شادی ہوتے ہی بھائیوں کے درمیان جھگڑے شروع، خون کے رشتوں میں دوری کی ایسی وجوہات جن کو جان کر گھر ٹوٹنے سے بچایا جاسکتا ہے

image
 
بھائی ایک ایسا رشتہ ہوتا ہے جو کہ خون کا رشتہ ہوتا ہے۔ بھائیوں کے درمیان عمر کا جتنا بھی فرق ہو مگر ان کا ایک دوسرے کے ساتھ تعلق جو کہ ایک گھر سے ایک ماں کی گود سے شروع ہوتا ہے ایک جیسی ولدیت کے سبب بہت گہرا ہوتا ہے- یہاں تک کہ بزرگوں کا تو یہاں تک کہنا ہے کہ جس طرح ناخن سے ماس (گوشت) جدا نہیں ہو سکتا ہے اسی طرح ایک بھائی سے دوسرا بھائی کبھی جدا نہیں ہو سکتا ہے-
 
بھائيوں کے درمیان تنازعات
مگر عام طور پر اکثر یہ دیکھا گیا ہے کہ بھائيوں کے درمیان ایک گھر میں رہتے ہوئے مختلف معاملات میں چپقلش تو ہو جاتی ہے- مگر یہ چپقلش عارضي ہوتی ہے اور بھائيوں کے درمیان تعلق کو مزيد مضبوط کر دینے کا سبب بنتے ہیں- مگر ایسا صرف اس وقت تک ہی ہوتا ہے جب تک کہ شادی نہیں ہوتی ہے مگر شادی کے بعد بھائيوں کے درمیان اگر کسی بات میں جھگڑا ہو جائے تو اس کا اثر سالوں تک بھی رہتا ہے یہاں تک کہ اکثر یہ سلسلہ کسی ایک کی موت تک چلتا رہتا ہے-
 
بھائيوں کے درمیان جھگڑوں کا سبب
عام طور پر اکثر دیکھا گیا ہے کہ بھائیوں کے درمیان شادیوں کے بعد اکثر ایسے تنازعات ہو جاتے ہیں جو ان کو ہمیشہ کے لیے دور کر دیتے ہیں جس سے سب سے زیادہ متاثر والدین اور خاص طور پر ماں ہوتی ہے جو کہ کسی ایک بیٹے کا ساتھ دے کر دوسرے کو ناراض نہیں کر سکتے ہیں- اس وجہ سے ان کی حیثيت ایک بیچ میں لٹکنے والے پنڈولم جیسی ہو جاتی ہے-
 
بھائيوں کے درمیان ان تنازعات کی کچھ عام وجوہات اس طرح سے ہو سکتی ہیں
 
1: باپ کی جائيداد
عام طور پر بھائيوں کے درمیان جو تنازع سب سے بڑا ہوتا ہے وہ جائيداد کا ہوتا ہے۔ عام طور پر جب تک بچوں کی شادیاں ہوتی ہیں اس وقت تک والدین خصوصاً باپ بڑھاپے کی دہلیز پر دستک دے رہا ہوتا ہے اور ریٹائرمنٹ کی منزلوں کو چھو رہا ہوتا ہے- ایسے وقت میں شادی کے بعد ہر بھائی کی یہی کوشش ہوتی ہے کہ باپ کی جائيداد میں سے زيادہ سے زيادہ حصے لے کر اپنے آپ کو سیٹ کر لے اور اکثر ان کو یہ احساس ان کی بیوی روزانہ کی بنیاد پر دلاتی ہے کہ آپ کا بھائی تو والدین کے پیسے پر عیش کر رہا ہے ایک آپ ہی سب چھوڑ کر بیٹھے ہیں جس کے بعد بھائیوں کے درمیان دوری پیدا ہو جاتی ہے-
 
image
 
2: بچوں کے سبب ٹکراؤ
ہمارے معاشرے میں والدین کی کوشش ہوتی ہے کہ اپنی سب اولادوں خصوصاً بیٹوں کو ایک ہی چھت تلے جوائنٹ فیملی میں رکھیں، اس وجہ سے شادی کے بعد تقریبا جب ہم عمر بچے ہوں تو ان کے درمیان چھوٹی موٹی باتوں پر جھگڑا وغیرہ ہونا ایک عام سی بات ہے- مگر ان جھگڑوں میں جب بڑے انوالو ہو جاتے ہیں تو یہ معمولی جھگڑے بڑے فساد کی شکل اختیار کر لیتے ہیں اور بھائی کو بھائی سے دور کر ڈالتے ہیں-
 
