یا اس ظاہری دنیا کے فوائد کے حصول کے بجائے دل و جان سے ان کے لیے کچھ ایسا کرنا چاہیں گے جو ان کو اس آفت کے کرب سے بچنے میں معاون ہو۔
 
2: دکھاوا نہ کریں
جیسا کہ پہلے بھی بیان کیا گیا ہے کہ اس آفت کا شکار ہونے والے افراد غریب گھرانوں کے ساتھ ساتھ ایسے گھرانے بھی ہیں جو کہ مالی طور پر آسودہ تھے مگر اس آفت کے سبب اپنا گھر بار سب کچھ گنوا بیٹھے ہیں- ایسے لوگوں کے لیے ان کی خوداری سب سے اہم ہے۔ لہٰذا آپ کی ان کو ایک آٹے کی بوری دیتے ہوئے تصویر ان کے لیے مرگ کے برابر ہوسکتی ہے- اس وجہ سے ان کی معاونت کرنے کے دوران سوشل میڈيا کا استعمال کرنے کے بجاۓ یہ کوشش کریں کہ آپ کی اس نیکی کو آپ کے دائيں کاندھے پر بیٹھا فرشتہ لکھ لے اور یہ آپ کے نامہ اعمال کے اچھے اعمال میں اضافے کا موجب بنے-
 
image
 
3: قربانی دیں
جی ہاں قربانی دیں اس آفت کا شکارآپ بھی ہو سکتے تھے اگر آپ اس آفت سے محفوظ ہیں تو اس کا شکرانہ قربانی دے کر ادا کریں۔ یہ قربانی اپنی سالگرہ کی تقریب کی بھی ہو سکتی ہے ۔ یہ قربانی ایک ہفتہ گوشت نہ کھانے کی بھی ہو سکتی ہے۔ ایک نیا سوٹ نہ سلوانے کی بھی ہو سکتی ہے۔ قربانی دیں اور اس کے پیسے کسی مصیبت زدہ کو دے دیں تاکہ وہ اپنی کوئی بہت اہم ضرورت پوری کر سکے-
 
4: دل بڑا کریں
جی دل بڑا کریں، بانٹنا سیکھیں، اپنا گھر اپنا کھانا اپنا آرام سب کچھ بانٹا جا سکتا ہے مگر اس کے ليے تھوڑا دل بڑا کرنا ہوگا۔ کچھ کم کھانا ہوگا کچھ کم سونا ہوگا اور یہ سب کچھ ان لوگوں کے لیے کریں جن کو انسانیت کے ناتے اس وقت ضرورت ہے۔ ان کو رہنے کی جگہ دیں اپنے کھانے میں سے ان کے لیے کچھ کھانا نکالیں۔ اپنے اضافی بستر ان کو دے دیں۔ یہاں تک کہ اگر بنک اکاونٹ میں آپ نے اپنے حج اور عمرے کے لیے پیسے جمع کر کے رکھے ہوئے ہیں تو یہ بھی اس وقت ان کے ساتھ اس یقین کے ساتھ بانٹ دیں کہ آپ کا پروردگار آپ کی نیت جانتا ہے-
 
image
 
5: عمل کریں
اس وقت پورا پاکستان اپنے ہاتھوں میں اپنے موبائل فون ہاتھ میں لیے سیلاب زدگان کے مصائب کی تصویریں اور ویڈيوز دیکھ دیکھ کر ان کو شئير کر کے ہمدردیاں پھیلا رہے ہیں- مگر سوال یہ ہے کہ آپ اس طرح سے ان کی کس طرح سے مدد کر سکتے ہیں اس کے بجائے موبائل جیب میں ڈالیں اور عملی اقدامات کے لیے نکلیں۔ اپنے حلقہ احباب کو استعمال کریں ان کے لیے ضرورت کا سامان جمع کریں اور کسی نہ کسی ایسے خاندان کی مدد کریں جس کو اس کی ضرورت ہے- اپنے محفوظ رہنے کا شکر ادا کریں اور دعا کریں کہ اللہ تعالیٰ اس آزمائش کو جلد از جلد ختم کرے اور ہر طرف خیر کر دے-
YOU MAY ALSO LIKE: