پولیس والوں کو جرائم روکنے کے لیے رکشے دے دیے گئے، دنیا کے ترقی یافتہ ملک نے ایسا انوکھا فیصلہ کیا سوچ کر کیا؟

image
 
ملک میں امن و امان کی فراہمی کو یقینی بنانا قانون ناقذ کرنے والے اداروں کی ذمہ داری ہوتی ہے۔ جس کو یقینی بنانے کے لیے پولیس کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں جن میں بہترین اسلحہ، بہترین گاڑیاں فراہم کی جاتی ہیں تاکہ وہ مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچا سکیں-
 
یہی وجہ ہے کہ دنیا بھر میں پولیس کو پٹرولنگ کے لیے مہنگی اور تیر ترین گاڑیاں فراہم کی جاتی ہیں یہاں تک کہ ہمارے ملک پاکستان کی پولیس فورس کو بھی فور وہیل ڈرائيو گاڑیاں اور ایکس ایل آئی دی گئي ہیں تاکہ وہ پٹرولنگ کر کے ملک میں امن و امان قائم رکھ سکیں-
 
ترقی یافتہ ملک نے اپنی پولیس والوں کو پٹرولنگ کے لیے رکشہ دے ڈالا
برطانیہ کی جیونٹ نامی ریاست کی حکومت نے یہ اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے شہر کی پولیس کو پٹرولنگ کے لیے رکشے دے رہے ہیں- حکومت کا یہ کہنا ہے کہ انہوں نے یہ فیصلہ کئی خاص وجوہات کی بنیاد پر کیا ہے-
 
image
 
حکومت کا کہنا ہے کہ یہ الیکٹرک رکشے ایک جانب تو اخراجات کے حوالے سے بہت سستے ہیں۔ جب کہ دوسری جانب یہ رکشے تین پہیوں کی سواری ہونے کے سبب ہر جگہ آسانی سے پہنچ سکتے ہیں اس کے علاوہ اس میں بیٹھ کر اہلکار عوام کے قریب محسوس ہوتے ہیں-
 
ان رکشوں کی فراہمی کے لیے حکومت نے آرڈر دے دیا ہے یہ تمام رکشے الیکٹرک ہوں گے جن کو آسانی سے چارج کیا جا سکے گا-
 
مگر یاد رہے کہ ہمارے ملک میں اس سواری کو رکشہ یا چنگچی کے نام سے یاد کیا جاتا ہے جب کہ برطانیہ میں ان کو ٹک ٹک کے نام سے پکارا جاتا ہے تو اب سب لوگ برطانیہ پولیس کو ٹک ٹک پر بیٹھ کر ہائی وے پر ملزمان کا پیچھا کرتے نظر آئيں گے- مگر کیا وہ ان کو پکڑنے میں کامیاب بھی ہوں گے یا نہیں کیوں کہ رکشہ کی سواری ایک سست رفتار سواری ہوتی ہے اور وہ ملزمان کی تیز رفتار گاڑیوں کا کیسے مقابلہ کریں گے یہ ایک سوالیہ نشان ہے-
 
سوشل میڈیا صارفین کا ردعمل
سوشل میڈيا نے اس حوالے سے بہت حیرت کا مظاہرہ کیا اور کچھ لوگوں کا تو یہ تک کہنا تھا کہ اب ہو سکتا ہے کہ برطانوی پولیس آنے والے وقت میں گھوڑوں پر سوار نہ ہو جائے- جب کہ کچھ افراد کا یہ بھی کہنا تھا کہ کیا یہ پولیس ملزمان کو پکڑنے کے ساتھ ساتھ ڈلیوری بوائے کے طور پر بھی کام کرے گی اور لوگوں کے گھروں پر ان کے آرڈر پہنچانے کا کام بھی کرے گی- کچھ افراد نے انگریزوں کو ایشیائی لوگوں سے متاثر قرار دیا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک مضحکہ خیز آئیڈیا ہے-
 
image
 
اس فیصلے کے پیچھے چھپے حقائق
جب کہ حقیقت میں جیونٹ نامی اس ریاست کی حکومت نے یہ رکشے اپنی پولیس کو دینے کا فیصلہ ضرور کیا ہے مگر اس کا قطعی یہ مطلب نہیں ہے کہ یہ رکشے پولیس کو عام استعمال اور مجرموں کے تعاقب کے لیے دیے جائيں گے بلکہ یہ رکشے دینے کا مقصد مختلف پارک اور ایسے علاقوں کے لیے ہے جو کہ قریب ترین ہیں اور ان رکشوں کا مقصد صرف نگرانی کرنا ہے تاکہ پولیس ایسے علاقوں میں آسانی سے گھوم سکے اور ہائی وے وغیرہ کے لیے آج بھی پولیس کو تیز رفتار گاڑياں ہی دی جائيں گی-
YOU MAY ALSO LIKE: