ہمارا نکاح ایک دو نہیں پورے 5 مولویوں نے پڑھایا، ایک ایسی محبت کی کہانی جو مل کر بھی نہ مل سکے

image
 
جوڑے آسمانوں پر بنتے ہیں یہ بات تو سب ہی نے سنی ہوگی مگر ایسے کسی جوڑے کی کہانی سن کر یقین آجاتا ہے اس پر جو کہ مختلف معاشروں سے تعلق رکھنے کے باوجود، الگ الگ مذاہب کے ہونے کے باوجود ایک دوسرے کو اپنا کر ایک دوسرے کے ہو جاتے ہیں-
 
ہندوستان کی سفینہ اور یوکرائن کے ولاد کا ملاپ
یہ کہانی بھی ایسے ہی ایک جوڑے کی ہے جن کا مذہب، معاشرت ہر چیز ایک دوسرے سے جدا تھی مگر تقدیر کے فیصلے نے ان دونوں کو ایک دوسرے کی زندگی میں نہ صرف شامل کر دیا بلکہ دونوں کو ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم بھی بنا دیا-
 
سفینہ کا تعلق بھارت کے شہر بنگلور سے تھا۔ جہاں پر وہ آئی ٹی کے شعبے سے منلسک تھیں مگر اپنی پیشہ ورانہ زندگی کے ساتھ ساتھ انہیں موٹر سائیکل چلانے کا نہ صرف جنون کی حد تک شوق تھا بلکہ ان کی خواہش تھی کہ وہ موٹر سائیکل پر پوری دنیا کا سفر کریں اور دنیا دیکھیں-
 
آن لائن تعلق کی ابتدا
اپنے اسی شوق کے حوالے سے انسٹاگرام کے ذریعے سفینہ کا تعلق ایک ایسے موٹر سائيکل گروپ سے بنا جو کہ اس حوالے سے آن لائن ویڈیو پروگرام کر رہے تھے اس گروپ میں ولاد بھی شامل تھا ان سے سفینہ نے موٹر سائيکل پر پوری دنیا گھومنے کی اپنی خواہش کا اظہار کیا-
 
image
 
جس کے جواب میں ولاد نے ان کی خواہش کو پورا کرنے کے لیے ان کے یوکرائن آنے کے تمام انتظامات کیے اور ان کو دس دن کے لیے یوکرائن بلا لیا جہاں پر سفینہ کو موٹر سائيکل پر یوکرائن کے دس شہروں کی سیر بھی کروا دی-
 
محبت کی خاطر مذہب کی تبدیلی
ولاد جو کہ غیر مسلم تھے سفینہ کے یوکرائن آنے سے قبل ہی اسلام کے حوالے سے کافی مطالعہ کر چکے تھے اور جب سفینہ یوکرائن پہنچیں تو ولاد نے ان سے اسلام قبول کرنے کی خواہش کا اظہار کیا اس کے ساتھ ساتھ ولاد نے سفینہ کو انگوٹھی دیتے ہوئے شادی کی خواہش کا بھی اظہار کر دیا- ولاد نے شادی کی یہ پیشکش سیفنہ کے واپس بھارت روانہ ہونے سے چند لمحے پہلے کی-
 
شادی کی خاطر ملک چھوڑنا
سفینہ نے ولاد کی محبت کو دیکھتے ہوۓ انگوٹھی قبول تو کر لی مگر وہ اس شش و پنچ میں مبتلا تھیں کہ ان کے گھر والوں کا ردعمل کیا ہوتا ہے- جب انہوں نے اپنے گھر والوں کو اس حوالے سے آگاہ کیا تو کچھ اختلافات کے بعد وہ ان کو اس شادی کے لیے منانے میں کامیاب تو ہو گئیں مگر ان کے گھر والوں کے مطابق بھارت میں یہ شادی کرنا ناممکن تھا اس وجہ سے سفینہ کو شادی کے لیے ولاد کے پاس یوکرائن جانا پڑا-
 
انوکھی شادی
چھ ماہ کے بعد جب سفینہ نے ایک بار پھر یوکرائن کی سر زمین پر قدم رکھا تو ولاد شادی کے لیے 5 مولویوں کے ساتھ اس کا منتظر تھا اور ایسا زبانوں کے فرق کے سبب کیا گیا کیوں کہ سفینہ کے والدین اس نکاح میں آن لائن ویڈيو کال کے ساتھ موجود تھے- اس وجہ سے ان دونوں کا نکاح 5 مولویوں نے پڑھایا اور سفینہ کی جانب سے گواہان کے طور پر اس کے والدین نے آن لائن شرکت کی-
 
محبت کی تکمیل
محبت کے اس جوڑے کی کہانی اس حوالے سے منفرد ہے کہ ایک نے محبت کی خاطر مذہب چھوڑا تو دوسرے نے شادی کی خاطر اپنا ملک چھوڑا تاہم ان دونوں کو اس کے انعام کے طور پر شادی کے کچھ عرصے کے دانیل نامی پیارا سا بیٹا بھی مل گیا-
 
image
 
یہ نوجوان جوڑا ایک دوسرے کی محبت میں گم زندگی گزار رہا تھا کہ ان دونوں نے فیصلہ کیا کہ وہ دانیل کو اس کے ننھیال والوں سے ملوا لیتے ہیں جس کے لیے ان دونوں نے 26 فروری 2022 کی فلائٹ کی بکنگ بھی کروا رکھی تھی- مگر 24 فروری کو روس نے یوکرائن پر حملہ کر دیا جس کے سبب ان کی روانگی ملتوی ہو گئی-
 
محبت کے ساتھ جدائی کا تحفہ
اس جنگ نے جہاں بہت سارے لوگوں کو متاثر کیا وہیں سیفنہ اور ولاد کی زندگی کو بھی بری طرح متاثر کیا۔ تمام یوکرینی نوجوان اپنے وطن کی حفاظت کے لیے فوج میں ذمہ داریاں ادا کرنے پر مجبور کر دیے گئے-
 
اس وقت میں سفینہ کو اپنی اور دانیل کی جان بچانے کے لیے ایک بڑا فیصلہ کرنا پڑا اور اس کو اپنے بیٹے کے ساتھ پناہ لینے کے لیے جرمنی آنا پڑا جہاں پر وہ اس وقت ولاد کے بغیر اپنے بیٹے کے ساتھ رہ رہی ہیں-
 
مگر اس کے ساتھ ساتھ ان کی یہی خواہش ہے کہ جنگ جلد از جلد ختم ہو جائے تاکہ وہ دونوں ایک دوسرے کے ساتھ دوبارہ سے رہ سکیں اور اپنے بچے کی پرورش کر سکیں- اب دیکھنا یہ ہے کہ سفینہ کا یہ خواب کب پورا ہوتا ہے اور کب وہ ایک دوسرے کے ہمراہ ہوتے ہیں؟
YOU MAY ALSO LIKE: