دکان پر چوری کے لیے آئے چور کو پکڑ کر دکاندار کا انوکھا عمل، دنیا بھر میں ایک مثال قائم کر دی

image
 
دنیا بھر میں مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب جرائم میں بہت تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے معاملہ پاکستان کا ہو یا برطانیہ کا ہر جگہ پر جوری چکاری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں بہت تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آیا ہے-
 
عام طور پر ہمارے ملک میں کوئی فرد ڈکیتی یا چوری کرتے ہوئے پکڑا جائے تو اس کے بدلے میں اس کو لوگ چور کی مار لگاتے ہیں اور بعض اوقات تو یہ ڈکیت عوام کے ہاتھوں یا تو جلا دیے جاتے ہیں یا پھر مار دیے جاتے ہیں-
 
چور کے ساتھ انوکھا سلوک کرنے والا دکاندار
یہ واقعہ برطانیہ کے شہر ویسٹ یارکشائر کے ایک علاقے ڈيوزبری کا ہے جہاں پر افضل آدم نامی دکاندار ایک چھوٹی سی موبائل دکان چلاتا تھا- سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی اس کی دکان کی ایک ویڈيو کے مطابق گزشتہ روز دوپہر تین بجے جب وہ اپنی دکان پر تھا تو ایک نوجوان اس کی دکان میں داخل ہوا جس نے ہڈ والی جیکٹ پہن رکھی تھی اور اس کا چہرہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ واضح نہ تھا-
 
 
چوری کی ناکام کوشش
اس نوجوان نے دو موبائل فون اٹھا کر جیب میں ڈال کر خاموشی سے نکلنے کی کوشش کی ان موبائل فون کی مالیت 1700 پاونڈ یعنی پونے پانچ لاکھ روپے کے مساوی تھی- مگر افضل آدم کے مطابق انہوں نے دکان میں ایسا لاک لگایا ہوا تھا جو کہ ان کے کاونٹر پر موجود ایک بٹن دبانے سے کھولا جا سکتا تھا تو نوجوان یہ فون اٹھا کر دکان سے بھاگنے میں کامیاب نہ ہو سکا- جس کے بعد نوجوان واپس آیا اور اس نے وہ دونوں فون افضل آدم کے حوالے کر دیے-
 
میرے دوستوں نے ایسا کرنے پر مجبور کیا
اس موقع پر فون واپس کرتے ہوئے اس نوجوان کا یہ کہنا تھا کہ وہ ایسا نہیں ہے مگر اس کے دوستوں نے اس کو چوری پر مجبور کیا اور اس کو کہا کہ وہ یہ کر سکتا ہے اور ان کے حوصلہ دلوانے پر اس نے چوری کی کوشش کی-
 
جو دوسروں پر رحم کرتا ہے اللہ اس پر رحم کرتا ہے
اس موقع پر چونکہ اس لڑکے نے دکان سے کچھ چوری نہیں کیا تھا تو افضل آدم نے بھی اس کو جانے دیا اور اس کو روکنے کی کوشش نہیں کی- تاہم بعد میں افضل آدم نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے اس نوجوان کی چوری اور سامان واپس کرنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج شئیر کرتے ہوئے یہ پیغام دیا کہ انہیں اندازہ ہے کہ مہنگائی اور بے روزگاری نے عام انسان کو شدید مسائل میں مبتلا کر رکھا ہے اس وجہ سے وہ اس پوسٹ کے ذریعے اس نوجوان کو یہ آفر کرتے ہیں کہ اس کو کسی بھی قسم کی مدد کی ضرورت ہو تو وہ اس کی ہر طرح سے مدد کے لیے تیار ہیں- ان کی یہ پوسٹ پوری دنیا میں وائرل ہوگئی اور لاکھوں افراد نے نہ صرف اس کو شئير کیا بلکہ افضل کے اس عمل کی بھی بہت تعریف کی-
 
image
 
ایک انٹرویو میں افضل آدم نے قرآنی آیات کا حوالہ دیتے ہوئے یہ بھی کہا جو دوسروں پر رحم کرتا ہے اللہ اس پر رحم کرتا ہے اس وجہ سے انہوں نے یہ بھی فیصلہ کیا کہ پولیس نے اگر ان سے اس نوجوان کے خلاف کسی قسم کی کاروائی کے لیے مجبور بھی کیا تو وہ اس سے انکار کر دیں گے-
 
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ والدین کی غلط تربیت اور دوستوں کی غلط کمپنی کے سبب اس قسم کے واقعات ہوتے ہیں اس وجہ سے اپنے بچوں کی تربیت اور اس کی کمپنی پر توجہ دینے کی ضرورت ہے-
YOU MAY ALSO LIKE: