شائقین کرکٹ کے لیے بڑا معرکہ٬ ورلڈ کپ سے متعلق وہ تمام حقائق جو آپ کو ضرور معلوم ہونی چاہئیں

image
 
آسٹریلیا میں کل سے آٹھویں ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے معرکہ آرائی شروع ہونے جارہی ہے، 16 اکتوبر سے 13 نومبر تک جاری رہنے والے اس میگا ایونٹ میں 16 ٹیمیں ایکشن میں دکھائی دیں گی اور آسٹریلیا کے سات شہروں میں 45 میچز کھیلے جائیں گے۔
 
گروپس-ایونٹ کا پہلا دور گروپس کی سطح پر ہوگا
گروپ اے میں نمیبیا، نیدرلینڈز، سری لنکا، متحدہ عرب امارات،گروپ بی میں آئرلینڈ، اسکاٹ لینڈ، ویسٹ انڈیز، زمبابوے، سپر 12کے گروپ 1میں افغانستان، آسٹریلیا، انگلینڈ، نیوزی لینڈ، گروپ اے کی فاتح، گروپ بی کی رنر اپ، گروپ 2میں بنگلہ دیش، بھارت، پاکستان، جنوبی افریقہ، گروپ بی کی فاتح، گروپ اے کی رنر اپ ٹیم شامل ہوگی۔
 
مقامات
ٹی 20 ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کے سات مقامات کو مجموعی طور پر استعمال کیا جائے گا،میلبورن کرکٹ گراؤنڈ فائنل کی میزبانی کرے گا اور سیمی فائنل ایڈیلیڈ اوول اور سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے جائیں گے۔ برسبین میں گابا، جیلونگ میں کارڈینیا پارک، ہوبارٹ میں بیلریو اوول اور پرتھ اسٹیڈیم دیگر میزبان مقامات ہیں۔
 
ایونٹ میں شامل ٹیمیں
آسٹریلیا
ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں میزبان آسٹریلیا اپنے ٹائٹل کا دفاع کرے گا اور آسٹریلیا ہوم کنڈیشنز کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھانے کی بھی کوشش کریگا، ایک طاقتور بیٹنگ لائن اپ اور شاندار باؤلنگ اٹیک انہیں کسی حد تک غیر متوقع جیت کے بعد فیورٹ میں سے ایک بنا دیتا ہے۔
 
افغانستان
آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2022 کے تمام اسکواڈز جدید کرکٹ کے تقاضوں کو مدنظر رکھ کر ترتیب دیئے گئے ہیں، افغانستان کی ٹیم محمد نبی، راشد خان اور دیگر سینئر کھلاڑیوں پر مشتمل ہوگی جو ٹی ٹوئنٹی میں شاندار پرفارمنس دکھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
 
بنگلہ دیش
بنگلہ دیش ایشیا کپ اور نیوزی لینڈ میں سہ فریقی سیریز میں قابل ذکر کارکردگی دکھانے سے قاصر رہی لیکن نوجوان کھلاڑیوں پر مشتمل بنگلہ دیشی ٹیم کے کئی آل راؤنڈرز جارحانہ حکمت عملی سے میچ کو کسی بھی وقت اپنے حق میں کرسکتے ہیں ۔
 
image
 
انگلینڈ
انگلینڈ کی ٹیم اس وقت ٹی ٹوئنٹی کی عالمی رینکنگ میں دوسرے نمبر پر موجود ہے اور اس ایونٹ میں بھی انگلش ٹیم خطرناک ثابت ہوسکتی ہے تاہم زخمی جوفرا آرچر کی غیر موجودگی میں باؤلنگ اٹیک کچھ کمزور ہوسکتا ہے۔
 
بھارت
ٹی ٹوئنٹی میں ٹاپ پوزیشن پر موجود بھارتی کرکٹ ٹیم اس ٹائٹل کے حصول کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگائے گی تاہم ایونٹ کے آغاز سے قبل جسپریت بمراہ کا دستبردار ہونا بھارتی ٹیم کیلئے دھچکے کا سبب بنے گا۔
 
آئرلینڈ
آئرش ٹیم بھی باصلاحیت کھلاڑیوں پر مشتمل ہے، عام مقابلوں میں مخالفین کو سخت مقابلہ دینے والے آئرش جیت کے قریب آکر ہار جاتے ہیں تاہم اس ایونٹ میں آئرش ٹیم نئے جوش و ولولے کے ساتھ میدان میں اتررہی ہے۔
 
نمیبیا
نمیبیا کی بیٹنگ لائن اپ نے پچھلے سال سپر 12 مرحلے تک پہنچنے کیلئے بہت محنت کی اور پہلے راؤنڈ کی ایک اور کامیاب مہم میں ڈیوڈ ویز، روبن ٹرمپل مین اور گیرہارڈ ایراسمس کا نمایاں کردار رہا ہے۔
 
