اسرائیل میں فرعون کی واپسی۰۰۰ فلسطینیوں کی زندگی اور بھی اجیرن

 بنجمننیتن یاہو نے ایک بار پھر اسرائیل کے وزیراعظم کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا ۔ نئی حکومت کے آتے ہی فلسطینیوں پر ظلم و ستم کا آغاز ہوچکا ہے۔ فرعونیت پھر سے عود کرآئی ہے۔تجزیہ کار اس کو انتہائی دائیں بازو کی حکومت کے آغاز کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ 73 سالہ نیتن یاہو اس سے قبل 1996سے 1999اور 2009سے 2021تک وزیراعظم رہ چکے ہیں اور وہ تاریخ میں سب سے طویل عرصے تک اس عہدے پر براجمان رہے ہیں۔واضح رہے کہ نیتن یاہو کو بدعنوانی کے الزامات کا سامنا ہے اور یہ معاملہ عدالت میں زیردوراں ہے۔حلف اٹھانے سے قبل نیتن یاہو نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ چھٹی بار ہے کہ میں حکومت کا نمائندہ بنا ہوں۔ میں ایوان کی حمایت حاصل کرنے جا رہا ہوں اور میں اس قدر ہی پرجوش ہوں، جتنا پہلی بار تھا۔‘ نیتن یاہو جو خود کو ملک کی سلامتی کا ضامن قرار دیتے ہیں، کا کہنا ہے کہ ’میرا سب سے بڑا مقصد ایران کے جوہری طاقت بننے کو روکنا اور خطے میں اسرائیل کو فوجی برتری دلانا ہو گا۔‘انہوں نے عرب ممالک کے ساتھ ’امن کا دائرہ‘ بڑھانے پر بھی زور دیا۔نتین یاہو کو جون 2021 میں بائیں بازو اور دیگر جماعتوں نے نفتالی بینیٹ کی سربراہی میں عہدے سے معزول کر دیا تھا، تاہم بنجمن نیتین یاہو کم عرصہ میں واپس آگئے۔یکم نومبر کو ہونے والے انتخابات میں فتح کے بعد نیتن یاہو نے دائیں بازو کی پارٹیوں کے ساتھ مذاکرات کیے تھے جو فلسطین کے حوالے سے سخت موقف رکھتی ہیں۔اسی لیے کئی مبصرین نے ان خدشات کا اظہار کیا ہیکہ یہ فلسطین کے خلاف ایک سخت حکومت ہو گی۔اسرائیل ڈیموکریسی انسٹیٹیوٹ نامی تھنک ٹینک کے صدر یوہانن پلینسر کا کہنا ہے کہ ’یہ نیتن یاہو کے پارٹنرز کیلئے ایک ایسی حکومت ہو گی جس کا وہ خواب دیکھتے رہے ہیں اور ایک طرف کا خواب دوسری طرف کے لیے ڈراؤنا خواب ہو گا۔ یہ حکومت ملک کو بالکل ایک نئے راستے پر لے جائے گی۔‘امریکی کے وزیر خارجہ انتونی بلنکن نے خبردار کیا ہے کہ واشنگٹن آباد کاری میں توسیع اور مغربی کنارے کے الحاق کی کسی بھی کوشش کی سخت مخالفت کرے گا۔دوسری جانب نیتن یاہو کی پارٹی نے گذشتہ سال ڈسمبرکے اواخر میں کہا تھا کہ حکومت مغربی کنارے میں آباد کاری کا سلسلے کو آگے بڑھائے گی۔اس وقت بین الاقوامی قانون کے تحت غیرقانونی سمجھی جانے والی بستیوں میں چار لاکھ 45 ہزار کے قریب یہودی آباد ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے انتہائی دائیں بازو کی پارٹیوں کو اس امید پر رعایتیں پیش کی ہیں کہ شاید ان کو عدالتی استثنٰی ہو جائے یا پھر ان کا بدعنوانی کا مقدمہ منسوخ ہو جائے۔اس دوران بنجمن نتین یاہوحکومت کے وزیر سیاحت ہیم کاٹز نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے میں ترقی اور بحالی کے ساتھ سیاحت کے فروغ میں سرمایہ کاری کا عندیہ دیا ہے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق ہیم کاٹز نے اپنا یہ تبصرہ نومنتخب وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے اقتدار سنبھالنے کے چند دن بعد کیا ہے۔بتایا جاتا ہیکہ ہیم کاٹز کے حکومتی اتحادیوں میں اعلیٰ عہدوں پر انتہائی دائیں بازو کے آبادکار رہنما شامل ہیں اور انہوں نے اپنے اتحادیوں سے وعدہ کیا تھا کہ وہ مغربی کنارے میں آباد کاری کیلئے تعمیر کو اولین ترجیح دیں گے۔واضح رہے کہ اسرائیل نے1967میں مشرق وسطیٰ کی جنگ میں مغربی کنارے کے علاقے پر قبضہ کر لیا تھا جس کے بعد وہاں درجنوں یہودی بستیاں تعمیر کی گئی اور اب وہاں تقریباً پانچ لاکھ یہودیوں کے گھرموجود ہیں۔وزیر سیاحت کا کہنا ہے کہ ہم ان علاقوں میں سرمایہ کاری کریں گے جنہیں شاید آج تک خاطر خواہ توجہ نہیں مل سکی ہے۔ہیم کاٹز نے مذہبی اور دائیں بازو کے اسرائیلی یہودیوں کی جانب سے پسندیدیہ مقام مغربی کنارے کے لیے بائبل کی اصطلاح استعمال کرتے ہوئے مزید کہا کہ یہاں یہودیہ اور سامریہ کے لیے خاص مقام ہوگا۔اسرائیل اس علاقہ کو وسیع تر سیاحتی شعبے کا حصہ سمجھتا ہے جب کہ انسانی حقوق کے بین الاقوامی گروپوں کا ماننا ہے کہ اس ارادے سے اسرائیل مقبوضہ علاقے پر اپنا کنٹرول بڑھا رہا ہے۔دوسری جانب جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے اقوام متحدہ کے اعلیٰ ترین عدالتی ادارے سے کہا ہے کہ وہ مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی پالیسیوں کی قانونی حیثیت پر اپنی رائے دے تاہم بینجمن نیتن یاہو نے اس قرارداد کو ’ذلت آمیز‘ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل بین الاقوامی عدالت انصاف کے ساتھ تعاون کرنے کا پابند نہیں۔امریکہ نے اسرائیلی وزیر اعظم پر زور دیا ہے کہ وہ مقدس مقامات کی حیثیت برقرار رکھنے کے وعدے پر قائم رہے۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے پریس سیکریٹری ’کرین جین پیئر ‘نے کہا کہ امریکہ یروشلم میں مقدس مقامات کی حیثیت کے تحفظ کیلئے مضبوطی سے کھڑا ہے ، یروشلم کے مقدس مقامات کو خطرے میں ڈالنے والا کوئی بھی یکطرفہ اقدام ناقابلِ قبول ہے۔واضح رہے کہ اسرائیلی وزیر برائے قومی سلامتی ایتماربن گویر نے سخت سیکیوریٹی میں مسجد اقصیٰ کا اشتعال انگیز دورہ کیا تھا ، اسرائیلی وزیر کے دورہ مسجد اقصیٰ کے بعد مسلم ممالک اور مسلمانوں کی جانب سے شدید برہمی کا اظہار کیا جارہا ہے۔ چین اور متحدہ عرب امارات نے اس معاملے پر اقوام متحدہ سے سلامتی کونسل کی ہنگامی میٹنگ طلب کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سعودی عرب نے منگل کی صبح مسجد اقصیٰ کے احاطے ایتماربن گویر کے اشتعال انگیز اقدام کی مذمت کی ہے ۔سعودی دفتر خارجہ نے اس اقدام کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ’ قابض اسرائیلی حکام کی اس قسم کی سرگرمیوں سے عالمی امن مساعی سبوتاژ ہورہی ہیں۔ مقدس مذہبی مقامات کے احترام کے حوالے سے عالمی روایات اور اصولوں کی مخالفت ہورہی ہے‘۔ دفتر خارجہ نے سعودی عرب کے غیر متزلزل موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ’ مملکت فلسطینی بھائیوں کے ساتھ ہے۔ غاصبانہ قبضہ ختم کرانے اور مسئلہ فلسطین کے جامع اور منصفانہ حل تک رسائی کیلئے کی جانے والی ہر کوشش کی حامی ہے‘۔بیان میں کہا گیا کہ’ سعودی عرب چاہتا ہے کہ 1967 کی سرحدوں کے دائرے میں خودمختار فلسطینی ریاست قائم ہو اور اس کا دارالحکومت مشرقی القدس ہو‘۔اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے بھی اسرائیلی حکومت کے انتہا پسند وزیر کی جانب سے مسجد اقصی کے صحنوں کی بے حرمتی کی سخت مذمت کی ہے۔او آئی سی نے بیان میں کہا کہ اسرائیلی وزیر ایتمار بن غفیر کا سیکیورٹی فورس کے ساتھ مسجد اقصی میں گھسنا قبلہ اول کی قانونی اور تاریخی حیثیت کو تبدیل کرنے کی اسرائیلی کوششوں کا ایک حصہ ہے۔اور ’اسرائیلی وزیر نے جو کچھ کیا اس سے دنیا بھر کے مسلمانوں کے جذبات مشتعل ہوئے ہیں اور یہ اقدام متعلقہ بین الاقوامی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔‘اسلامی تعاون تنظیم نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ ’وہ اسرائیل کی ان خلاف ورزیوں کو روکنے کیلئے اپنا فرض ادا کرے۔ اس قسم کی حرکتوں سے خطے میں مذہبی کشمکش، انتہا پسندی اور عدم استحکام کو ہوا ملتی ہے۔‘

معصوم فلسطینی لڑکے کی اسرائیلی ظالم پولیس اہلکار کے ہاتھوں گلا دباکر شہادت
یوشلم میں موجود امریکی سفارت خانہ کے پاس فلسطینیوں کی جانب سے احتجاج کے موقع پر ایک اسرائیلی ظالم درندہ صفت پولیس اہلکار نے ایک معصوم فلسطینی لڑکے کو گلا دباکر شہید کردیا ۔ اپنی شہادت سے قبل یہ فلسطینی لڑکا کلمہ شہادت پڑھتے ہوئے خالق حقیقی سے جاملا۔ سوشل میڈیا پر جاری اس ویڈیو کلپ کو تمام سوشلپلیٹ فارمس نے ڈیلیٹ کردیا گیا۔بتایا جاتا ہیکہ یہظلم کی انتہاء ہفتہ کے روز پیش آئی۔ واضح رہیکہ امریکہ میں ایک سیاہ فام کے ساتھ ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا جس کے بعد دنیا بھر میں احتجاج بلند ہوا تھا۔ جبکہ فلسطینی معصوم لڑکے پر جو ظلم ستم کرکے شہید کیا گیا اس کے خلاف کسی قسم کا کوئی احتجاج نہیں ۰۰۰بنجمین نتین یاہو کے پھر سے ایک مرتبہ وزیر اعظم بننے کے بعد فلسطینیوں کیلئے حالات خراب ہوتے نظر آرہے ہیں۔

شاہ عبداﷲ الثانی اور یو اے ای صدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان کی ملاقات
متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ محمد بن زاید آل نہیان نے اردنی فرمانروا شاہ عبداﷲ الثانی کا ابوظہبی کے الشاطی محل میں چہارشنبہ کے روز خیر مقدم کیا ۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق اردنی فرمانروا شاہ عبداﷲ الثانی کے دورہ کے موقع پر دونوں ملکوں کے برادرانہ تعلقات اور باہمی تعاون کے موضوع پر تبادلہ خیال کیا ہے۔شیخ محمد آل نہیان نے اردنی فرمانروا کو نئے سال کی مبارکباد دی اور دعا کی کہ’ اﷲ تعالی نئے سال کو دونوں ملکوں، خطے اور دنیا بھر کیلئے ترقی و خوشحالی کا سال بنادے۔‘ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر داخلہ شیخ سیف بن زاید آل نہیان، قومی سلامتی کے مشیر شیخ طحنون بن زاید آل نہیان، نائب وزیراعظم و وزیر ایوان صدارت شیخ منصور بن زاید آل نہیان اور مجلس عاملہ کے رکن شیخ خالد بن محمد بن زاید آل نہیان بھی موجود تھے۔ جبکہ اردن کے نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ ایمن الصفدی بھی ملاقات کے موقع پر موجود تھے۔ واضح رہے کہ شاہ عبداﷲ ثانی متحدہ عرب امارات کے دورہ پر پہنچنے پر انکا البطین ایئر پورٹ پر شیخ محمد بن زاید اور حکمراں خاندان کی اہم شخصیات نے خیر مقدم کیا۔

پاکستانی فوجی سربراہ جنرل عاصم منیر کا پہلا غیر ملکی دور ہ سعودی عرب
پاکستانی فوجی سربراہ جنرل عاصم منیر نے اپنا پہلا غیر ملکی دورہ سعودی عرب سے کیا وہ مملکت ریاض پہنچ کر سعودی وزیردفاع شہزادہ خالد بن سلمان سے ملاقات کی۔سعودی وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان نے جنرل عاصم منیر کو پاکستانی فوجی سربراہ بننے پر مبارکباد دی۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ یہ دورہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تعلقات کوفروغ دینے کے تناظر میں کیا گیا ہے جس میں دفاعی شعبہ بھی شامل ہے۔ جمعرات کو اسلام آباد میں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان گہرے برادرانہ تعلقات ہیں جس کی جڑیں تاریخ اور مشترکہ مذہب پر مبنی ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ ’سعودی عرب کے ساتھ ہمارے تعلقات کثیرجہتی ہیں جن میں دفاع کا شعبہ بھی شامل ہے۔بتایا جاتا ہے کہ ملاقات کے دوران دونوں برادر ملکوں کے دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی اور پائیداری پر زور دیا گیا۔ فوجی اور دفاعی تعاون بڑھانے اور سپورٹ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔مشترکہ تشویش کے اہم ترین علاقائی اور بین الاقوامی امور پر بھی بات چیت کی گئی۔اس موقع پر سعودی عرب کی فوج کے سربراہ اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔سعودی وزیر دفاع شہزاد خالد بن سلمان نے ٹویٹ کی کہ ’پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر سے ملاقات کرکے خوشی ہوئی۔‘’ہم نے اپنے برادر ملکوں کے درمیان اسٹریٹیجک پارٹنرشپ پر زود دیا۔ دوطرفہ فوجی اور دفاعی تعلقات کا جائزہ لیا اور اپنے تعاون کو مضبوط بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔‘پاکستانی فوجی شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق فوجی سربراہ جنرل عامنیر 4؍ جنوری سے 10؍ جنوری تک سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے دورہ پر ہیں۔

اسلام آباد میں چند سو پولیس جائیدادوں کیلئے ہزاروں امیدوارمیدان میں
محنت کرنا کون نہیں چاہتا اور اگر حکومت کی جانب سے روزگار فراہم کیا جارہا ہے تو اس میں سبقت لے جانے کی ہر کوئی شہری کوشش کرتا ہے۔ اسی طرح گذشتہ دنوں پاکستان کے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی پولیس میں 1667جائیدادوں پر بھرتی کیلئے پہنچنے والے مردو خواتین کی تعداد 30ہزار سے متجاویز کرگئی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ اسٹڈیم میں اہلیت تحریری امتحان دینے والوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس میں دیکھا جاسکتا ہیکہ روزگار کے متلاشی (امیدواروں) سے اسٹیڈیم کھچا کھچ بھرا ہوا ہے۔ترجمان اسلام آباد پولیس کے مطابق سی پی او ہیڈ کوارٹرز، سی پی او سکیورٹی، سی پی او سیف سٹی، سی پی او ٹریننگ و لاء اینڈ آرڈر، سی پی او آپریشنز نے اس بھرتی کے تمام عمل میں اہم کردار ادا کیا ہے اور امتحانات کے تمام مراحل کیلئے سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے تھے، واضح رہے کہ اس امتحان میں اہل قرار پانے والے خوش قسمت امیدواروں کو سلیکشن کے اگلے مراحل سے گزرنا ہو گا۔
***
 

Dr Muhammad Abdul Rasheed Junaid
About the Author: Dr Muhammad Abdul Rasheed Junaid Read More Articles by Dr Muhammad Abdul Rasheed Junaid: 358 Articles with 256122 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.