سپر مرر پاور پلانٹ سے بجلی بالکل مفت٬ کیا پاکستان اس جدید ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھائے گا؟

image
 
بجلی ہر انسان کی بنیادی ضرورت ہے لیکن پاکستان میں لوگ بجلی نہ آئے تو پریشان اور آئے تو زیادہ پریشان ہوجاتے ہیں کیونکہ ملک میں بجلی کی قیمتوں میں صبح شام اضافہ ہوتا جارہا ہے اور مہنگے سولر پینل لگوانا ہر شہری کے بس کی بات نہیں ہے- تاہم اب چائنہ میں ایک ایسی ٹیکنالوجی سامنے آئی ہے جہاں سولر پینل سے بھی کم خرچ میں آسانی سے پاور پلانٹ لگاکر بالکل مفت بجلی پیدا کی جاسکتی ہے۔
 
آج ہم بات کررہے ہیں چین کے صحرائے گوبی میں "سپر مِرر" پاور پلانٹ کی، یہ چین میں پگھلے نمک کے سب سے بڑے شمسی توانائی بجلی گھروں میں سے ایک ہے۔ پاکستان میں اس وقت بجلی کا بل امیر ہو یا غریب ہر طبقے کیلئے درد سر بنا ہوا ہے۔
 
یومیہ 12 سے 16 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے باوجود بجلی کے بلوں میں ٹیکسز اور فیول ایڈجسٹمنٹ چارجز کے نام پر عوام سے ہزاروں روپے اضافی وصول کئے جارہے ہیں۔
 
 
پاکستان میں چونکہ بجلی تیل اور گیس کی مدد سے بنائی جاتی ہے اس لئے اس کے دام بھی زیادہ ہیں لیکن چین نے سپر مرر منصوبے کے ذریعے مہنگی بجلی سے چھٹکارا پانے کا بہت شاندار منصوبہ بنایا ہے۔
 
ہر روز طلوع آفتاب سے سورج غروب ہونے تک 12 ہزار سے زائد سپر مرر بجلی پیدا کرنے کیلئے سورج کی کرنوں کو 260 میٹر بلند نمک کے ٹاور پر مرکوز کرتے ہیں۔
 
چین کے صوبہ گانسو میں ڈون ہو آنگ کے مقام پر واقع 100 میگا واٹ کا حامل یہ بجلی گھر12 ہزار شیشیوں کی مدد سے سورج کی روشنی کو ایک شمسی ٹاور پر نصب ریسیور کی سطح پر مرکوز کرتے ہیں۔ اس ٹاور کو سالانہ 39 کروڑ کلو واٹ بجلی پیدا کرنے کیلئے ڈیزائن کیا گیا ہے۔
 
اس کی مدد سے کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اخراج میں سالانہ ساڑھے 3 لاکھ میٹرک ٹن کمی ہوسکتی ہے اپنی پوری استعداد سے کام کرتے ہوئے یہ بجلی گھر ایک گھنٹے میں ایک لاکھ کلو واٹ بجلی بناسکتا ہے جس کی مدد سے 100 واٹ کے 10 لاکھ بلب ایک گھنٹے تک روشن کئے جاسکتے ہیں-
 
image
 
شمسی توانائی ایک طرح کی آلودگی سے پاک توانائی ہے اور اس کے ساتھ ساتھ یہ بجلی کی ضرورت بھی پورا کرسکتی ہے یہ ٹیکنالوجی فوٹو تھرمل صنعت کی ترقی نہ صرف چین بلکہ پوری دنیا کیلئے بہت مفید ثابت ہوگی ۔
YOU MAY ALSO LIKE: