چین کے حوالے سے جہاں ہم معاشی اور تکنیکی ترقی کی بات
کرتے ہیں اور اس حوالے سے کئی مثالیں دی جاتی ہیں ، وہاں چینی سماج کے
مختلف پہلووں سے بھی سیکھنے کو بہت کچھ ہے۔ اس ضمن میں مضبوط خاندانی نظام
بھی چینی معاشرے کا ایک نمایاں خاصہ ہے جس میں بزرگوں کے احترام اور دیکھ
بھال کو کلیدی اہمیت حاصل ہے۔بزرگوں کے بارے میں تو ویسے بھی کہا جاتا ہے
کہ وہ گھر کی رونق ہیں اور دنیا کے تقریباً سبھی معاشروں میں بزرگوں کی
دیکھ بھال اور فلاح و بہبود کو اہم گردانا جاتا ہے۔چین میں یہ مشاہدہ ہے کہ
یہاں بزرگ افراد دنیا کے دیگر خطوں کی نسبت قدرے متحرک دکھائی دیتے ہیں۔ آپ
چاہے کسی مارکیٹ میں چلے جائیں یا پھر کسی پارک میں ، بزرگ افراد آپ کو
خریداری کرتے ،چہل قدمی یا ورزش کرتے ہوئے ضرور ملیں گے۔اس کی ایک بڑی وجہ
تو یہ ہے کہ چینی حکومت نے جہاں بزرگوں کے علاج معالجے کے لیے بہترین
سہولیات فراہم کی ہیں وہاں اُن کی مصروفیات کی روشنی میں ایسی سہولیات بھی
متعارف کروائی ہیں جہاں بزرگ شہری صحت مندانہ سرگرمیوں میں شریک ہو سکتے
ہیں اور ایک آئیڈیل وقت گزار سکتے ہیں۔
یہ امر قابل زکر ہے کہ سنہ 2021 کے اختتام تک چین میں 60 سال اور اس سے
زیادہ عمر کے بزرگوں کی تعداد 26 کروڑ 70 لاکھ افراد ہو چکی ہے جو کل آبادی
کا 18.9 فیصد بنتی ہے۔ گزشتہ دہائی کے دوران،چین نے بزرگوں کی دیکھ بھال
میں قابل ذکر ترقی دیکھی ہے، بزرگوں کے لئے خدمات کے شعبے کو تیزی سے وسعت
ملی ہے اور مزید متنوع عوامل بھی شامل کیے گئے ہیں۔محض رواں سال کی ہی بات
کی جائے تو چین کے نیشنل ہیلتھ کمیشن کے مطابق، پہلی سہ ماہی تک، ملک بھر
میں تقریباً تین لاکھ ساٹھ ہزار بزرگوں کی دیکھ بھال کے ادارے اور سہولیات
قائم کی گئی ہیں، جن میں 80 لاکھ سے زائد افراد کی گنجائش ہے.دستیاب
سہولیات کے تناظر میں کہا جا سکتا ہے کہ چین کا معمر افراد کی نگہداشت کا
نظام ان لوگوں تک بھی پہنچ چکا ہے جو گھر پر مبنی نگہداشت کا انتخاب کرتے
ہیں۔ ان مراکز میں بزرگوں کی زندگیوں کو بہتر بنانے اور ان کی جسمانی اور
جذباتی فلاح و بہبود کے لئے باقاعدگی سے سرگرمیوں کا انعقاد کیا جاتا
ہے۔اسی طرح کٹنگ ایج انٹیلی جنٹ ہیلتھ کیئر نے بھی ملک میں بزرگوں کی صحت
کی دیکھ بھال اور بحالی کے نظام میں نمایاں مدد فراہم کی ہے اور اس حوالے
سے جدید ٹیکنالوجی کو بھی ترقی دی گئی ہے.بزرگ افراد کو ریئل ٹائم ہیلتھ
مانیٹر سے لیس کیا گیا ہے جو ٹیلی میڈیسن اور ایس او ایس سسٹم تک رسائی
حاصل کرتے ہیں۔یہ مانیٹر غیر معمولی جسمانی اعداد و شمار کی صورت میں فوری
طور پر اسپتال سے رابطہ کرے گا۔اسی طرح بزرگوں کی بہتر دیکھ بھال کے لیے
روبوٹس کا بھی عمدگی سے استعمال کیا جا رہا ہے۔
چین کے نزدیک بزرگوں کی دیکھ بھال کی خدمت ایک جامع اور طویل مدتی منصوبہ
ہے، جس میں حکومت، کمیونٹی، صحت کی دیکھ بھال کے اداروں اور رضاکاروں کی
مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہوتی ہے.ملک میں بزرگوں کی فلاح و بہبود کے لیے
حکومت کی دلچسپی کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ رواں سال کے
اوائل میں چین کی ریاستی کونسل نے 14 ویں پانچ سالہ منصوبے کی مدت
(2021-2025) کے دوران ملک میں بزرگوں کی دیکھ بھال اور خدمات کے نظام کی
ترقی کے لئے ایک وسیع منصوبہ بھی جاری کیا ہے۔ منصوبے کے مطابق، چین ادارہ
جاتی جدت طرازی کو فروغ دے گا، پالیسی کی حمایت اور مالی ان پٹ کو آگے
بڑھائے گا تاکہ معمر افراد چین کی ترقیاتی کامیابیوں میں حصہ لے سکیں۔یوں
چین کی کوشش ہے کہ مختلف شعبہ ہائے زندگی میں بزرگوں کی شمولیت کو بڑھایا
جائے اور ایک بہتر معاشرے کی تشکیل میں بزرگوں کے تجربے اور اُن کی
صلاحیتوں سے صحیح معنوں میں فائدہ اٹھایا جائے۔
|