آدھے سے زيادہ قوم کنواری رہ جائے گی، اگر پاکستان میں کزن میرج پر پابندی لگ جائے تو کیا کچھ ہوگا

image
 
برصغیر پاک و ہند میں مشترکہ خاندانی نظام کی جو روایات صدیوں پہلے قائم ہوئی تھیں وہ اب تک قائم و دائم ہیں اور اس نظام کو مضبوط کرنے کے لیے خاندان کے بزرگ اپنے بچوں کے درمیان میں رشتے قائم رکھنے پر زور دیتے ہیں- یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں پچاس سے ساٹھ فی صد شادیاں کزن میرج ہوتی ہیں-
 
کزن میرج کے خلاف مغرب کی مہم
مغرب جو کہ سائنس کی ترقی کا دعویدار کہلاتا ہے سائنسی تحقیق کی بنیاد پر بچوں میں ہونے والی پیدائشی بیماریوں کا سبب کزن میرج کو قرار دیتے ہیں جب کہ ہمارے معاشرے میں ان بیماریوں کو اللہ کی مرضی قرار دے کر دوبارہ سے کسی اور کزن کے ساتھ رشتہ استوار کر لیا جاتا ہے- تاہم ہم یہاں کزن میرج کے صحیح یا غلط ہونے کے حوالے سے بحث کرنے کے بجائے اس بات پر غور کریں گے کہ اگر کزن میرج پر پابندی لگ جائے تو اس کے کیا اثرات مرتب ہوسکتے ہیں؟
 
فرض کریں اگر حکومت کزن میرج پر پابندی لگا دے تو کیا ہو؟
مگر کیا کبھی آپ نے سوچا کہ حکومت نے اگر کزن میرج پر پابندی لگا دی تو ہمارے ملک میں کیا ہوگا؟ اس حوالے سے ویسے تو ہر فرد کے ذہن میں کچھ نہ کچھ آئے گا لیکن ہمارے ذہن میں جو کچھ آیا ہے وہ ہم آپ کے ساتھ شئیر کریں گے-
 
1: آدھا پاکستان کنوارہ رہ جائے گا
عام طور پر جس کو کوئی اچھا رشتہ نہیں ملتا وہ اپنی خالہ یا پھپھو کی بیٹی سے شادی کر کے شادی شدہ کا لیبل تو لگا ہی لیتا ہے لیکن سوچیں کہ اگر کزن میرج پر پابندی لگ گئی تو ایسے سارے کنواروں کا کیا ہوگا؟ اس صورت میں تو آدھا پاکستان ہی کنوارہ مرجائے گا-
 
image
 
2: پھپھو اور خالہ کی طرف سے مزے مزے کے کھانے آنے بند
عام طور پر ٹیلی وژن کے ڈراموں میں یہی دیکھا گیا ہے کہ پھپھو اور خالہ کی بیٹیاں مزے مزے کے کھانے بنا کر اس امید پر لے کر آتی ہیں کہ اس طرح سے رشتہ طے ہو جائے گا لیکن اگر کزن میرج پر پابندی لگ گئی تو اس صورت میں ایسے مزے مزے کے کھانوں سے تو بندہ محروم ہی ہو جائے-
 
3: جائیداد کے جھگڑے بڑھ جائيں گے
عام طور پر ہمارے خاندانوں میں کزن میرج زمینوں اور جائيداد کے جھگڑے کو ختم کرنے کا بھی ایک بہترین ذریعہ ہوتا ہے۔ کیوں کہ جب رشتے کر دیے جاتے ہیں تو گھر کی جائيداد گھر میں ہی رہ جاتی ہے
لیکن اگر کزن میرج نہ ہو سکے تو پھر تو آپ خود سوچ سکتے ہیں کہ جائيدادوں کے جھگڑے کس نہج پر پہنچ سکتے ہیں-
 
4: پاکستانی چھپ کر شادیاں کرنے لگیں گے
پاکستانیوں کو جس چیز سے منع کریں انہوں نے وہ کام تو لازمی کرنا ہوتا ہے تو اگر کزن میرج پر پابندی لگ گئی تو پھر تو تھانوں میں پیسے دے کر کزن میرج کروانے کے نئے کاروبار کا آغاز ہو جانا ہے- جس میں نکاح نامے میں بھی ایسی ہیر پھیر کر لی جائے گی کہ کسی کو پتہ ہی نہ چلے کہ یہ شادی کزن میرج ہے کہ نہیں-
 
image
 
5: شناختی کارڈ میں بچوں کی تعداد کم شو کی جائے گی
جس طرح بال ٹیمپرنگ کی جاتی ہے اسی طرح پاکستانی ب فارم میں ٹیمپرنگ کرنا شروع ہو جائيں گے اور اس میں اپنے بچوں کی حقیقی تعداد کبھی بھی ظاہر نہ کریں گے تاکہ بوقت ضرورت جس بچے کی شادی اس کی کزن کے ساتھ کروانی ہو اس کا ریکارڈ بھی اپنی مرضی سے کروانا شروع ہو جائيں گے-
YOU MAY ALSO LIKE: