گارنٹی یا وارنٹی

میں ایک محفل میں بیٹھا تھا۔دو مختلف خاندان اکٹھے تھے اور بچوں کا رشتہ طے ہو رہا تھا۔ ہر چیز طے ہو گئی تو لڑکی کے بھائی نے بڑی سادگی سے کہا کہ باقی سب ٹھیک ہے ہمیں کسی چیز پر کوئی اعتراض نہیں مگر پھر بھی کچھ گارنٹی تو ہونی چائیے۔ میں ہنس پڑا۔ میں نے کہا بھائی یہ میری اکلوتی بیگم ہے ۔ہماری شادی کو چالیس سال ہو گئے ہیں ۔ میری گارنٹی دینے کو یہ آج بھی تیار نہیں اور نہ ہی میں اس کی گارنٹی دیتا ہوں۔ آپس میں جھگڑا بھی روز کی روٹین ہے ۔ جھگڑا کرنے کے کچھ لمحے بعد دونوں بھول جاتے ہیں کہ ہم جھگڑے تھے، باقی سارا دن اسی روٹین سے چلتا ہے کہ کبھی باہمی احترام اور انس میں کوئی فرق نہیں ہوتا۔بلکہ ایک دن میرے ایک دوست نے فون کیا کہ کیا کر رہے ہو۔ میں نے جواب دیا کہ فارغ بیٹھا ہوں اور بور ہو رہا ہوں۔ پوچھنے لگا کہ کیا بھابھی گھر نہیں۔ میں نے بتایا کہ بقائمی ہوش وحواس میرے قریب ہی موجود ہے۔کہنے لگا تو تھوڑی دیر اس سے جھگڑا کرکے دیکھو، طبیعت ابھی بحال ہو جائے گی۔یہ میاں بیوی کے تعلقات بھی عجیب ہوتے ہیں ۔ کوئی خاص بات نہ ہو تو یاد رکھو اﷲبہتر کرے گا۔ بس اسی پر چھوڑ دو۔اس معاملے میں گارنٹی وہی رب دیتا ہے۔

میں نے بازار سے ایک بیٹری خریدی ۔ دکاندار سے میں نے کہا کہ اس کی گارنٹی بھی دو۔ اس نے کہا فکر نہ کریں ، میں گارنٹی نہیں ایک سال کی وارنٹی دے رہا ہوں۔ وارنٹی ، گارنٹی کی بہتر شکل ہے اور یہ لکھ کر دی جاتی ہے جس کا مطلب ہے کہ کوئی اس سے انکار نہیں کر سکتا۔میں خوش خوش وہ بیٹری لے آیا۔ دو ماہ بعد بیٹری خراب ہو گئی۔ میں دکاندار کے پاس گیا۔ بیٹری دکھائی ۔ اس نے بیٹری رکھ لی اور مجھے پانچ چھ گھنٹے بعد آنے کا کہا۔اس کے بعد بیٹری پھر شاید ڈیرھ یا دو ماہ چلی ۔ پھر مرمت ہر ہفتے شروع ہو گئی۔وارنٹی ،وارنٹی کہہ کر وہ مرمت کے نام پر ٹرخاتا رہا۔ میں ایک دن کچھ جذباتی ہو گیا کہ مجھے بیٹری بدل کر دو۔ وہ بیٹری میں UPS کے لئے استعمال کرتا تھا۔ ایک تو بیٹری لانے اور لے جانے کا خرچہ ، دوسرا کئی گھنٹے اندھیرے میں بیٹھنا ۔ مجھے بس نئی بیٹری دے دو۔ دکاندار نے کہا ، تشریف رکھیں۔ میں نئی بیٹری دے دیتا ہوں۔ اس نے نئی بیٹری نکالی اور میز پر بیٹھ کر حساب کرنے لگا۔ آپ نے جب بیٹری خریدی اس کے بعد دو ماہ فری۔ پھر ہر ماہ دس فیصدقیمت میں کمی۔اب نواں مہینہ جا رہا ہے ۔ آپ کو بیس فیصد چھوڑ کر فقط اسی فیصد قیمت ادا کرنا ہو گی۔میں نے غصے سے کہا کہ یہ تو فراڈ ہے ۔ میں کسی سے نئی بیٹری خریدوں، وہ دس پندرہ فیصد تو ویسے چھوڑ دیتے ہیں۔تم مجھ سے عملاً ایک نئی بیٹری کی قیمت لے کر بیٹری بدلو گے۔وہ ہنس کر بولا، جناب میرا کیا ہے یہ تو کمپنی کی پالیسی ہے۔اس دن مجھے پتہ چلا کہ گارنٹی خراب چیز کو بدلنے کا نام ہے بشرطیکہ آپ میں وصول کرنے کی ہمت ہو کیونکہ عام طور پر یہ تحریری نہیں ہوتی اور وارنٹی ایسی تحریر ہے جو کھیل ہی کھیل میں آپ کو حوصلہ دیتی ہے اور دکاندار کو فائدہ۔

مختلف تجربات سے ایک بات واضع ہے کہ اگر آپ شیر کی طرح طاقتور اور جابر ہیں ، کسی سے وصولی کا فن جانتے ہیں تو آپ کے لئے گارنٹی بہتر ہے۔ لیکن اگر آپ کا انداز منکسر مزاجی والا ہے ۔صلح صفائی سے آپ ٹرختے رہنے اور حاصل کچھ نہ ہو نے پر بھی خوش رہتے ہیں تو وارنٹی آپ کے لئے زیادہ موزوں ہے۔ بہت ساری تحقیق کے بعد میں نے گارنٹی اور وارنٹی کے کچھ معنی اور ان کا فرق دریافت کیا ہے جو آپ دوستوں کی نظر ہے ۔
1۔گارنٹی ایک ایسا عہد ہے کہ جس کے مطابق آپ کی حاصل کردہ چیز افر آپ کے معیار پر پوری نہ اترے تو آپ اس چیز کو ٹھیک کرا سکتے ہیں یا بدل بھی سکتے یا اس کی قیمت بھی وصول کر سکتے ہیں۔یہ سب کچھ آپ کی صوابدید پر ہے۔
وارنٹی فقط ایک تحریری یقین دہانی ہے کہ آپ کو ملنے والی چیز معیاری ہے اور اگر وہ معیار پر پوری نہ اترے تو آپ اسے مرمت کرا سکتے یا کمپنی کر مروجہ قوانین کے مطابق بدل بھی سکتے ہیں اور مروجہ قوانین ایسا نہیں ہونے دیتے۔۔
2۔گارنٹی نہ صرف کسی چیز کی کارکردگی بلکہ انسانوں کے بارے بھی دی جا سکتی ہے۔
وارنٹی صرف اور صرف چیزوں کے بارے ہوتی ہے
3 ۔گارنٹی ایک سمجھوتہ ہے، عہد ہے جو زبانی اور تحریری کسی بھی صورت میں ہوسکتا ہے۔
وارنٹی ایک یقین دہانی ہے جو تحریری شکل میں ہوتی ہے۔اسے ثابت کیا جا سکتا ہے مگر اس کی شرائط عام طور پر بیچنے والا اپنی مرضی کے مطابق ترتیب دیتا ہے جو ہمیشہ اسی کے لئے سود مند ہوتی ہیں۔
4 ۔گارنٹی خریداری سے منسلک نہیں ہوتی۔ یہ کسی بھی چیز کے بارے ہو سکتی ہے۔گارنٹی شدہ چیزبغیر کسی شرط مکمل وصول کی جاتی ہے

وارنٹی کا تعلق خالصاً خریداری سے ہوتا ہے۔اس میں مرمت اور چھوٹی موٹی تبدیلی کے علاوہ آپ کو کچھ نہیں ملتا۔

کہتے ہیں کہ ایک جانور اور شیر نے مل کر شکار کیا۔ شکار کو اپنے ٹھکانے پر لائے ۔شیر نے اس کے تین حصے کئیاور چھوٹے جانور کو کہا کہ میں شیر ہوں جنگل کا بادشاہ، اس لئے یہ ایک حصہ تو میرا ہوا۔ باقی دو حصے ہیں۔ ایک میرا اور ایک تیرا۔ یہ میں نے اپنا حصہ الگ کر لیا۔ اب یہ تیسرا حصہ جو سامنے پڑا ہے، تمہارا ہے، ہمت ہے تو اٹھا لو۔بس یہی فرق ہے گارنٹی میں آپ کو پورا حصہ ملتا ہے۔ وارنٹی میں بمشکل تیسرا، اس میں بھی آپ کو ہمت کرنا ہوتی ہے۔
 

Tanvir Sadiq
About the Author: Tanvir Sadiq Read More Articles by Tanvir Sadiq: 573 Articles with 445268 views Teaching for the last 46 years, presently Associate Professor in Punjab University.. View More