دنیا میں گزرتے وقت کے ساتھ نت نئے معاشی رجحانات سامنے آ
رہے ہیں اور اچھی بات یہ ہے کہ دنیا نے بدلتے وقت کے تقاضوں کی روشنی میں
اپنی معیشتوں میں جدت لائی ہے ،اس کی بہترین مثال عالمی سطح پر ڈیجیٹل
معیشت کی ترقی ہے۔یہ ایک ایسا اہم موضوع ہے جس کی بازگشت ابھی حال ہی میں
اختتام پزیر ہونے والے 17 ویں جی 20 سربراہی سمٹ کے دوران بھی سنائی دی
ہے۔اس میں کوئی شک نہیں کہ عالمی اقتصادی ترقی کے لئے ایک نئی ڈرائیونگ
فورس کے طور پر، ڈیجیٹل معیشت بہت اہمیت رکھتی ہے. "ورلڈ انٹرنیٹ ڈیولپمنٹ
رپورٹ 2022" کے عنوان سے ایک رپورٹ کے مطابق ، دنیا بھر کے 47 ممالک میں
ڈیجیٹل معیشت کی اضافی قدر 2021 میں 38.1 ٹریلین ڈالر تک پہنچ چکی ہے ، جس
میں سال بہ سال 15.6 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
اسی تناظر میں چین نے جی 20 کے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ ڈیجیٹل تعاون کو
فروغ دینے کے لئے مشترکہ کوششیں کریں تاکہ ڈیجیٹل معیشت کی ترقی کے ثمرات
تمام ممالک کے عوام کو فائدہ پہنچائیں۔ چینی صدر شی جن پھںگ نے سربراہی
اجلاس میں شرکت اور خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین مشترکہ طور پر ایک عالمی
ڈیجیٹل اقتصادی نمونہ تیار کرنے کے لئے جی 20 ارکان کے ساتھ تعاون جاری
رکھنے کا خواہاں ہے جس میں سب کے لئے ثمرات ، توازن ، ہم آہنگی ، شمولیت ،
جیت جیت تعاون اور مشترکہ خوشحالی شامل ہے۔ انہوں نے بین الاقوامی تعاون کو
مضبوط بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ کثیر الجہتی کو برقرار رکھا جائے۔ اس
بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ ترقی کو ترجیح دی جانی چاہئے ، چینی صدر نے کہا کہ
ڈیجیٹل خلا کو پُر کیا جائے اور جدت طرازی کو وبائی صورتحال کے بعد بحالی
کو فروغ دینے کے لئے محرک قوت کے طور پر استعمال میں لایا جائے۔
یہ بات قابل زکر ہے کہ چین نے 2016 میں ہانگ جو میں منعقدہ جی 20 سمٹ کے
دوران ، پہلی مرتبہ ڈیجیٹل معیشت کو جی 20 ایجنڈے پر ڈالا تھا ، جس میں
ترقیاتی نمونوں میں جدت لانے اور نمو کی صلاحیت کو بروئے کار لانے کا عہد
کیا گیا تھا۔اس کی روشنی میں 2017 اور 2018 میں جی 20 کے سربراہی اجلاسوں
میں ، عالمی رہنماؤں نے نئی ٹیکنالوجیز کے ذریعے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے
نمٹتے ہوئے ڈیجیٹل معیشت کی ترقی میں تعاون کو مضبوط بنانے کے بارے میں
تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔حالیہ سالوں کے دوران، متعدد جی 20 سربراہی اجلاسوں
میں یہ واضح کیا گیا کہ ڈیجیٹل معیشت عالمی اقتصادی ترقی کا ایک تیزی سے
ابھرتا ہوا اہم ڈرائیور ہے، اور جی 20، جس میں دنیا کی بڑی معیشتیں شامل
ہیں، ڈیجیٹل معیشت کی ترقی میں اہم قوت کی نمائندگی کرتی ہے.شی جن پھنگ نے
اس بات پر بھی زور دیا کہ چین "متوازن، مربوط اور جامع" عالمی ڈیجیٹل معیشت
کے منظر نامے کو فروغ دینے کے لئے جی 20 ارکان کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے
گا جس سے سب کو ثمرات حاصل ہوں گے اور اس میں باہمی تعاون اور مشترکہ
خوشحالی کا حصول کلید ہے۔شی جن پھنگ کے مطابق چین نے ڈیجیٹل سلک روڈ کی
تعمیر کا آغاز کیا ہے اور گلوبل ڈیولپمنٹ انیشی ایٹو کے تحت تعاون کے ایک
اہم شعبے کے طور پر ڈیجیٹل معیشت کی نشاندہی کی ہے۔ چین نے ڈیجیٹل جدت
طرازی اور تعاون سے متعلق جی 20 ایکشن پلان کی تجویز بھی پیش کی ہے جس کا
مقصد ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے جدید اطلاق کو فروغ دینا، جدت طرازی کے نتائج کو
سب کے لئے سودمند اور اشتراکی بنانا ہے ۔
چین ، آج دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت اور سب سے بڑے ترقی پذیر ملک کے
طور پر، ڈیجیٹل معیشت کی ترقی کو نمایاں اہمیت دے رہا ہے،چین کی ڈیجیٹل
ترقی عالمی اقتصادی بحالی کی نئی حوصلہ افزائی کر رہی ہے اور مشترکہ ترقی
کے لئے نئے مواقع پیدا کر رہی ہے۔گزشتہ ایک دہائی کے دوران چین نے اپنی
ڈیجیٹل معیشت میں قابل ذکر پیش رفت دیکھی ہے، جس کی مالیت 2021 میں 45.5
ٹریلین یوآن (تقریبا 6.3 ٹریلین ڈالر) تک پہنچ گئی ہے، جو ملک کی جی ڈی پی
کا 39.8 فیصد ہے۔ جون 2022 تک ، چین میں انٹرنیٹ صارفین کی تعداد 1.05 بلین
تک پہنچ چکی ہے اور انٹرنیٹ کی رسائی کی شرح 74.4 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔چین
دنیا کے سب سے بڑے 5 جی نیٹ ورک کا حامل ملک کہلاتا ہے جہاں 1.85 ملین 5 جی
سیل ٹاورز اور 455 ملین 5 جی سیل فون صارفین موجود ہیں ، یوں چین 5 جی
معیاراور ٹیکنالوجی میں عالمی رہنماؤں میں سے ایک ہے.چین کی جانب سے اپنے14
ویں پانچ سالہ منصوبے (2021تا 25) اور 2035 کے طویل مدتی اہداف میں یہ واضح
کیا گیا ہے کہ وہ ڈیجیٹل معیشت کو فروغ دینے کے لئے کوششیں جاری رکھے
گا.چین 2025 تک، صنعتوں کی ڈیجیٹل تبدیلی کو ایک نئی سطح تک پہنچانے کا
خواہاں ہے جس سے ڈیجیٹل عوامی خدمات مزید جامع ہو جائیں گی اور ڈیجیٹل
معاشی گورننس کے نظام میں نمایاں طور پر بہتری آئے گی.اس سے نہ صرف چین کو
فائدہ پہنچے گا بلکہ وسیع تناظر میں چین کی ڈیجیٹل معاشی ترقی دنیا کے لیے
بھی نت نئی ٹیکنالوجیز کے ذریعے بیش بہا ڈیجیٹل ثمرات لائے گی۔
|