صرف نام کے گھر کے سربراہ نہ بنیں، گھر کے ماحول میں سسر کا کردار جو اگر خراب ہو تو گھر خراب

image
 
ساس کے کردار کے حوالے سے ہمیشہ بات کی جاتی رہتی ہے کیوں کہ ساس گھر کی وہ فرد ہوتی ہے جس کے ذمے گھر کے نظام کو چلانے میں سب سے اہم کردار ہوتا ہے- مگر اس سب کے باوجود ہمارے معاشرتی نظام کے مطابق گھر کا سربراہ مرد یعنی سسر کو ہی قرار دیا جاتا ہے۔
 
سسر یا گھر کا سربراہ
گھر کا سربرا ہونے کے باوجود اس کے کردار کے حوالے سے ہمیں بہت کم مواد نظر آتا ہے دوسرے لفظوں میں یہ کردار گھر کے ماحول کے حوالے سے خاموش کردار سمجھ لیا جاتا ہے جس کا کام یا تو کمانا ہوتا ہے یا پھر ریٹائر ہونے کے بعد سیاسی شو دیکھنا یا اللہ اللہ کرنا سمجھ لیا جاتا ہے-
 
اور اگر سسر گھر کے ماحول میں کچھ بات کرنا بھی چاہتا ہے تو اس کو یہ کہہ کر چپ کروا دیا جاتا ہے کہ یہ آپ کا معاملہ نہیں ہے دوسرے لفظوں میں گھر کی جمہوریت میں سسر کا کردار ایک صدر جیسا ہوتا ہے جس کا کام خاموش بیٹھ کر صرف وزیر اعظم کے منظور کردہ بلوں پر سربراہ کی حیثیت سے تصدیق کی مہر ثبت کرنا ہوتا ہے-
 
لیکن بعض اوقات یہ خاموشی گھر کے ماحول میں بڑے بگاڑ کا سبب بھی بن سکتی ہے اس وجہ سے سسر کو اپنے اس کردار کو کیسے ثابت کرنا چاہیے- اس حوالے سے کچھ تجاویز دینے کی جسارت ہم کریں گے-
 
1: گھر کے سربراہ کی حیثیت کو پہچانیں
سسر جس کو گھر کا سربراہ تو قرار دیا جاتا ہے مگر سربراہ کا میڈل سجا لینے سے کوئی بڑا نہیں بن جاتا بلکہ اس حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کو پہچاننا بھی بہت ضروری ہے- معاملہ جوائنٹ فیملی کے سربراہ کا ہو یا پھر بچوں کو الگ کرنے کے بعد سربراہ کی حیثیت ہو دونوں صورتوں میں اپنے فرائض کو سمجھنا اور اپنی ذمہ داریوں کو ادا کرنا بہت ضروری ہے- سسر ہونے کا مطلب یہ ہے کہ آپ کو اپنی بہوؤں کے ساتھ بھی انصاف رکھنا ہے اور داماد کی عزت و تکریم کا بھی خیال رکھنا ہے- اپنے ساتھ نئے جڑے رشتوں کے ساتھ اپنا رویہ اس طرح رکھنا ہے کہ وہ آپ کی عزت کرنے پر مجبور ہو جائیں-
 
image
 
2: توازن برقرار رکھیں
اکثر گھر میں ایک سے زيادہ بہوؤں کی صورت میں یا پھر ایک سے زیادہ داماد ہونے کی صورت میں ایک مقابلے کی فضا قائم ہو جاتی ہے۔ ایسے موقع پر یہ ایک فطری عمل ہے کہ انسان کسی کو زیادہ اور کسی کو کم پسند کرتا ہے اور اس کی بہت ساری وجوہات بھی ہو سکتی ہیں مگر سربراہ کا کام سب کے ساتھ توازن برقرار رکھنا ہوتا ہے- لہٰذا یہ ایک سسر کا ہی کام ہے کہ وہ ان رشتوں کے درمیان مقابلے کی فضا قائم کرنے کے بجائے باہمی محبت اور یگانگت کو فروغ دے تاکہ گھر کا ماحول اور بچوں کے درمیان نفرت کے بجائے محبت پروان چڑھ سکے-
 
3: سچ کا ساتھ دیں
گھر کے ماحول میں سسر کی حیثیت ایک جج کی سی بھی ہوتی ہے۔ معاملہ ساس بہو کا ہو تو اس موقع پر آپ کی خاموشی گھر کے ماحول میں مزید بگاڑ بھی پیدا کر سکتی ہے۔ اور کسی ایک فری‍ق کی حمایت میں آپ کا بولنا بھی معاملات کو اور خراب کر سکتا ہے ایک جانب تو بیوی کی مخالفت کرنے کی صورت میں اس کی ناراضگی کا خوف اور دوسری جانب بیوی کی ناجائز حمایت کی صورت میں بہو کے اندر گھر کے ماحول سے نفرت پیدا ہو سکتی ہے- لہٰذا اس موقع پر ہمیشہ حقائق کو ٹھنڈے دل سے جان کر اس فری‍ق کی حمایت کریں جو حق پر ہے اس طرح سے سچائی کا ساتھ دینے پر وقتی مسائل ضرور ہوں گے مگر ان کے دیر پا نتائج نکل سکتے ہیں-
 
4: ماحول کی بہتری میں کردار ادا کریں
اکثر اوقات گھر کے ماحول میں ساس بہو کے تنازعات کے سبب تناؤ کی فضا قائم ہو جاتی ہے جس کو ختم کرنے میں آپ کا کردار بہت اہمیت رکھتا ہے- سسر کو چاہیے کہ کسی بھی معاملے میں فریق بننے کے بجائے ایک ڈور کا کردار ادا کریں جو سب کو جوڑنے کا سبب بنتی ہے۔ جس کے لیے دونوں فریقین کے ساتھ بات چیت میں پہل ان کو ایک جگہ اچھے ماحول میں بٹھانا اور ان کے درمیان موجود تنازع کو حل کرنا شامل ہے-
 
image
 
5: فیصلہ کرنے میں دیر نہ کریں
سربراہ کا فیصلہ کن کردار ادا کرنا بھی آپ کے لیے ضروری ہے اکثر اوقات فیصلے میں تاخیر مسائل میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ گھر کے فیصلوں میں سسر کا فیصلہ کن کردار ہوتا ہے-
اپنے اس کردار کو اس لیے بھی نبھانا ضروری ہوتا ہے کیوں کہ ایک غلط فیصلہ نسلوں تک کو نبھانا پڑتا ہے-
 
یاد رکھیں! گھر چلانا صرف عورت کا کام نہیں ہوتا ہے بلکہ اس کے لیے مرد کے کردار کی بھی اہمیت ہے مرد کا کام صرف کمانا نہیں ہوتا ہے بلکہ اس بات پر بھی نظر رکھنا ہوتا ہے کہ جس گھر کو چلانے کے لیے وہ اتنی محنت کر رہا ہے اس کا نظام کیسا چل رہا ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: