|
|
یہ تو سب ہی کہتے ہیں کہ شادی دو افراد کا ملن نہیں بلکہ
دو خاندانوں کا ملاپ ہوتا ہے زبانی طور پر تو یہ ملاپ ہوتا ہے مگر عملی طور
پر ایک ساتھ ہونے کے باوجود ان دونوں خاندانوں میں ایک مقابلے کی فضا قائم
رہتی ہے۔ |
|
شوہر اپنے گھر والوں کو اہمیت دلوانا چاہتا
ہے جب کہ بیوی اپنے میکے والوں کے طرفدار بنی ہوتی ہے۔ یہ ایک نظر نہ آنے
والی سرد جنگ ہوتی ہے جس کے ختم ہونے کی مدت نہیں ہوتی ہے- |
|
لڑکیاں میکے کو اہمیت کیوں دیتی ہیں |
بیس سے پچیس سال تک ایک گھر میں رہنے والی لڑکی کو جب شادی کے بعد شوہر
اپنے گھر میں لے کر آتا ہے تو سسرال والوں کو یہ گمان ہوتا ہے کہ 25 دنوں
میں وہ لڑکی کے دل و دماغ سے اس کی 25 سالوں کی یادوں کو مٹا سکیں گے- |
|
یہی وجہ ہے کہ میکے جانے کی اجازت کے نام ہی سے پورے سسرال میں ناراضگی کی
ایک لہر سی اٹھ جاتی ہے- یہاں تک کہ بیوی کی ہر بات ماننے والا شوہر اور اس
سے محبت کا دم بھرنے والا آدمی بھی بیوی کے میکے جانے پر ناراض ہو جاتا ہے
اور اگر اجازت دے بھی دیتا ہے تو سب سے پہلا سوال یہی ہوتا ہے کہ واپس کب
آؤ گی- |
|
|
|
بیوی کا بار بار میکے
جانے پر اصرار |
اکثر مردوں کو یہ گلہ ہوتا ہے کہ ان کی بیوی سسرال کے
مقابلے میں میکے کو زيادہ اہمیت دیتی ہے اور بار بار شوہر سے میکے لے جانے
کا تقاضا کرتی ہے۔ میکے جاتے ہی اس کے چہرے پر مسکراہٹ آجاتی ہے اور اس کا
رنگ ہی بدل جاتا ہے جبکہ سسرال میں ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے کہ وہ کسی قید
خانے میں ہے- |
|
میکے کی اہمیت ختم
کروانے کے اقدامات |
اکثر مرد حضرات اور سسرال والے یہ سب دیکھ کر
اپنی اہمیت اور اپنی طاقت کو جتانا شروع کر دیتے ہیں ان کی کوشش یہی ہوتی
ہے کہ بیوی کو میکے جانے سے روکا جائے یا اس کو محدود کیا جائے- |
|
اس کے علاوہ کچھ افراد میکے سے لڑکی کے رابطوں
کو بھی کم کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور ایسا ماحول بنا لیتے ہیں کہ میکے سے
کوئی بھی لڑکی سے ملنے نہ آئے یا پھر اس کے موبائل فون میں بیلنس تک نہیں
ڈلواتے کہ وہ میکے والوں سے اپنی مرضی سے رابطہ کر سکے- |
|
توازن برقرار
رکھنے کی کوشش |
ایسے حالات سے دوچار شادی شدہ جوڑوں کو کچھ
اقدامات ضرور کرنے چاہیے ہیں جن سے ان کی شادی شدہ زندگی میں سکون آسکتا
ہے- |
|
یہ اقدامات کچھ
اس طرح سے ہو سکتے ہیں |
1: جب کسی لڑکی کو رخصت کروا کر لائے ہیں تو اس
کو اس گھر میں ایڈجسٹ ہونے کا وقت اور موقع فراہم کریں- |
|
|
|
2: بیس پچیس سال کو صرف 25 دنوں یا 25 مہینوں
میں تبدیل نہیں کیا جا سکتا ہے اس وجہ سے اس کو سسرال میں سیٹل ہونے کا وقت
دیں- |
3: اس کو یہ محسوس کروائيں کہ یہ بھی اب اس کا
گھر ہے جہاں پر اس کو اپنی مرضی کی تبدیلیاں اور فیصلہ کرنے کی آزادی حاصل
ہے تاکہ وہ اس گھر کی روٹین میں مصروف ہو سکے- |
4: وقت ہر چیز کو بدل سکتا ہے شادی کے بعد بچوں
کی پیدائش اور دیگر مصروفیات میں مگن ہو کر لڑکی خود بخود سسرال میں ہی دل
لگا لیتی ہے- |
5: میکے کو ہر حال میں اہمیت دینے والی لڑکیوں
کو اگر کسی بات کا بھی اثر نہ ہو تو اس کو اس کے حال پر چھوڑ دینا چاہیے
کیونکہ یہ بات ایک طے شدہ حقیقت ہے کہ میکہ اب اس کا گھر نہیں ہے اور ایک
نہ ایک دن وقت اس کو خود ثابت کر دے گا کہ اس کا اصل گھر کیا ہے کیونکہ
میکے والے بھی بیٹی کو رخصت کرنے کے بعد اس کو وہ اہمیت نہیں دے سکتے جو
شادی سے قبل تھی- |