میرے والدین بہت پریشان ہیں پلیز ان کو ۔۔۔۔ آٹھ سالہ بچی کا اللہ کے نام ایسا خط جس نے سب کو رلا دیا

image
 
تہوار کسی بھی معاشرے کا ایسا وقت ہوتا ہے جس کی سب سے زيادہ خوشی بچوں کو ہوتی ہے ہر معاشرے کے مختلف تہوار ہوتے ہیں مگر خوشیاں سب کی ایک جیسی ہوتی ہیں عید ہو یا کرسمس بچوں کو اس موقع پر خوبصورت لباس مزيدار کھانے اور انجوائے منٹ چاہیے ہوتی ہے-
 
اس مادیت پرست دور میں جب ہر آسائش اور خوشی کو خریدنے کے لیے پیسے چـاہیے ہوتے ہیں ایسے وقت میں غربت کا احساس صرف بڑوں تک محدود نہیں ہوتا ہے بلکہ اس سے بچے بھی متاثر ہوتے ہیں-
 
معصوم بچی کا خط
جیسا کہ سب جانتے ہیں کہ دنیا بھر میں کرسمس کے حوالے سے تیاریاں جاری ہیں ان ہی دنوں میں ایک آٹھ سالہ بچی کا سانتا کے نام خط وائرل ہو رہا ہے جس میں اس نے سانتا کے ذریعے اللہ تعالیٰ کو مخاطب کیا ہے-
 
 
اس خط کا سب سے جذباتی پہلو یہ تھا کہ اس خط کے ذریعے اس نے اللہ سے نہ تو اپنے لیے نئے کپڑے مانگے اور نہ ہی کھلونوں اور چاکلیٹ کا مطالبہ کیا- بلکہ اس کے بدلے میں اس نے اللہ سے اپنے والدین کے لیے پیسوں کی درخواست کی ہے کہ اللہ تعالی اس کے والدین کے لیے اتنے پیسے بھجوا دے تاکہ وہ اپنے بل اور ضروری سامان خرید سکیں تاکہ اس سے ان کی پریشانیوں میں کمی واقع ہو سکے-
 
اس کے ساتھ ساتھ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس کو پتہ ہے کہ اللہ کے لیے اس کی مدد کرنا کوئی مشکل بات نہیں ہے-
 
سوشل میڈیا صارفین کا ردعمل
ایک معصوم بچی کا اپنے والدین کے لیے یہ احساس ہر نرم دل انسان کی آنکھوں کو نم کر گیا اور لوگوں نے اس خط کو نہ صرف لاکھوں کی تعداد میں شئير کیا بلکہ اپنے ردعمل کا بھی اظہار کیا-
 
یہ خط اس بچی کے ماموں نے شئير کیا اور اس کا کہنا تھا کہ اتنی چھوٹی عمر میں اس کی بھانجی کا اپنے والدین کے لیے اس طرح سوچنا اس کو اشکبار کر گیا-
 
 
کچھ صارفین نے اس بچی کے اس جذبے کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ بیٹیاں اللہ کی رحمت ہوتی ہیں کہ ان کو والدین کا احساس ہوتا ہے-
 
جب کہ کچھ لوگوں نے اس کو سخت اذيت ناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ بچوں کو معاشی مسائل کی فکروں سے آزاد ہونا چاہیے اور یہ معاشرے کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنی خوشیوں میں ایسے غریب گھرانوں کا بھی خیال رکھیں-
 
جب کہ کچھ افراد نے اس بچی کی تلاش بھی شروع کر دی ہے تاکہ اس بچی کے والدین کی مدد کر کے اس کو ایک اچھے کرسمس کا تحفہ دے سکیں-
YOU MAY ALSO LIKE: