|
|
شادی کیا ہے؟ اگر یہ سوال کسی شادی شدہ شخص سے پوچھا
جائے تو اس کا کہنا ہوگا کہ شادی اصل میں ایک لڈو ہوتا ہے جو کھاتا ہے وہ
بھی پچھتاتا ہے اور جو نہیں کھاتا وہ بھی پچھتاتا ہے- |
|
لیکن اگر یہی سوال کسی نوجوان کنوارے لڑکی یا لڑکے سے
پوچھا جائے تو اس کا کہنا ہو گا کہ شادی روح کے ملن کا نام ہے شادی زندگی
کی تکمیل کا نام ہے شادی محبت کو پا لینے کا نام ہے اور ایسے ہی بہت حسین
جوابات مل سکتے ہیں- |
|
لیکن جب یہی سوال امتحان کے ایک سوال کے طور پر جب ایک
بچے سے اس کی ٹیچر نے پوچھا اور اس بچے کو اس پر ایک مضمون لکھنے کو کہا تو
اس کے جوابات نے نہ صرف ٹیچر کی معلومات میں ایسا اضافہ کر دیا جس نے اس کے
چودہ طبق ہی روشن کر دیے اور وہ بے ساختہ اس مضمون کو سوشل میڈیا پر شئیر
کر بیٹھی جو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل بھی ہو گیا- |
|
شادی کیا ہے ایک بچے کی نظر میں |
شادی پر ایک بچے کا لکھا گیا یہ مضمون سوشل میڈیا پر ٹوئٹر پر ایک صارف نے
شئیر کیا جس کی تصویر بھی اس نے شئير کی تفصیلات کے مطابق معاشرتی علوم میں
پوچھے گئے سوال شادی کیا ہے کے جواب میں بچے نے جو جواب دیا وہ کچھ اس طرح
سے ہے- |
|
|
|
شادی اس وقت ہوتی ہے جب کہ ایک لڑکی کے والدین اس سے
کہتے ہیں کہ اب تم بڑی ہو گئی ہو ہم اب تمھیں مزید کھانا نہیں کھلا سکتے
ہیں۔ اپنے لیے کوئی لڑکا ڈھونڈو جو تمھیں کھانا کھلا سکے- |
|
اس کے بعد وہ لڑکی ایک ایسے آدمی کو ڈھونڈتی ہے جس کے
ماں باپ ہر وقت اس پر چیختے رہتے ہیں کہ شادی کر لو پھر یہ دونوں شادی کر
لیتے ہیں اس کے بعد یہ دونوں ایک ساتھ رہنے لگتے ہیں اور پھر ان کے بچے ہو
جاتے ہیں- |
|
اس انوکھے مضمون پر کتنے
نمبر ملے؟ |
اگرچہ شادی کی اتنی انوکھی تعریف اس سے قبل کسی نے نہ
سنی ہو گی مگر اس تعریف پر اس ٹیچر نے اس بچے کی کمر تھپتھپانے کے بجائے اس
کو دس میں سے صفر دیا اور اس بے چارے بچے کو فیل کر دیا- |
|
ویسے کیا خیال ہے اس بچے نے شادی کی جو تعریف بتائی وہ
کچھ ایسی غلط بھی نہ تھی۔ ٹوئٹر پر اس پوسٹ کے شئير ہونےکے بعد لوگوں نے نہ
صرف اس کو پسند کیا بلکہ انہوں نے اس کو کافی شئير بھی کیا- |
|
|
|
سوشل میڈیا
صارفین کا ردعمل |
سوشل میڈيا صارفین نے اس جواب پر اس بچے کو دس
میں سے دس نمبر دے ڈالے اور بے ساختہ یہ کہنے پر مجبور ہو گئے کہ شادی کی
اس سے بہترین تعریف کوئی اور ہو ہی نہیں سکتی ۔جب کہ کچھ افراد نے تو اس
بچے کے لیے گولڈ میڈل تک دینے کا وعدہ کر ڈالا- |
|
ویسے یہ جواب پڑھ کر یہی محسوس ہوتا ہے کہ بچے
بھی اس دور کے ہوشیار ہو گئے اور یہ بھی حقیقت ہے کہ بچے غیر سیاسی ہوتے
ہیں وہ کبھی بھی کچھ بھی کہہ سکتے ہیں - |