چین کے جشن بہار یا چینی نئے سال میں محض دو ہی روز باقی
ہیں، رواں سال یہ تہوار22 جنوری کو آ رہا ہے۔ یہ تہوار چینی سماج میں وہ
اہم ترین موقع ہوتا ہے جب خاندان کے سب افراد کافی عرصے بعد ایک دوسرے سے
ملتے ہیں ،اسی باعث اسے فیملی ری یونین یا خاندانوں کے ملن کا تہوار بھی
کہا جاتا ہے۔چین کی اعلیٰ قیادت کی یہ خوبی ہے کہ وہ دکھ سکھ کی ہر گھڑی
میں اپنے عوام کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے اور تہوار کی خوشیاں بھی اپنے عوام کے
ساتھ مل کر مناتی ہے۔
چینی صدر شی جن پھنگ نے ماضی کی طرح اس مرتبہ بھی اپنی روایت برقرار رکھتے
ہوئےجشن بہار کے تہوار سے قبل ملک بھر کے عام لوگوں کے ساتھ بات چیت کی اور
اُن کے حالات زندگی کے بارے میں دریافت کیا۔یہ سال چونکہ چین میں خرگوش کا
سال ہے ، اسی مناسبت سے شی جن پھنگ نے تمام قومیتوں کے چینی عوام کی صحت
مند اور خوشگوار زندگی کے لیے نیک خواہشات ظاہر کیں اور اس امید کا اظہار
کیا کہ ملک خوشحالی سے لطف اندوز ہوگا۔ انہوں نے ایک اسپتال میں طبی
کارکنوں، ویلفیئر ہوم میں بزرگ شہریوں، آئل فیلڈ میں کام کرنے والے
مزدوروں، ریلوے اسٹیشن پر مسافروں اور عملے کے ارکان، ہول سیل مارکیٹ میں
دکانداروں اور گاہکوں، اور ایک قومیتی گاؤں کے لوگوں سے ویڈیو لنک کے ذریعے
بات چیت کی اور اپنی گرم جوشی اور مخلصانہ فکرمندی کا اظہار کیا۔
شی جن پھنگ نے پورے چینی عوام سمیت اُن تمام لوگوں کو خاص دلی مبارکباد پیش
کی جو اس جشن بہار کے موقع پر بھی اپنے فرائض کی انجام دہی میں مصروف ہیں ،
صدر شی نے کہا کہ ان کا دل عوام کے دلوں سے جڑا ہوا ہے۔انہوں نے گزشتہ ایک
سال کے دوران ہر قسم کی مشکلات اور چیلنجز پر قابو پانے کے لئے عوام کی
کاوشوں اور تعاون کو سراہا جو یقیناً ایک غیر معمولی اور مشکل امر تھا۔
صوبہ حہ لونگ جیانگ میں ہاربن میڈیکل یونیورسٹی کے اسپتال میں طبی عملے اور
اسپتال میں داخل مریضوں سے بات چیت کرتے ہوئے شی جن پھنگ نے کہا کہ اب ہم
کووڈ 19 ردعمل کے ایک نئے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔ مشکل چیلنجز باقی
ہیں، لیکن امید کی روشنی ہمارے سامنے ہے۔ صوبہ فوجیان کے دارالحکومت فوجو
میں ایک ویلفیئر ہوم میں معمر افراد اور عملے سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں
نے کہا کہ انفیکشن کے کلسٹرز کو روکنے کے لئے نرسنگ ہومز اور فلاحی مراکز
میں انسداد وبا اور صحت کے مضبوط اقدامات کیے جائیں، کیونکہ موجودہ کووڈ 19
ردعمل مرحلے میں عمر رسیدہ افراد اولین ترجیح ہیں۔انہوں نے طبی وسائل اور
طبی خدمات اور ادویات کی فراہمی میں اضافے اور خاص طور پر تشویش ناک مریضوں
کے علاج معالجے کی تیاری پر زور دیا۔ صوبہ سی چھوان کے دیہی باشندوں سے
گفتگو کرتے ہوئے شی جن پھنگ نے کہا کہ انہیں بنیادی طور پر دیہی علاقوں اور
دیہی باسیوں کے بارے میں تشویش ہے کیونکہ ملک نے حال ہی میں کووڈ 19 سے
نمٹنے کے اقدامات کو ایڈجسٹ کیا ہے۔انہوں نے دیہی علاقوں میں وبا سے متاثر
ہونے والوں کے لئے طبی دیکھ بھال کو بہتر بنانے اور دیہی رہائشیوں کی صحت
اور ان کے معمول کے کام اور زندگی کو ممکنہ حد تک یقینی بنانے پر زور دیا۔
اس وقت چونکہ ملک بھر میں جشن بہار کی سفری سرگرمیاں جاری ہیں اور چین کی
وزارت ٹرانسپورٹ کے مطابق اس دوران 2.1 بلین سے زائد سفری ٹرپس متوقع ہیں
،لہذا چینی صدر نے چینگ چو ایسٹ ریلوے اسٹیشن پر موجود مسافروں سے دریافت
کیا کہ آیا وہ خاندان سے ملنے یا سفر کے لئے گھر واپس جا رہے ہیں اور انہیں
اپنے سفر کے دوران حفاظتی آگاہی کی یاد دہانی کرائی۔انہوں نے ریلوے حکام پر
لوگوں کے لئے محفوظ اور صحت مند سفر کو یقینی بنانے اور ضروری سامان کی
ہموار اور منظم ترسیل کو یقینی بنانے کے لئے کوششوں پر زور دیا اور شدید
موسمی حالات کی نگرانی اور پیشگی انتباہ کو مضبوط بنانے اور حادثات کی روک
تھام کے لئے حفاظتی اصلاحات پر زور دیا۔ سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقے
میں تاریم آئل فیلڈ کے ملازمین کے ساتھ بات چیت کے دوران شی جن پھنگ نے کہا
کہ ملک میں موسم سرما ، توانائی کے استعمال کا عروج کا موسم ہے ۔ انہوں نے
کہا کہ کوئلے ، بجلی ، پٹرولیم اور قدرتی گیس کی فراہمی کو یقینی بنانے اور
ان کی قیمتوں کو مستحکم رکھنے کے لئے کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔اسی طرح بیجنگ
کی ایک سبزی منڈی میں دکانداروں اور گاہکوں سے بات چیت کرتے ہوئے شی جن
پھنگ نے کہا کہ تعطیلات کے دوران اشیاء ضروریہ کی ہموار ترسیل، وافر
دستیابی اور مستحکم مارکیٹ قیمتوں کو یقینی بنایا جائے تاکہ لوگ ایک خوش
حال اور مستحکم چینی نئے سال میں داخل ہو سکیں۔چینی صدر شی جن پھنگ کی عام
افراد سے بات چیت اُن کی عوام دوستی اور عوام کے لیے فکرمندی کی عمدہ جھلک
ہے ،یہی وجہ ہے کہ انہیں چینی عوام میں ہردلعزیز رہنما کا درجہ حاصل ہے اور
گزرتے وقت کے ساتھ اُن کی مقبولیت کا گراف بھی مزید بلند ہوتا جا رہا ہے۔
|