نیدرلینڈز
ڈچ کھلاڑیوں کو ٹی ٹوئنٹی کا کافی تجربہ ہے اور نیدر لینڈز کی ٹیم کافی زیادہ کرکٹ کھیلنے کی وجہ سے تیزی سے سینئر ٹیموں کیلئے خطرہ بنتی جارہی ہے اور اس ایونٹ میں بھی ڈچ ٹیم سے کوئی بھی سرپرائز ممکن ہے۔
 
نیوزی لینڈ
2021 کے ورلڈکپ کی فائنلسٹ نیوزی لینڈ ایک بار پھر ایونٹ میں آخر تک کامیابی کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگائے گی ۔ رینکنگ میں پانچویں نمبر پر موجود کیویز کے پاس فائنل میں جگہ بنانے کی پوری صلاحیت موجود ہے۔
 
اسکاٹ لینڈ
عالمی درجہ بندی میں 15 ویں نمبر پر موجود اسکاٹ لینڈ کی ٹیم گو کہ اس وقت بہت نیچے ہے لیکن اسکاٹس بلے باز کسی بھی وقت میچ کا نقشہ تبدیل کرسکتے ہیں۔
 
image
 
جنوبی افریقہ
جنوبی افریقہ کو اس ایونٹ میں بھی بہترین باؤلرز کا ساتھ حاصل ہے جبکہ پروٹیز بیٹرز بھی ایونٹ میں فتوحات سمیٹنے کا عزم لے کر میدان میں اتر رہے ہیں۔
 
سری لنکا
ایشیا کپ کی فاتح سری لنکن ٹیم کو ابتدائی راؤنڈ کھیل کر اگلے مرحلے میں آنا ہوگا جو لنکن ٹائیگرز کیلئے بہت مشکل مرحلہ ہے لیکن امید ہے کہ سری لنکن ٹیم راؤنڈ میچ کھیل کر مین لائن میں ضرور شامل ہوگی۔
 
متحدہ عرب امارات
متحدہ عرب امارات کی ٹیم کوالیفائرز راؤنڈ میں آئرلینڈ کو شکست دیکر ایونٹ میں شامل ہوئی ہے لیکن اب اسے سری لنکا، نمیبیا اور ہالینڈ کے خلاف ایک مشکل گروپ کا سامنا ہے ۔
 
ویسٹ انڈیز
ویسٹ انڈین ٹیم نوجوان اور سینئر کھلاڑیوں پر مشتمل ہے اور اس ایونٹ میں ایک بار پھر گراؤنڈ میں شاندار کھیل کے ساتھ خوبصورت رقص بھی دیکھنے کو مل سکتا ہے اور ویسٹ انڈین ٹیم ایونٹ میں بڑا سرپرائز بھی دے سکتی ہے۔
 
زمبابوے
ایک خطرناک باؤلنگ اٹیک زمبابوے کو کامیابی سے ہمکنار کرسکتا ہے ،سپر 12 مرحلے تک پہنچنے میں زمبابوین باؤلرز کا اہم کردار رہا اور مین ایونٹ میں بھی یہ باؤلرز اپنی ٹیم کو فائدہ پہنچاسکتے ہیں۔
 
پاکستان
ٹی ٹوئنٹی رینکنگ میں چوتھے نمبر پر موجود پاکستان ٹیم اس وقت بابر اعظم اور محمد رضوان کی جوڑی کی وجہ سے کامیابیوں کی منازل طے کررہی ہے اور اس میگا ایونٹ میں قومی ٹیم ٹائٹل کے حصول کیلئے میدان میں اتر رہی ہے۔کپتان بابر اعظم نے قوم کو ورلڈکپ کا تحفہ دینے کا وعدہ کیا ہے۔
 
ٹورنامنٹ کا فارمیٹ
ورلڈ کپ تین مرحلوں میں ہو رہا ہے۔ پہلے راؤنڈ میں چار ٹیموں کے دو گروپ بنائے گئے ہیں، ہر گروپ سے سرفہرست دو ٹیمیں سپر 12 مرحلے میں جائیں گی۔
 
پہلے راؤنڈ میں حصہ لینے والی آٹھ ٹیمیں نے کٹ آف پوائنٹ پر ٹورنامنٹ کے لیے خود بخود کوالیفائی کر لیا ہے جن میں نمیبیا، اسکاٹ لینڈ، سری لنکا اور ویسٹ انڈیز ہیں ۔
 
سپر 12 مرحلے میں چھ کے دو گروپ ایک راؤنڈ رابن کھیلتے ہیں جس میں ہر گروپ سے سرفہرست دو ٹیمیں ناک آؤٹ مرحلے تک جائیں گی۔ناک آؤٹ مرحلہ دو سیمی فائنلز پر مشتمل ہے اور فائنل 13 نومبر کو کھیلا جائیگا۔
 
 
YOU MAY ALSO LIKE: