|
|
تابش ہاشمی کا شو ہنسنا منع ہے آج کل اپنے منفرد انداز
کے سبب شہرت کے نئے ریکارڈ قائم کر رہا ہے اس دفعہ ان کے مہمان محب مرزا
تھے جن سے تابش ہاشمی نے اپنے مخصوص انداز میں کراچی میں بولے جانے والے
کچھ ایسے عام استعمال کے الفاظ کے بارے میں دریافت کیا جن کے بارے میں صرف
کراچی کے رہنے والے ہی اچھی طرح سے جان سکتے ہیں- |
|
چونکہ محب مرزا کا تعلق بھی کراچی ہی سے ہے
اور انکا بچپن بھی کراچی کی سڑکوں اور گلی محلوں میں گزرا ہے تو انہوں نے
ان الفاظ کے معنی اور استعمال کے حوالے سے نہ صرف بتایا بلکہ ان سے جڑی
مختلف ایسی باتوں کے بارے میں بھی بتایا جو کسی اور شہر کے رہنے والوں کے
لیے نئی ہونے کے ساتھ ساتھ دلچسپ بھی تھیں- |
|
کراچی کے لوگوں کا اپنا ایک خوبصورت انداز
ہے جس میں ان کے کھانے ان کا لباس پاکستان کے دوسرے شہروں سے بالکل مختلف
ہے یہاں تک کہ یہاں کے لوگوں کی عام بول چال میں بھی کچھ ایسے الفاظ ہوتے
ہیں جو کہ صرف کراچی کے لوگوں کو ہی سمجھ آتے ہیں ایسے ہی کچھ الفاظ کے
بارے میں ہم آپ کو آج بتائيں گے- |
|
|
|
کراچی والوں کا لفظ ابے
|
لفظ ابے جس کا استعمال اگر پنجاب میں کیا جائے تو اس کا
مطلب والد ہوتا ہے مگر کراچی میں لفظ ابے کا استعمال کسی کو بھی بے تکلفی
سے اپنے جزبات کا اظہار کرنے کے لیے کیا جاتا ہے- یہ لفظ اگر غصے میں ادا
کیا جائے تو دھمکی ہوتی ہے جب کہ پیار سے ادا کیا جائے تو اس کا مطلب کسی
کو مخاطب کرنے کا ہوتا ہے ابے درحقیقت ایک کیفیت کا نام ہے جو کہ انسان کے
منہ سے جب نکلتا ہے تو اس کا انداز اس کی کیفیت کو ظاہر کر دیتا ہے دوست پر
پیار آئے تو بندے کے منہ سے نکلتا ہے کہ ابے یار جب کہ اگر کوئی آپ کا
موبائل چھین کر بھاگ جائے تو تب بھی منہ سے ابے تیری تو نکلتا ہے- |
|
او بھینس |
اگرچہ بھینس ایک جانور کا نام ہے مگر کراچی والوں کی
زبان میں اگر کسی وجہ سے آپ نے کسی کی بے عزتی کرنی ہو تو آپ اس کے لیے او
بھینس یا بھینس کا منہ یا بھینس کی دم یا بھینسن کا لفظ استعمال کرتے ہیں-
یہ لفظ اگرچہ کوئی گالی نہیں ہوتی ہے مگر اس کا استعمال گالی کی جگہ ضرور
کیا جاتا ہے- |
|
پونکا اور کدو
|
یہ دو الفاظ بھی ایسے ہیں جن کا استعمال کراچی
والے اکثر کسی کی تپانے کے لیے کرتے ہیں- پونکا کے لفظ کا انتخاب عام طور
پر کراچی میں اس وقت کیا جاتا ہے جب کہ آپ کسی کی بات سے راضی نہ ہوں اسی
طرح لفظ کدو کسی کو ٹرخانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے- |
|
|
|
یہ تمام وہ الفاظ ہیں جن کے یہ معنی کسی بھی
لغت میں موجود نہیں ہوتے ہیں مگر ان الفاظ کے معنی کراچی کی گلیوں میں
گھومنے والے بچے اپنے سے پہلی والی نسل سے سیکھتے ہیں اور اس کو اپنے سے
آنے والی نسل میں منتقل کر دیتے ہیں- |