کل ایک ویبینار میں محترمہ Samina Tahir Butt نے 'ڈرامہ
کا سکرپٹ کیسے لکھیں' کے موضوع پر روشنی ڈالی۔ ثمینہ آپا سے میری ملاقات
اپوا کانفرنس میں بھی ہوئی تھی ،بہت بااخلاق اور ملنسار ہیں۔ اپوا کانفرنس
میں ،ان کو میں نے انتظامیہ میں سے کوئی فرد سمجھ کے پوچھا کہ یہاں کوئی
نماز کی جگہ مخصوص ہے؟ تو یہ مجھے ساتھ لے کے چل پڑیں ، سہیلیوں کی طرح
باتیں کرتی گئیں، مجھے ساتھ لے کرمینیجر صاحب کے آفس میں آگئیں، خیر کوئی
جگہ نہ ملی تو ہم واپس کانفرنس ہال میں آگئے اور مجبوراً وہاں کرسی پر ہی
نماز پڑھ لی۔ بعد میں ثمینہ طاہر بٹ کو ایوارڈ لیتے دیکھا اور کل ان کو
ویبینار میں سنا۔سکرپٹ رائٹنگ کے موضوع پر یہ میرا پہلا لیکچر ہے ،اس سے
قبل مجھے اس کی کوئی خاص معلومات نہیں تھیں لیکن ثمینہ آپا نے بہت آسان
انداز سے سمجھایا۔اس ویبینار میں سے چند اخذ کردہ نکات افادہء عام کے لئے
تحریر کر رہی ہوں، شاید جہاں تک ہم نہ پہنچ سکیں ،کوئ دوسرا فرد پہنچ سکے !
بقول اقبال
دیکھا ہے جو کچھ میں نے ،اوروں کو بھی دکھلا دے!
نکات درج ذیل ہیں:
◀️سکرپٹ رائٹنگ ، افسانہ لکھنے سے مختلف اور صبر آزما اور مشکل ہے۔
◀️پہلے وقتوں کے ڈرامے اتنے اچھے اور موثر ہوتے تھے کہ اس وقت سڑکیں سنسان
ہوجاتی تھیں۔ان میں اخلاقیات اور معاشرتی اقدار کو مدنظر رکھا جاتا تھا۔
◀️ آپ جب ڈرامہ لکھیں تو اپنی خاندانی اور سماجی روایات کا خیال رکھیں۔
◀️کہانی ایسی بنیں کہ جس موضوع پر آپ کی پوری گرفت ہو۔
◀️سکرپٹ کا One liner ایسا ہو کہ پروڈکشن ہاؤس اسے فوراً قبول کرلے۔
◀️ون لائنر لکھنے کا طریقہ یہ ہے کہ اس میں سکرپٹ کا خلاصہ لکھا جاتا ہے۔
◀️ون لائنر میں مرکزی خیال اور کرداروں کا تعارف بھی لکھتے ہیں۔
◀️سکرپٹ کے 3 حصے بنالیں۔ ابتدائی حصہ بہت دلچسپ اور ایسا ہو کہ دیکھنے
والا اس میں کھو جاۓ ،جیسے ڈرامے برادر ملک ترکی میں بناۓ جارہے ہیں۔(ارطغل
،عثمان ،پایہء تخت عبد الحمید وغیرہ)
◀️سکرپٹ کے درمیانی حصے میں کہانی کی بنت ،کرداروں کی کشمکش ،کہانی کے راز
بیان کئے جاتے ہیں۔
◀️ڈرامہ سکرپٹ کا انجام ایسا لکھیں جو منطقی ہو، جسے دیکھ کر ہر کوئی کہے
کہ اس کا یہی انجام ہونا چاہئیے تھا-
◀️ڈرامہ کی 4 اقسام ہیں ۔ سوپ سیریل ، سٹ کام ،سیریز اور ہارر ڈرامہ۔
◀️سکرپٹ میں جان ہوتو ڈرامہ ہٹ ہوتا ہے۔ بعض اوقات کہانی کسی اور نے لکھی
ہوتی ہے اور سکرپٹ کوئی دوسرا فرد لکھتا ہے۔
◀️ سکرپٹ میں حقیقت کو فکشن میں لپیٹ کر پیش کیا جاتا ہے
◀️بعض اوقات پروڈیوسر کے مطالبہ پر سکرپٹ میں اضافہ کرنا پڑتا ہے یا لکھی
گئ اقساط کو تبدیل کرنا پڑتا ہے۔
◀️کہانیاں ہم سب کے اندر ہوتی ہیں ،ہمارے ماحول میں ہوتی ہیں ،ہم ان کو ہی
سکرپٹ کا موضوع بناسکتے ہیں۔
◀️جب معاشرتی مسائل پر قلم اٹھائیں تو ڈرامہ میں ان مسائل کا حل بھی بیان
کریں۔ قلم کی طاقت کو انسانیت کی فلاح کے لئے استعمال کریں۔
◀️مثبت سوچ کے ساتھ لکھیں ، الفاظ کا چناؤ ،خوب صورتی کے ساتھ کریں۔
◀️برائ کو اتنا زیادہ نہ بیان کریں کہ لوگ برائی کے عادی ہو جائیں بلکہ
اچھائی کو زیادہ بیان کریں ۔
◀️کچھ اچھے سکرپٹ رائٹرز میں مستنصر حسین تارڑ، امجد اسلام امجد، جہاں زیب
قمر ،صائمہ اکرم چوہدری، ندیم ہاشم شامل ہیں ،ان کے ڈرامہ سکرپٹ لکھنے کی
ٹیکنیک سمجھیں تاکہ آپ مذید جان سکیں۔
◀️ثمینہ طاہر بٹ کے لکھے گئے ڈراموں میں 'ٹیڑھا آنگن' اور 'حور پری نور'
مقبول ہوئے۔
( اس ویبینار کا اہتمام Umme Alqama نے کیا تھا ،ہم ان کی کاوشوں کے شکر
گذار ہیں).
#فکرونظر
# ScriptWriting
|