|
|
تم تو لڑکے ہو تمہیں خود کو بدلنے کی کیا ضرورت ہے، بیوی
پر رعب رکھنا جورو کے غلام نہ بن جانا، اپنے گھر والوں اور ماں باپ کی عزت
کروانا تمھارا کام ہے وغیرہ وغیرہ- یہ سب ایسے جملے ہیں جو شادی سے قبل ہر
لڑکے کو سننے کو ملنے کو ملتے ہیں اور کچھ لڑکے ان تمام مشوروں اور نصحیتوں
پر حرف بہ حرف عمل پیرا ہو کر مردانگی کے زعم میں اپنا گھر کے سکھ اور چین
کو اپنے ہاتھوں سے برباد کر بیٹھتے ہیں۔ |
|
شادی کے بعد
لڑکے کے خود سے عہد |
اس حوالے سے آج ہم آپ کو کچھ ایسی چھوٹی
چھوٹی عام سی باتیں بتائيں گے جن پر عمل کرنے کا عہد کر کے ہر لڑکا شادی کے
بعد اپنے گھر کی زندگی کو جنت بنا سکتا ہے- |
|
1: ادب دو
اور ادب کرواؤ |
بیوی سے یہ توقع کرنا کہ وہ آپ کے ماں باپ کی عزت کرے اور آپ کے بہن بھائيوں اور
دیگر رشتے داروں سے صلہ رحمی کرے ایک اچھا خیال ہے- مگر اس کے حصول کے لیے کچھ
اقدامات بطور مرد کے کرنا بھی اہم ہوتا ہے- اگر بیوی کے گھر والوں اور اس کے ماں
باپ کو عزت دی جائے تو کوئی وجہ نہیں ہے کہ وہ آپ کے ماں باپ کو عزت نہ دے یعنی عزت
دو اور عزت لو کے اصول پر شادی کے بعد عمل کرنا سب سے پہلا اصول ہے- |
|
2: ماں اور بیوی کے درمیان توازن |
شادی کے بعد سب سے اہم دوسرا اصول یہ ہوگا کہ بیوی کبھی بھی ماں کی جگہ نہیں لے
سکتی اور نہ ہی ماں کے رتبے کو کسی طرح کم کیا جا سکتا ہے۔ اس وجہ سے کامیاب مرد
بننے کے لیے ضروری ہے کہ دونوں رشتوں کو ان کی جگہ پر رکھا جائے- بیوی کی ہر بات
ماں سے کرنا یا بیوی کی بات سن کر ماں پر چیخنا چلانا یا ناراض ہونا دونوں ہی ایسے
عمل ہیں جو گھر میں بے سکونی پھیلانے کا باعث بن سکتے ہیں اس وجہ سے توازن برقرار
رکھنے کا عہد کرنا بھی ضروری ہے- |
|
|
|
3: جذبات کے بجائے عقل
کا استعمال |
شادی اس بات کا ثبوت ہے کہ اب عملی زندگی کا آغاز ہو گیا
ہے جو ذمہ داریوں سے بھرپور ہے۔ اب آپ ایک گھرانے کے سربراہ ہیں اور اس
حیثیت سے آپ کو جذباتیت کو چھوڑ کر سوچ سمجھ کر فیصلے کرنے چاہیے ہیں-
اگرچہ شادی کے شروع کے دنوں میں اور بعض افراد کو تو ساری زندگی اپنی بیوی
دنیا کی سب سے سچی انسان لگتی ہے مگر یاد رکھیں کہ فوراً جذبات میں بھڑک
جانے کی عادت آپ کے گھر کو سخت بے سکون رکھ سکتی ہے- اس وجہ سے جذبات کے
بجائے ہمیشہ فیصلہ کرتے ہوئے ہوش کا سہارا لیں- |
|
4: سنی سنائی پر اعتبار
نہ کرنا |
اکثر گھروں کی روٹین ہوتی ہے کہ شام کو کام سے واپس آنے
کے بعد کچھ وقت ماں کے پاس بیٹھتے ہیں اور اس کے بعد فریش ہونے اور کپڑے
وغیرہ تبدیل کرنے کے لیے کمرے میں جاتے ہیں- یہ دو جگہیں ایسی ہوتی ہیں
جہاں پر غیر محسوس طور پر فیڈنگ کا عمل ہوتا ہے- ماں بہو کی دن بھر کی
شکایتیں کرتی ہے جب کہ بیوی کمرے میں ساس کے خلاف دل کا غبار نکالتی ہے-
مگر جو مرد ان سنی سنائی باتوں پر کان دھرتے ہیں وہ اپنے ہاتھوں سے اپنی
جنت کو آگ لگا دیتے ہیں اس وجہ سے سنیں سب کی مگر فیصلہ کرتے ہوئے اپنی عقل
کا استعمال کریں- |
|
5: سب سے پہلے گھر
|
شادی سے قبل کی زندگی لا ابالی زندگی ہوتی ہے جس میں
دوستوں کی اہمیت سب سے زيادہ ہوتی ہے۔ یاد رکھیں شادی کا مطلب دوستی چھوڑنے
کا نہیں ہوتا مگر ترجیحات کو بدلنے کا ضرور ہوتا ہے- شادی کے بعد آپ کی
پہلی ترجیح آپ کا گھر ہونا چاہیے باقی سب کا نمبر اس کے بعد آنا چاہیے جو
افراد شادی کے بعد ان ترجیحات کو متعین کرنے میں ناکام رہتے ہیں یہ وہ
افراد ہوتے ہیں جو کہ شادی کے بعد مسائل کا شکار رہتے ہیں- |
|
|
|
یہ تمام وہ عہد ہیں جو کہ ہر لڑکے کو خود
سےکرنا چاہیۓ اور ایک خوشگوار زندگی کی ابتدا کرنی چاہیے- |