3: بیویوں کے تنازعات
دیورانی جٹھانی کا رشتہ ایسا رشتہ ہوتا ہے جس میں قدرتی طور پر حسد اور جلن موجود ہوتی ہے جس کی وجہ سے اکثر ان کے درمیان بحث و تکرار ہونا ایک عام سی بات ہوتا ہے- مگر عورتوں کی اس بحث و تکرار میں جب مرد شامل ہو جاتے ہیں تو اس کے نتیجے میں سگے بھائيوں کے درمیان بھی دوریاں آنا شروع ہو جاتی ہیں- اور بیوی کے مقابلے میں بھائی برا اور ظالم لگنے لگتا ہے جس کی وجہ سے اکثر افراد کو یہ محسوس ہوتا ہے کہ بھائيوں کے درمیان دوریاں اور جھگڑے پیدا کرنے والا کوئی اور نہیں بلکہ بیویاں ہوتی ہیں-
 
4: خود کو شادی کے بعد بڑا سمجھنا
شادی سے قبل ماں باپ کی تربیت کے سبب چھوٹا بھائی بڑے بھائی کا احترام ویسے ہی کرتا ہے جس طرح اپنے والد کا کرتا ہے مگر شادی کے بعد اکثر مردوں میں یہ سوچ پیدا ہو جاتی ہے کہ اب وہ اپنے گھر اور خاندان کے سربراہ ہیں- اس وجہ سے وہ اپنے بڑے خود ہیں یہی سبب ہوتا ہے کہ بھائيوں کے درمیان احترام میں فرق آتا ہے اور ان کے درمیان اختلاف پیدا ہو جاتا ہے-
 
image
 
5: بچوں کے رشتوں کے تنازع
بھائيوں کے درمیان تنازعات کا ایک سبب ان کے بچوں کے درمیان ہونے والے رشتے بھی ہوتے ہیں کیوں کہ جب بھائی آپس میں اپنے بچوں کے درمیان رشتے کر لیتے ہیں تو ان کا تعلق بھائی بھائی سے زيادہ سمدھی کے طور پر ہو جاتا ہے- یہ نیا بننے والا رشتہ ان کو ایک دوسرے کے مزید قریب لانے کے بجائے ان کے رشتے کو ایک نیا رنگ دے دیتا ہے اور ان کے بچوں کے درمیان ہونے والے مسائل ان کے درمیان بھی اختلاف پیدا کرنے کا سبب بن جاتے ہیں-
 
مسائل کا حل
نئے بننے والے رشتوں کو پاکر کچھ کم عقل لوگ پرانے رشتوں کو فراموش کر ڈالتے ہیں جب کہ حقیقت یہ ہے کہ ایک بھائی دوسرے بھائی کا سب سے مضبوط سہارا ، ایک کا سب سے بہترین دوست اور سب سے زيادہ خیر خواہ ہوتا ہے- یہ ایک ایسا رشتہ ہوتا ہے جس کو کسی کے ساتھ نہ تو بنایا جا سکتا ہے اور نہ ہی کسی کے کہنے پر یہ رشتہ ختم کیا جا سکتا ہے۔ تو جو رشتے اللہ تعالیٰ کی جانب سے ایک انعام کی صورت میں ملا ہوتا ہے اس کی قدر کرنا ہم سب کا فرض ہے- زمین جائيداد ایسی چیز ہے جو کہ اسی دنیا میں رہ جانی ہے جب کہ بھائی ایک ایسا سہارا ہوتا ہے جس کی دعائيں آپ کے مرنے کے بعد بھی آپ کی بخشش کی راہ ہموار کر سکتی ہے لہٰذا لوگوں کی سنی سنائی باتوں میں آکر اپنے تعلق کو کمزور کرنے کے بجائے اس کو مزید مضبوط کریں-
YOU MAY ALSO LIKE: