رِزْق میں برکت
رزق کی تعریف کسی بھی ایسی چیز کے طور پر کی جا سکتی ہے جو ہمارے لیے فائدہ
یا بھلائی لاتی ہو۔ اس طرح، رزق دولت، خاندانی تعلقات، روحانیت، ہمارا
ایمان، عقل، صحت اور ہر وہ چیز شامل ہے جو
ہمارے لیے فائدہ مند ہے اور اللہ تعالیٰ کی بندگی اور اس کی اطاعت اور اس
زمین کی دیکھ بھال کے لیے ہمارے فرائض اور ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں
ہماری مدد کر سکتی ہے۔ مسنون دعاؤں سے رزق بڑھایا جا سکتا ہے۔ اللہ تعالیٰ
فرماتے ہیں:’’اور جو کچھ تم خرچ کروگے اس کا اجر اس کے پیچھے آئے گا اور
اللہ بہترین رازق ہے۔‘‘ سورۃ سبا: 39
وہ تسبیح جس کی برکت سے روزی دی جاتی ہے :
ایک صحابی ( رضی اللہ عنہ ) حُضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمتِ
اَقدس میں حاضر ہوئے اور (رزق کی تنگی کے بارے میں بتاتے ہوئے) عرض کی :
دنیا نے مجھ سے پیٹھ پھیر لی ہے۔ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے
فرمایا : کیا وہ تسبیح تمہیں یاد نہیں جو فرشتوں کی تسبیح ہےاور جس کی برکت
سے روزی دی جاتی ہے۔ طلوعِ فجر کے ساتھ سو بار کہا کر “ سُبْحٰنَ اللہِ
وَبِحَمْدِہٖ سُبْحٰنَ اللہِ الْعَظِیْمِ وَبِحَمْدِہٖ اَسْتَغْفِرُ اللہ “
دنیا تیرے پاس ذلیل و خوار ہو کر آئے گی ، وہ صحابی رضی اللہ عنہ چلے گئے
اور پھر کچھ دن کے بعد حُضور صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی خدمت میں
حاضر ہوکر عرض کرنے لگے : یارسولَ اللہ! دنیا میرے پاس اس کثرت سے آئی کہ
میں حیران ہوں کہاں اٹھاؤں؟ اور کہاں رکھوں؟۔
راہِ خدا میں خرچ کرتے رہنا ، کچھ نہ کچھ اللہ کی راہ میں دیتے رہنا بھی
رزق بڑھنے کا سبب ہے۔ رسولُ اللہ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا
: “ روزانہ جب صبح ہوتی ہےتو دو فرشتے نازل ہوتے ہیں ، ان میں سے ایک کہتا
ہے ، اے اللہ ! خرچ کرنے والے کو بدلہ دے اور دوسرا کہتا ہے ، اے اللہ !
روکنے والے کے مال کو تلف کر۔ “ ([v]) ایک موقع پر حضورِ اقدس صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے فرمایا : اللہ کریم ارشاد فرماتا ہے : ’’اے ابنِ
آدم! خرچ کرو میں تم پر خرچ کروں گا۔
رِزْق میں برکت کا بہترین ذریعہ :
حضرت سیِّدُنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے : حُضور نبیِّ کریم صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے زمانۂ اقدس میں دو بھائی تھے ، ایک بارگاہِ نبوی میں
حاضر رہتا اور دوسرا کام کاج کرتا تھا ، کام کرنے والے نے حُضور صلَّی اللہ
علیہ واٰلہٖ وسلَّم سے اپنے بھائی (کے کام نہ کرنے) کی شکایت کی تو آپ
صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے ارشاد فرمایا : “ شاید تجھے اس کی برکت
سے ہی رزق دیا جا رہا ہو۔
رزق بڑھا نے کے دس طریقے
توبہ واستغفار -1
اللہ سے ڈرنا، گناہوں سے بچنا -2
عبادت میں انہماک -3
توکل علی اللہ -4
اللہ کے راستے میں خرچ کرنا -5
- طالب علموں پر خرچ کرنا6
رشتہ داروں کے ساتھ حسن سلوک -7
کمزوروں کے ساتھ حسن سلوک -8
- یکے بعد دیگرے حج وعمرہ کرنا9
- اللہ کے راستے میں ہجرت 10
|