مر جاؤں گی تو یاد کرو گے، جب ماں سے غلطی ہو جائے تو مائيں اپنی غلطی کیسے مانتی ہیں؟

image
 
ہمارے معاشرے میں ایک رواج یہ بھی ہے کہ بڑے اگر غلط بھی ہوں تو وہ اپنی غلطی بچوں کے سامنے تسلیم نہیں کرتے ہیں۔ ایسا وہ اس لیے کرتے ہیں کہ وہ نہیں چاہتے کہ بچے کبھی یہ محسوس کریں کہ ان کے بڑے بھی کبھی غلط ہو سکتے ہیں تاکہ ان کا رعب ان بچوں پر برقرار رہے-
 
ماں اگر غلطی کر لے تو ۔۔۔
مگر ماں کا معاملہ بہت مختلف ہوتا ہے وہ نا تو اپنے بچوں سے زیادہ دیر تک ناراض رہ سکتی ہے اور نہ ہی بچوں سے دور رہ سکتی ہے- مگر چونکہ اسی معاشرے کا فرد ہے تو اس وجہ سے اپنی غلطیاں ماننے کے بجائے ایک منفرد انداز میں اپنے بچے کے سامنے اپنی غلطی کا اظہار کرتی ہیں جو کچھ اس طرح سے ہوتا ہے-
 
1: مرجاؤں گی تو یاد کرو گے
عام طور پر جب مائیں کوئی غلطی کر لیتی ہیں اور اپنی اس غلطی کو دل میں تو مان چکی ہوتی ہیں لیکن زبان سے تسلیم کرنے سے گھبراتی ہیں تو وہ ایموشنل بلیک میلنگ شروع کر دیتی ہیں- جس کا سب سے مضبوط طریقہ بچوں کو اپنے مرنے کا واسطہ دینا ہوتا ہے-
 
2: اچھا چھوڑو کھانا کھا لو
ماں کو سب سے زيادہ فکر یہی ہوتی ہے کہ بچوں نے کھانا کھایا یا نہیں اور اگر بچے کسی وجہ سے ناراض ہو جائیں تو اس ناراضگی کو ختم کرنے کا طریقہ ان کو یہی سمجھ آتا ہے کہ چلو سب بھول جاؤ اور کھانا کھا لو-
 
image
 
3: تمھاری غلطی نہیں میری ہی غلطی ہے
ماں یہ جانتی ہیں کہ اگر بچوں کے سامنے انہوں نے اپنے آپ کو غلط کہا تو بچے کبھی بھی اس بات کو برداشت نہیں کر سکیں گے کہ ان کی ماں کی ان کے سامنے سبکی ہو- اس وجہ سے جتانے کے لیے وہ بظاہر جتاتے ہوئے اپنی غلطی بھی مان لینے کا ڈرامہ کرتی ہیں- جس کے بعد ان کو یقین ہوتا ہے کہ بچوں نے یہی کہنا ہوتا ہے کہ نہیں امی آپ کی غلطی نہیں ہے میری غلطی ہے اور اس طرح سے ماں کا بھی سر اونچا ہو جائے گا اور ناراضگی بھی ختم ہو جائے گی-
 
4: تمہارے بچے ہوں گے تمھیں تب پتہ چلے گا
مستقبل کا ڈر ڈالنا ایک بہترین حربہ ہوتا ہے۔ خاص طور پر جب ماؤں کی جانب سے بچوں کو یہ ڈر ڈالا جاتا ہے تو وہ اور بھی مؤثر ہو جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ جب بچے کسی وجہ سے ناراض ہوتے ہیں تو ماں فوراً اپنی غلطی کو قبول کرنے کے بجائے بچوں کو یہ بولنے لگتی ہیں کہ جب تمھارے بچے ہوں گے تب پتہ چلے گا-
 
5: کھانے کا ٹرے لا کر کمرے میں رکھ دیں گی
ماں کا اپنی غلطی کو تسلیم کرنے کا یہ بھی طریقہ ہوتا ہے وہ خاموشی سے کھانے کا ٹرے بچوں کے کمرے میں لا کر رکھ دیں گی جس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ انہوں نے بغیر بولے اپنی غلطی تسلیم کر لی ہے-
 
6: مظلوم بن جائيں گی
غلطی کو تسلیم کرنے کا ایک طریقہ یہ بھی ہوتا ہے کہ ماں بچوں کے سامنے خود کو مظلوم بنا کر پیش کرنے لگتی ہیں۔ وہ ایسا ظاہر کرنے لگتی ہیں کہ ہر کوئی ان کے ساتھ بہت زیادتی کرتا ہے اور سب کے ظلم کے سبب وہ پریشان ہو کر اگر کچھ غلط کر بھی بیٹھی ہیں تو سب کو اس کو درگزر کر دینا چاہیے-
 
image
 
7: قدر کرو اتنی اچھی ماں ملی ہے
ہر ماں کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ وہ اس دنیا کی سب سے اچھی ماں ہے اور اس کا اظہار وہ خاص طور پر اس وقت بہت جتا کر کرتی ہیں جب ان کی کسی غلطی کی وجہ سے بچے ان سے ناراض ہو جاتے ہیں- اس موقع پر ماں فورا ًدوسروں کی ماؤں کی خرابیاں بیان کر کے اپنے بچوں کو ان کی مثالیں دیتی ہیں تاکہ بچوں کو اپنی ماں کی قدر ہو سکے-
 
یاد رکھیں ! ماں کی محبت دنیا کی وہ محبت ہے جو بے غرض ہوتی ہے اور اس کو مقابلہ کسی بھی محبت سے نہیں کیا جا سکتا ہے اور اگر کبھی ماں اپنے بچوں کے ساتھ کوئی زیادتی کر بھی دے تو ایسا شعوری طور پر نہیں ہوتا ہے اس وجہ سے ماں کی محبت پر کبھی شک نہیں کرنا چاہیے-
YOU MAY ALSO LIKE: